چین نے پاکستان سے آلو در آمد کرنے کی پیشکش کر دی

چین نے پاکستان سے آلو در آمد کرنے کی پیشکش کر دی

فاضل پیداوار ہوئی، برآمد کرنے کا نادر موقع، پی ایف وی اے کا سیکریٹری تجارت کو خط کاشتکاروں کو نقصان سے بچانے کیلئے چینی کورنٹائن عملے کو پاکستان آنے کی دعوت دی جائے

کراچی (رپورٹ: مظہر علی رضا) ملک میں آلو کی فاضل پیداوار اور فصل کے مناسب دام نہ ملنے پر کاشتکاروں کی جانب سے احتجاج کے بعدچین نے پاکستان سے آلو در آمد کرنے کی پیشکش کی ہے ،تاہم چین نے پاکستان سے آلو کی در آمد سنیٹری اور فائٹو سنیٹری (ایس پی ایس) سے مشروط کی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق امسال ملک میں آلو کی فاضل پیداوار ہوئی ہے ، جس کے باعث مارکیٹ میں آلو کی قیمت انتہائی گر گئی ہے اور کاشت کاروں کے لیے پیداواری لاگت کی وصولی بھی دشوار ہو گئی ہے ۔ ملک میں آلو کی زائد پیداوار اور کاشت کاروں کو ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لیے آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز ،امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی ایف وی اے )نے حکومت کو فاضل آلو فوری طور پر چین بر آمد کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کا کہا ہے ۔ اس ضمن میں سیکریٹری تجارت کے نام لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ یہ چین کو آلو برآمد کرنے کا انتہائی نادر موقع ہے ۔ چین دنیا کے مختلف ممالک سے 10لاکھ ٹن آلو درآمد کرتا ہے ، تاہم ایس پی ایس کے حفاظتی اقدامات کے معاملات کے باعث پاکستان سے چین کو آلو بر آمد نہیں کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان سے اس وقت سنگاپور، ملائیشیا ، سری لنکا، ہانگ کانگ، روس، یو کرائن، قطر، اومان،عرب امارات ،کویت،بحرین اور دولت مشترکہ کی آزاد ریاستوں کو آلو بر آمد کیے جا رہے ہیں۔ خط میں وزارت تجارت سے کہا گیا ہے کہ چین کو آلو کی بر آمد کے سلسلے میں فوری طور پر چینی حکومت سے بات کی جائے اور چینی کورنٹائن عملے کو پاکستان آنے کی دعوت دی جائے تا کہ پاکستانی آلو کے معیار کا جائزہ لے کر اور ایس پی ایس کے معاملات کے مطابق پاکستان سے چین کو آلو کی بر آمد شروع کی جا سکے ۔ آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپورٹرز ،امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے سرپرست وحید احمد نے روزنامہ ‘‘دنیا’’ کو بتایا کہ یہ نہ صرف چین کو آلو بر آمد کرنے کا نادر موقع ہے بلکہ یورپ کو بھی بڑے پیمانے پر آلو بر آمد کیے جاسکتے ہیں اور اس ضمن میں وزارت تجارت کو فوری طور پر ضروری اقدامات اٹھانا ہوں گے ۔ چین اور یورپ کو آلو کی بر آمد سے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ حاصل کیا جا سکتا ہے بلکہ مقامی کاشت کارو ں کو مالی نقصان سے بھی بچایا جا سکتا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں