بحران :سیاستدانوں میں حل کرنیکی صلاحیت نہیں :تھنک ٹینک
77اور آج کے حالات مختلف :ایاز امیر،میں اور آپ کی سیاست ہوتی رہی:حسن عسکری شب خون کا موقع جمہوریت پسند دیتے ہیں:سلمان غنی، بھٹو نے بھی غلطیاں کیں:خاور
لاہور(دنیا نیوز)پانچ جولائی جمہوریت کیلئے سیاہ دن ہے ،اس دن جمہوریت پر شب خون مارا گیا،پانچ جولائی کا سبق کیا ہے ؟ ملک میں جمہوریت کی بنیادیں کھوکھلی کیوں ہیں؟ اس حوالے سے پروگرام ’’تھنک ٹینک‘‘کی میزبان سیدہ عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ذوالفقار علی بھٹو کو اقتدار کی حوس لے ڈوبی ،اپوزیشن کی تحریک کیخلاف فوج سے مدد لینا بھٹو کی غلطی تھی جب ان کی کمزوری فوج پر عیاں ہوئی تو پھر وہ 90دن کیلئے آئے اور برسوں تک مسلط رہے ،1977اور آج کے حالات مختلف ہیں،77کے بعد طرز حکمرانی تبدیلی ہوا اور ملک کو ریورس گیئر لگ گیا، آج کھل کر بات نہیں کی جاسکتی ،بہت سارے موضوعات ممنوعہ ہیں،معیار سیاست،معیار گفتگو،معیار قیادت گر گئے ہیں۔روزنامہ دنیا کے ایگزیکٹو گروپ ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا آج کے حالات میں یہ موضوع بہت اہم ہے جب ضد اور انا بڑھتی ہے تو وہ سب کچھ بہا لے جاتی ہے ،طالع آزمائوں کو شب خون مارنے کا موقع جمہوریت پسند خود دیتے ہیں،سیاستدان اپنا مسئلہ حل نہیں کرپاتے تو ان کو آنا پڑتا ہے ،بھٹو کی اپوزیشن مضبوط نہیں تھی اس وقت بھٹو الیکشن جیت رہے تھے لیکن وہ چاروں وزرائے اعلیٰ کو بلامقابلہ منتخب کرانا چاہتے تھے ،حکومت اور اپوزیشن میں معاملات طے ہوچکے تھے ،4 جولائی کو دستخط ہونے تھے بدقسمتی سے ایسا نہ ہوا اور 5 جولائی کو فوج آگئی،معیار سیاست،معیار گفتگو،معیار قیادت گر نے کے ذمہ دار سیاستدان خود ہیں،عوام ان پر اعتماد کرتے ہیں،جب یہ اقتدار میں آتے ہیں تو ترجیحات تبدیل کرلیتے ہیں۔ ماہر سیاسیات ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا جو انداز سیاست اس وقت تھا تھوڑی سی تبدیلی کے ساتھ وہی ہے ،سیاستدان بحرانی حالت کو حل کرنے کی صلاحیت حاصل نہیں کرپائے ۔77،پھر 99 میں بھی یہی ہوا میں اور آپ کی سیاست کا کھیل ہوتا رہا ،ایسے میں نقصان جمہوریت کا ہی ہوتا ہے ،ضیاکو روس کے افغانستان میں حملے اور مشرف کو امریکا کے افغانستان میں حملے نے مدد فراہم کی ،دونوں کے اقتدار کو افغان مسئلے سے طوالت ملی ۔اسلام آبادسے دنیا نیوز کے بیوروچیف خاور گھمن نے کہا ذوالفقار بھٹو ایک کرشماتی شخصیت تھے ،ان کی ذہانت پر کوئی شک نہیں لیکن انہوں نے بھی غلطیاں کیں،ان کی حوس اقتدار اور ضد ان کیلئے نقصان دہ ثابت ہوئی،پی این اے والے نہیں چاہتے تھے کہ بھٹو اقتدارمیں رہیں،یہ سیاست منافقت پر مبنی تھی ،پی این اے والے جب فوج سے ملے تو حکومت پر قبضہ کرلیا گیا۔