پاکستانی پاسپورٹ دنیا بھر میں دوسرا ناپسندیدہ ترین قرار

پاکستانی پاسپورٹ دنیا بھر میں دوسرا ناپسندیدہ ترین قرار

اسکول سے باہر بچوں کی تعداد سب سے زیادہ،پولیو کی مکمل منتقلی روکنے میں ناکام رہا

اسلام آباد(آئی این پی ) ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان پولیو کی منتقلی کو مکمل روکنے میں بھی ناکام رہا، دنیا بھر میں پاکستان تپ دق کی شرح میں سرفہرست جبکہ ہیپاٹائٹس کے پھیلا ؤ میں دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر رہا،2017 کی مردم شماری میں پہلی بار خواجہ سرا ؤ ں اور ٹرانس جینڈرز کی علیحدہ کیٹیگری شامل کی گئی ، پاکستانی پاسپورٹ دنیا بھر میں سفر کے حوالے سے دوسرا ناپسندیدہ ترین پاسپورٹ رہا، 2017 میں انسانی حقوق کی صورتحال کے عنوان سے جاری رپورٹ کو معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر سے منسوب کیا گیا جو رواں برس 11 فروری کو انتقال کرگئی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس دہشتگردی کے نتیجے میں ہلاکتوں میں کمی آئی لیکن مسیحیوں، احمدیوں، ہزارہ، ہندوؤں اور سکھوں سمیت تمام اقلیتوں کو حملوں کا سامنا رہا، خصوصاً توہین مذہب کے کیسز زیادہ سامنے آئے ۔ عدالتوں میں 3 لاکھ 33 ہزار 103 کیسز زیرسماعت رہے جبکہ 63 مجرموں کو پھانسی لگائی گئی۔انکوائری کمیٹی کو جبری گمشدگی کے 868 کیس موصول ہوئے اور 555 کیس نمٹائے گئے ۔ خواتین پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا اور پہلے 10 ماہ میں 5660 کیسز رجسٹرڈ ہوئے ۔ رپورٹ کے مطابق نومبر 2017 تک پاکستانی جیلوں میں مجموعی طور پر 82 ہزار 591 قیدی تھے ، جن میں خواتین قیدیوں کی کل تعداد 1442 تھی۔ جیلوں میں گنجائش سے کہیں زیادہ قیدیوں کو رکھا گیا۔صحت و تعلیم کے شعبے میں بھی صورتحال تشویش ناک رہی۔ دنیا بھر میں پاکستان تپ دق کی شرح میں سرفہرست جبکہ ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ میں دوسرے نمبر پر رہا۔ تھیلیسیمیا اور ایڈز کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا، جبکہ پاکستان پولیو کی منتقلی کو مکمل روکنے میں بھی ناکام رہا۔56 لاکھ بچے پرائمری اور 55 لاکھ سیکنڈری اسکولوں سے باہر ہونے سے دنیا بھر میں ا سکول سے باہر بچوں کی تعداد پاکستان میں سب سے زیادہ رہی۔ پاکستانی پاسپورٹ دنیا بھر میں سفر کے حوالے سے دوسرا ناپسندیدہ ترین پاسپورٹ رہا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا میں پانی کے استعمال میں چوتھے نمبر پر رہا، صرف 36 فیصد آبادی کو پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل ہے ، 2025 تک پانی کے مکمل خاتمے کے خطرے کے باوجود پالیسی سازی اور جامع منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔ دوسری جانب پاکستان کے بڑے شہروں میں فضائی آلودگی کی اوسط شرح عالمی ادارہ صحت کی طے کردہ حدود سے 4 گنا زیادہ رہی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی تعداد 25 لاکھ سے زائد ہے جبکہ 10 لاکھ سے زائد غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین یہاں آباد ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں