کرتار پور راہداری کھل گئی , پاکستان نے سکھوں کے دل جیت لیے
10ماہ میں راہداری کی تکمیل،اندازہ نہیں تھا میری حکومت اتنی قابل ،بابا گورو نانک کا نظریہ انسانیت ،مودی سنو ، نا انصافی سے انتشار پھیلتا ہے ، کشمیر یوں کو انصاف دو، مسئلہ حل کرو ، خو شحالی آئیگی:عمران خان مودی وادی سے کرفیو ہٹائیں، ہمیں بھی شکریہ کا موقع دیں :شاہ محمود،سکھ قیامت تک شکر گزار، عمران خان نے دل کو ٹھنڈک پہنچائی، دنیا میں ان کے ترجمان بن کر جائیں گے ، سدھو کا افتتا حی تقریب سے خطاب
نارووال ، کرتار پور(خبر نگار، خصوصی نیوز رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری کھل گئی ، وزیراعظم عمران خان نے باضابطہ افتتاح کر دیا، پا کستان نے دنیا بھر کے سکھوں کے دل جیت لئے ، زیرو لائن پر ہفتے کی دوپہر ایک بجکر25منٹ پر راہداری کو کھولا گیا،پاکستان کی خصوصی دعوت پر بھارت کے سابق وزیراعظم من موہن سنگھ کرتارپور راہداری کے ذریعے تقریب میں شرکت کے لئے پہنچے ، انہوں نے پہلے جتھے کی قیادت کی، بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ، بالی و ڈ اداکار اور بے جے پی کے رہنما سنی دیول ، کانگریس کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو اور دیگر اہم شخصیات بھی کرتار پور آئیں، پاکستانی حکام نے انہیں خوش آمدید کہا، ویزا ٹرمینل پر ویزا فری کی سہولتیں فراہم کی گئیں ، معذوروں کیلئے وہیل چیئر کا انتظام کیا گیا تھا،68 ملکوں سے یاتریوں کی کثیر تعداد کرتار پور پہنچی ،وزیراعظم عمران خان نے ٹرمینل ون اور امیگریشن کاؤنٹرز کا دورہ کیا اور یاتریوں کے لئے چلائی جانے والی شٹل بس سروس سے گورودوارہ پہنچے تو سکھ یاتریوں نے شاندار استقبال کیا ، انہوں نے گورودوار ے کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا، بعد ازاں سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ سے ملاقات کی، مصافحہ کیا اور خیریت دریافت کی، عمران خان سے نوجوت سنگھ سدھو اور امریندر سنگھ بھی گرمجوشی سے ملے اور راہداری کی تعمیر،سہولتوں کی فراہمی پر شکریہ ادا کیا،وزیراعظم نے گورودوار ے میں داخل ہوتے وقت سکھ مذہب کا احترام کرتے ہوئے سفید رومال سے سر ڈھانپ لیا ،افتتاحی تقریب سے قبل وزیر خارجہ بھی کرتارپور پہنچے ،انہوں نے امیگریشن اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا، شاہ محمود قریشی نے سفارتکاروں کو بھی کرتارپور راہداری اور دربار صاحب کا دورہ کرایا، تقریب میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ، معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان ،معاون خصوصی اوورسیز پاکستانی ذوالفقار بخاری ،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، گورنر پنجاب چودھری سرور اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ جنہوں نے یاتریوں کا شاندار استقبال کیا ۔ گورودوارہ کرتار پور صاحب کے احاطے میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بابا گورونانک کے 550 ویں جنم دن پرسکھ برادری کو مبارک باد د ی اور کہا کرتارپور سے جڑے منصوبوں کو 10 ماہ کے قلیل عرصے میں مکمل کرنے والے تمام اداروں اور وزارتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میری حکومت اتنی قابل ہے ، اس کا مطلب ہے کہ ہم اور کام کرسکتے ہیں،سدھو نے آج دل سے شاعری کی، دل میں اللہ بستا ہے ، آپ کسی کو خوشی دیتے ہیں تو آپ رب کو خوشی دیتے ہیں ، خدا سارے انسانوں کا ہے ،جو بھی اللہ کے پیغمبر دنیا میں آئے ، وہ انصاف اور انسانیت کا پیغام لے کر آئے ، انصاف اور انسانیت جانوروں کے معاشرے سے فرق کرتی ہے ،بابا گورونانک کا نظریہ اور فلسفہ انسانوں کو تقسیم کرنے اور نفرتیں پھیلانے کی نہیں انسانیت اور محبت کی بات کرتا ہے ، برصغیر میں وہ لوگ جو انسانیت کیلئے آئے ، ان میں بڑے بڑے صوفی بابا فرید شکر گنج ؒ، نظام الدین اولیاؒ، حضرت محی الدین چشتیؒ شامل ہیں، لوگ آج بھی ان کے مزاروں پر جاتے ہیں ،مجھے خوشی ہے کہ ہم آپ کے لئے یہ راہداری کھول سکے کیونکہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ برصغیر میں کرتارپور کی کیا اہمیت ہے ؟ یہ دنیا کی سکھ برادری کا ‘مدینہ’ ہے ،اللہ کے تمام پیغمبر لیڈرز تھے اور لیڈر نفرت نہیں پھیلاتا بلکہ لوگوں کو ملاتا ہے جبکہ لیڈر نفرت پھیلا کر ووٹ نہیں لیتا،نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل کاٹنے کے بعد اپنے مجرموں کو معاف کیا اور محبت کا پیغام دے کر خون کی ہولی سے ملک کو بچا لیا، عمران خان نے کہا وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو بتایا کہ خطے میں سب سے بڑا مسئلہ غربت ہے ،تجارت اور سرحدیں کھولنے سے خوشحالی آسکتی ہے ،میں نے نریندر مودی سے کہا تھا ہمارے درمیان کشمیر کا مسئلہ موجود ہے ، جسے ہمسایوں کی طرح بات چیت سے حل کرسکتے ہیں،سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے ایک تقریب میں کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ حل کردیا جائے تو برصغیر کا خطہ ابھر سکتا ہے ، میں نے یہی کچھ نریندر مودی سے کہا تھا لیکن اب یہ مسئلہ خطے کی حدود سے نکل کر انسانی حقوق کا مسئلہ بن چکا ،80 لاکھ لوگوں کے انسانی حقوق ختم کرکے انہیں 9 لاکھ فوج سے بند کیا ہوا ہے ، اس وقت یہ زمین نہیں انسانیت کا مسئلہ ہے ،زبردستی ان کا وہ حق لے لیا گیا ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں نے انہیں دیا تھا،اس طرح کبھی امن نہیں ہوگا، مودی اگر میری بات سن رہے ہیں تو سنیں، انصاف سے امن ہوتا ہے ،نا انصافی سے انتشار پھیلتا ہے ، کشمیر کے لوگوں کو انصاف دیں اور سارے برصغیر کو اس مسئلے سے آزاد کریں تاکہ ہم انسانوں کی طرح رہ سکیں، خوشی ہے آپ کے ساتھ یہ دن منایا، اندازہ لگاسکتے ہیں آپ کے دل میں کس طرح کے تاثرات ہوں گے ، امید ہے یہ ایک شروعات ہے ، انشا اللہ اگر کشمیر کا مسئلہ حل ہوجاتا ہے تو ایک دن ہمارے تعلقات اور حالات بھارت سے وہ ہوں گے جو ہونے چاہئیں تھے ، کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونے سے 70 سال سے نفرتیں ہیں، جب یہ مسئلہ حل ہوجائے گا تو برصغیر میں خوشحالی آئے گی اور اور خطہ اٹھ جائے گا، وہ دن اب دور نہیں ۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کرتارپور کے دروازے دنیا بھر کے سکھ یاتریوں کے لئے کھول د ئیے گئے ،آج نئی تاریخ رقم ہو گئی ،بابا گرونانک کا واضح پیغام امن تھا، انہوں نے محبت کے بیج بوئے لیکن آج آپ نے دیکھنا ہے کہ برصغیر میں نفرت کے بیج کون بو رہا ہے ؟آج پوری قوم اور سکھ برادری اس فیصلے کو پھیلارہی ہے ، باباگرونانک کا امن کا پیغام صوفیا، اولیا اور داتا گنج بخشؒ کا پیغام ہے ،اسلام بھی امن، بھائی چارے اور محبت کا پیغام دیتا ہے ، وزیراعظم عمران خان نے ایک سال قبل بھارتیوں سے کیا گیا وعدہ پورا کردیا لیکن 72 برس ہوگئے ، مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھی انصاف کے منتظر ہیں، آئیں مل کر راستہ نکالیں، ایک وعدہ ہم نے پورا کیا اب ایک آپ کریں،دنیا والو! آپ کے سامنے برلن کی دیوار گر سکتی ہے اور یورپ کا نقشہ تبدیل ہوسکتا ہے ، اگر کرتار پور راہداری کھل سکتی ہے تو کنٹرول لائن کی عارضی حدبندی بھی ختم ہوسکتی ہے اور حق خودارادیت کا وعدہ پورا کیا جا سکتا ہے ،میری خواہش ہے کہ جس طرح یہ گورودوارہ سکھ برادری کے لئے کھولا گیا، کاش بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سری نگر کی جامع مسجد کشمیری مسلمانوں کے لئے کھول دیں تاکہ وہ وہاں جمعہ کی نماز ادا کرسکیں، انہوں نے مزید کہا کہ آؤ مل کر ایک نئی طلوع کا آغاز کریں، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سرحد کے اس پار تقریر کی اور وزیراعظم عمران خان کو مبارک باد دی اور شکریہ ادا کیا کہ آپ نے بھارت کے عوام کے جذبات کا احترام کیا ہے ،نریندر مودی آپ وزیراعظم عمران خان کو شکریے کا موقع دے سکتے ہیں، مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھا کر، پیلٹ گنز کا استعمال ختم کرکے ، مواصلاتی بلیک آؤٹ ختم کرکے ایسا کرسکتے ہیں، وزیر خارجہ نے کہا ایک سال پہلے یہاں کچھ بھی نہیں تھا ، آج جنگل میں منگل ہے ، تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آگئی ہے ، کرتار پور اس کا عملی ثبوت ہے ، پاکستان میں گورو دوارے آباد ہیں، 400 مندروں کی نشاندہی کر دی گئی ہے ، ان کی تزئین نو کی جائیگی۔ وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کرتارپور راہداری کا افتتاح تقسیم ہند کے بعد امن کی جانب سب سے بڑا قدم ہے ، وزیراعظم عمران خان نے سکھوں کے ساتھ جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کردیا، کرتارپور صاحب میں بابا گرونانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال گزارے ،بابا گرونانک نے 6 سال عراق میں گزارے ، میں نے وہ مقام دیکھا ہے ، جہاں بابا گرو نانک نے چلے کاٹے ، آپ عراق میں رہتے ہوئے ہر روز حضرت موسیٰ کاظم اور حضرت شیخ عبدالقادر ؒکی درگاہ پر حاضری دیا کرتے ،یہ ان کی محبت کا پیغام تھا،بابا گرونانک نے اپنی تعلیمات میں توحید، امن اور انسانیت کا پیغام دیا، امید ہے کہ سرحد پار سے بھی محبت کا پیغام دیا جائے گا۔ سابق بھارتی کرکٹر اور کانگریس پارٹی کے رہنما نوجوت سنگھ سدھو نے اپنے خطاب میں شاعرانہ انداز میں عمران خان کی تعریف کی، انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان نے آج تاریخ رقم کر دی، سکھ قوم پوری دنیا میں ایک فیصد ہے لیکن جذبے میں 50 فیصد ہے ،میری زبان سے 14 کروڑ سکھوں کی آواز نکل رہی ہے ، میں آپ کے لئے شکرانہ لیکر آیا ہوں، نذرانہ لیکر آیا ہوں،عمران خان پروا نہ کریں، جس دلیری سے انہوں نے راہداری‘‘ لانگا’’ کھولا ہے ، انہیں اندازہ نہیں ایک سکھ سوا لاکھ بندے پر بھاری ہے ، یہ سکھ قیامت تک عمران خان کے شکر گزا ررہیں گے ، عمران خان کو اندازہ نہیں کہ سکھ ا ن کو کہاں سے کہاں تک لے جا سکتے ہیں کیونکہ سکھ ایک بہادر اور نڈر قوم ہے ، میں نے بڑے بڑے قائدین دیکھے لیکن ان کے دل چڑی جتنے تھے ، لیکن عمران خان کا دل سمندر جیساہے ،تقسیم ہند کے بعد آج پہلی تاریں گری ہیں، ہماری 4 پشتیں اپنے گرو کے گھر آنے کے لئے ترستی رہیں، سکندر نے ڈرا کر دنیا جیتی تھی لیکن عمران خان نے محبت سے دنیا کے دل جیت لئے ، تقسیم ہند کے بعد سب سے بڑا مرہم لگایا ، 72 سال سے سب حکمرانوں نے اپنا نفع نقصان دیکھا لیکن عمران خان پہلا بہادر وزیراعظم ہے ، جس نے بغیر کسی نفع نقصان کے لئے 14 کروڑ سکھوں کے دل کو ٹھنڈک پہنچائی، سکھ دنیا میں عمران خان کے ترجمان بن کر جائیں گے ،عمران خان جیسے کچھ لوگ ہوتے ہیں جو تاریخ بنایا کرتے ہیں ،اگر مسائل جپھی سے حل ہوسکتے ہیں تو سرحدوں پر خون خرابے کی ضرورت نہیں ۔ سکھوں کی تنظیم بھارتی آکال تخت کے سربراہ گیانی ہرپریت سنگھ نے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا اگر بھارت دروازہ نہ کھولتا تو یہاں نہیں آسکتے تھے اور اگر پاکستان دروازہ نہ کھولتا تو ہم اندر نہیں آسکتے تھے ، آج بہت ہی خوشیوں بھرا دن ہے ، 72 سال بعد ہماری خواہش پوری ہوئی،جس طرح بھارت کے سکھوں کیلئے راہداری کھولی گئی ،اسی طرح ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان میں بسنے والے سکھوں کیلئے ڈیرہ بابا نانک کا راستہ کھولا جائے ۔اس سے پہلے راہداری کے افتتاح کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تاریخی دن پر دنیا بھر کی سکھ برادری کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہمارے دل دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کیلئے ہمیشہ کھلے ہیں،راہداری خطے کے امن کیلئے ہماری کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ، آنے والی نسل کا روشن مستقبل امن کی راہ میں پوشیدہ ہے ، آج ہم راہداری کے ساتھ سکھ برادری کے لئے اپنے دل بھی کھول رہے ہیں، بابا گرو نانک کی سالگرہ پر اس پروگرام کی سکھ برادری کے لئے اہمیت کو مسلمان اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں،مسلمان جانتے ہیں کہ مقدس مقامات کی زیارت کتنی اہمیت کی حامل ہوتی ہے ، پاکستان کا خیر سگالی کا یہ جذبہ سکھ برادری کے مذہبی جذبات کے لئے ہمارے گہرے احترام کا عکاس ہے ، سکھ برادری کی خواہش تھی کہ اپنے روحانی پیشوا کے مزار تک آسان رسائی سے مذہبی فرائض انجام دے سکیں، بین المذاہب ہم آہنگی ہمیں برصغیر کے لوگوں کے وسیع تر مفادات کے لئے کام کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔ دوسری جانب سکھ رہنما پاکستان کی طرف سے مثالی خیر مقدم پر آبدیدہ ہوگئے ،معزز مہمانوں کو کرتارپور راہداری کے مختلف حصوں کی تعمیر کے حوالے سے بنائی گئی دستاویزی فلم دکھائی گئی، صنعتکارانیل مسرت کی من موہن سنگھ کے ساتھ سیلفی لینے کی کوشش ناکام ہو گئی،سکھ یاتریوں نے سونے اور چاندی کی رنگوں والی کرپان کے سامنے سیلفیاں بنائیں، بھارتی سکھ یاتریوں کی طرف سے لائی گئی سونے کی پالکی گورودوارہ کرتار پور صاحب میں نصب کر دی گئی ۔حکومت پاکستان نے 800 ایکڑ زمین گور ودوارہ کرتار پور صاحب کی انتظامیہ کو تحفہ میں دی ہے ، اس میں سے 42 ایکڑ اراضی کمپلیکس کی تعمیر کیلئے مختص کی گئی جبکہ 62 ایکڑ اراضی لنگر خانہ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے زرعی مقاصد کیلئے استعمال ہو گی، کمپلیکس کے احاطہ میں ایک میوزیم بھی قائم کیا گیا ہے ، جہاں سکھ برادری کے مذہبی رہنماؤں کی تصاویر اور سکھ مذہب کی تاریخ کو اجاگر کیا گیا ہے ،طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے 12 بستروں کا ہسپتال بھی قائم کیا گیا ہے ، کمپلیکس کے اندر سکیورٹی کی صورتحال پر نظر رکھنے کیلئے 250 کیمرے نصب کئے گئے ہیں جبکہ 1500 اہلکار یاتریوں کی سہولت کیلئے فرائض انجام دیں گے ،یاتریوں کی سہولت کیلئے منی ایکسچینج آؤٹ لیٹ اور سووینئر شاپس بھی قائم کی گئی ہیں،سکھ مذہب کے بانی باباگورونانک نے اپنی عمر کے آخری 18سال کرتار پور میں ہی گزارے تھے جہاں ان کی سمادھی اور دوسری جانب قبر بنائی گئی ہے ۔