لاہور میں 27 سو گیسٹ ہاؤس, 2 ہزار چھوٹے ہوٹلز سکیورٹی رسک بن گئے, پولیس منتھلی لیکر خاموش
دہشت گرد اور جرائم پیشہ افراد گیسٹ ہائوسز اور ہوٹلز سے نکل کر وارداتیں کرتے ہیں ،ہوٹلز بک میکرز کیلئے بھی محفوظ پناہ گاہیں بن گئے, ایس ایچ اوز ایسے علاقوں میں تعینات ہونے کو ترجیح دیتے ہیں جہاں زیادہ گیسٹ ہائوسز ہیں ،پولیس منتھلی نہ ملنے پر چھاپہ مارتی ہے
لاہور (رانا محمد عظیم )لاہور کے گیسٹ ہاؤس اور ہوٹل فحاشی کے اڈے ، دہشت گردوں کی پنا گاہیں ، پولیس اور محکمہ ریونیو کیلئے آ مدنی کا ذریعہ بن گئے ۔ لاہور میں پرائیویٹ بنے ہوئے 2700 سے زائد گیسٹ ہاؤس اور3ہزار سے زائد چھوٹے ہوٹل سکیورٹی رسک بن گئے ۔ پولیس ان گیسٹ ہاؤسز اور چھوٹے ہوٹلوں کو چیک کرنے کے بجائے منتھلی لیکر تحفظ دینے لگی ۔ لاہور کے گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز سے متعلق حساس اداروں کی رپورٹس سامنے آ گئیں ۔مصدقہ ذرائع کے مطابق گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلوں کے حوالے سے بننے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لاہور کے اکثر گیسٹ ہاؤس اور ہوٹل ایسے ہیں جہاں غیر قانونی کام ہوتے ہیں ،جہاں جرائم پیشہ افراد کوکین ،شراب ، چرس ، بیئر ، گرداسمیت ہر قسم کا نشہ باآسانی فراہم کیا جاتا ہے ۔ پولیس کی ملی بھگت کی وجہ سے اکثر دہشت گرد اور جرائم پیشہ افراد با آسانی ان گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز میں نہ صرف رہ رہے ہیں بلکہ با آسانی یہاں سے نکل کر وارداتیں بھی کرتے ہیں لاہور کے کئی گیسٹ ہاؤس اور ہوٹل بک میکرز کیلئے بھی محفوظ پناہ گاہ بنے ہوئے ہیں جہاں وہ کرکٹ میچوں سے لیکر گھوڑا ریس پر جوا کرواتے ہیں ۔رپورٹس میں لکھا گیا ہے کہ پولیس صرف ان گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز پر چھاپہ مارتی ہے جہاں ان کو منتھلی نہ ملتی ہو یا اعلیٰ حکام کی طرف سے سختی کے بعد خانہ پری کرنی ہو ۔ چند گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلوں پر چھاپہ مار کر خانہ پری کی جاتی ہے جبکہ سخت ترین سرچ آ پریشن کے دوران بھی اکثر گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز کو چیک نہیں کیا جاتا ۔ رپورٹس میں لکھا گیا ہے کہ اکثر ایس ایچ اوز ایسے علاقوں میں تعینات ہونے کو ترجیح دیتے ہیں جہاں زیادہ گیسٹ ہاؤس اور ہوٹل ہوں ،وہاں منتھلی زیادہ اکٹھی ہو تی ہے ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں تھانہ ستوکتلہ ، تھانہ جوہر ٹاؤن ، ہنجر وال، تھانہ غالب مارکیٹ، گلبرگ، فردوس مارکیٹ چوکی، تھانہ ریس کورس، تھانہ سرور روڈ، تھانہ گارڈن ٹاؤن ، تھانہ مسلم ٹاؤن ، تھانہ قلعہ گجر سنگھ، تھانہ لاری اڈا ، تھانہ شفیق آ باد، تھانہ ٹاؤن شپ ، تھانہ گرین ٹاؤن ،تھانہ لوئر مال،تھانہ شادمان ، شیرا کوٹ ، تھانہ ڈیفنس اے بی سی ، تھانہ نشتر کالونی، تھانہ فیکٹری ایریا اور تھانہ نصیر آ باد لاہور کے ایسے تھانے ہیں جہاں گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور ان علاقو ں میں موجود گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز کی اکثریت رجسٹرڈ نہیں ہے ۔تھانہ نصیر آ باد کے علاقہ میں بھی گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز میں قریبی افغانیوں کی ایک بہت بڑی بستی کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہا ں آ نیوالے کئی افغانی گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز میں ٹھرتے ہیں جبکہ اقبال ٹاؤن مون مارکیٹ بم دھماکہ کے دو ملزم بھی اسی تھانہ کی حدود کے گیسٹ ہاؤس میں ٹھرے تھے ۔ پوش علاقوں میں بڑی کوٹھیوں کے اندر ایسے گیسٹ ہاؤسز اور کلب بنائے گئے ہیں جہاں ہر روز اور ہفتہ کی رات کو ڈانس پارٹیاں ہوتی ہیں جہاں کئی شریف زادے اور معروف شخصیات آ تی ہیں اور پولیس باقائدہ باہر کھڑی ہو کر انہیں تحفظ دیتی ہے ۔رپورٹس میں تھانہ قلعہ گجر سنگھ اور لاری اڈا کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہاں پر قائم ہوٹلز پولیس کیلئے سونے کا انڈہ دینے والی مرغی کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ گیسٹ ہاؤسز