5 ماہ: ساڑھے 4 ارب ڈالر قرض، 2 ارب 45 کروڑ ڈالر واپس
12ارب ڈالر ہدف کے مقابلے میں 4ارب49کروڑ ڈالر قرض وامداد ملی،قرض واپسی کا ہدف10ارب ڈالر،پورانہ ہوا فرانس 3کروڑ ڈالر، امریکا 6کروڑ ، چین نے 2کروڑ ڈالر قرض دیا،اقتصادی امور ڈویژن ،سعودیہ سے ادھار تیل معطل
اسلام آباد (ساجد چودھری) پاکستان کو مجموعی غیر ملکی قرضوں اور امداد کے 12ارب95کروڑ ڈالرکے ہدف کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر)کے دوران 4ارب49کروڑ93لاکھ ڈالر قرض اور امداد موصول ہو گئی ہے جبکہ پاکستان نے موجودہ مالی سال میں مجموعی طور پر 10ارب36کروڑ ڈالر کے قرض کی واپسی کے ہدف کے مقابلے میں 2ارب45کروڑڈالر کے غیر ملکی قرضے واپس کر دیئے ہیں ۔سعودیہ سے پانچ ماہ کے دوران ادھار تیل کی فراہمی معطل رہی، اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے جولائی تا نومبر پاکستان کے قرضوں کے لین دین کے حوالے سے جمعرات کو جاری کی گئی فارن اکنامک اسسٹنس رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی اداروں نے جولائی تا نومبر پاکستان کو رعایتی شرح سود پر 1ارب87کروڑ80لاکھ ڈالر قرض فراہم کیا ہے جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک نے 71کروڑڈالر، عالمی بینک نے 69کروڑ40لاکھ ڈالر، فرانس نے 3کروڑ40لاکھ ڈالر، امریکا نے 6کروڑ38لاکھ ڈالر اور چین نے 2کروڑ18لاکھ ڈالر شامل ہیں جبکہ پاکستان نے جولائی تا اکتوبر 2ارب45کروڑڈالر کے قرضے واپس کئے ہیں ۔ اس عرصے میں مہنگے قرضوں کے حجم میں 61کروڑ80لاکھ ڈالر کمی واقع ہوئی اور سستے اور طویل المدت نئے قرضوں کا حجم 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا ہے ۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر اعلان کردہ3ارب ڈالر کی آئل فیسلٹی کو 30جون2019کو کم کر کے 1ارب ڈالر تک محدود کر دیا گیا تھا جبکہ موجودہ مالی سال 2020-21کے پہلے پانچ ماہ کے دوران پاکستان کو تیل اور پٹرولیم کی مصنوعات کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہے ۔