22 سال کی سیاسی جدوجہد ۔۔۔22 ویں وزیر اعظم

22 سال کی سیاسی جدوجہد ۔۔۔22 ویں وزیر اعظم

سیاسی اور ذاتی زندگی میں کئی نشیب و فراز آئے ،کرکٹ کپتان بننے پر شہرت ملی 25اپریل 1996کوپارٹی اور 2013میں خیبر پختونخوا میں پہلی حکومت بنائی

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

اسلام آباد(صباح نیوز)جمعہ کو 22 برس بعد عمران خان نیازی پاکستان کے 22ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے ،تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نیازی کی سیاسی اور ذاتی زندگی میں کئی نشیب و فراز آئے مگر انہوں نے کبھی ہار نہیں مانی۔25 نومبر 1952 کو لاہور میں پیدا ہونے والے عمران خان پشتونوں کے مشہور قبیلے نیازی سے تعلق رکھتے ہیں، تاہم ان کی والدہ شوکت خانم صاحبہ زیادہ تر میانوالی میں رہائش پذیر رہیں۔ وہ اکرام اللہ خان نیازی کے اکلوتے بیٹے ہیں۔عمران خان نے ابتدائی تعلیم لاہور میں کیتھڈرل سکول اور ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی۔ اس کے بعد وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ چلے گئے اور وہاں رائل گرائمر سکول میں تعلیم حاصل کی۔انہوں نے 1975 میں برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلاسفی، سیاسیات اور معاشیات کے مضامین میں گریجوایشن کی ڈگری حاصل کی۔عمران خان فی الوقت بریڈفورڈ یونیورسٹی برطانیہ کے چانسلر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔عمران خان کو حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی ایوارڈ بھی ملا۔ علاوہ ازیں 1992 میں انہیں انسانی حقوق کا ایشیا ایوارڈ اور ہلال امتیاز بھی عطا کیا گیا۔عمران خان نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز 1971 میں 18 سال کی عمر میں انگلینڈ کے خلاف میچ سے کیا اور جلد ہی ٹیم میں ایک آل رائونڈر کی حیثیت سے نمایاں جگہ بنالی۔وہ نہ صرف ایک بہترین فاسٹ بائولر تھے بلکہ انہوں نے اپنی دھواں دار بیٹنگ کے ذریعے بھی سب کو متاثر کیا۔ تاہم ان کی شہرت اس وقت بلندیوں پر پہنچی، جب 1982 میں وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان منتخب ہوئے ۔عمران خان کی ہی قیادت میں پاکستان نے پہلی مرتبہ 1992 میں کرکٹ ورلڈ کپ جیتا۔اپنے کرکٹ کیریئر میں عمران خان نے پاکستان کے لیے 88 ٹیسٹ میچز کھیلے اور 37.69 کی اوسط سے 3 ہزار 807 رنز بنائے ۔سابق کپتان نے 175 ون ڈے میچز میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی اور 182 وکٹیں حاصل کیں۔ 2010 میں عمران خان کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)کے ہال آف فیم میں شامل کیا گیا، جو یہ اعزاز حاصل کرنے والے چوتھے پاکستانی ہیں۔کرکٹ کو خیرباد کہنے کے بعد عمران خان نے سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کیا اور کینسر کے مریضوں کے لیے لاہور میں ایشیا کا سب سے بڑا شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال بنایا۔ عمران خان نے 25 اپریل 1996 کوتحریک انصاف قائم کرکے سیاسی میدان میں قدم رکھا اور ان کی 22 سال کی جدوجہد کے بعد آج تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری ہے ۔ابتدائی طور پر تو عمران خان اور ان کی جماعت کو کامیابی نہیں مل سکی تاہم 2013 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں تیسری بڑی اور ووٹ لینے والی دوسری بڑی سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئی، جس نے خیبر پختونخوا میں حکومت بھی بنائی۔عمران خان نے 2013 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاجی تحریک چلائی اور دارالحکومت اسلام آباد میں 126 دن پر مشتمل طویل ترین تاریخی دھرنا دے کر مسلم لیگ(ن) کی گزشتہ حکومت کو ٹف ٹائم دیا۔وہ اپنے سیاسی مخالفین خاص طور پر سابق وزیراعظم نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو شدید ہدف تنقید بناتے رہے اور ان پر کرپشن کے سنگین الزامات بھی عائد کئے ۔اپریل 2016 میں پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد عمران خان اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ لے گئے ، جس کا انجام نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن(ر)صفدر کے جیل جانے پر ہوا۔25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات عمران خان اور ان کی جماعت کے لیے کامیابی کی نوید لے کر آئے اورتحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئی ہے ۔عمران خان کی سیاسی زندگی کی طرح ذاتی زندگی بھی اتار چڑھا ئو کا شکار رہی۔1995 میں عمران خان نے برطانوی ارب پتی تاجر سر جیمز گولڈ سمتھ کی بیٹی جمائما گولڈ سمتھ سے شادی کی، جو 22 جون 2004 کو طلاق پر منتج ہوئی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی مصروف زندگی کی وجہ سے جمائما کو وقت نہیں دے پاتے تھے ۔8 جنوری 2015 کو عمران خان کی ریحام خان کے ساتھ شادی ہوئی تاہم یہ شادی بھی چند ماہ ہی چل سکی۔رواں برس 18 فروری کو تحریک انصاف نے چیئرمین عمران خان کی بشریٰ ریاض وٹو سے تیسری شادی کی تصدیق کی۔شادی سے قبل پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، بشریٰ بی بی سے روحانی رہنمائی لینے کی غرض سے پاکپتن جایا کرتے تھے ۔اس شادی کا سیاسی و سماجی حلقوں میں خاصا چرچا بھی رہا۔اپنی 22 سالہ سیاسی جدوجہد میں کئی نشیب و فراز دیکھنے کے بعد عمران خان تبدیلی کا نعرہ لگا کر اب پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوچکے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں