وفاقی حکومت نالے میں بہہ جائے گی، مراد شاہ

 وفاقی حکومت نالے میں بہہ جائے گی، مراد شاہ

سندھ پر کوئی آرٹیکل نہیں لگ سکتا ، غیر ضروری منصوبے تھوپ دیئے

کراچی (سٹاف رپورٹر ) سندھ کے وزیر اعلٰی سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں قبضے مافیا نے کرائے ۔ شہر قائد کو ترقی دینے کیلئے وسائل ناکافی ہیں۔ وفاق اس معاملے میں محض چڑنے کی بجائے سندھ کی مدد کرے ۔ پیر کو وزیر اعلٰی ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کو امن کے حوالے سے 1980 اور 1990 کے عشرے کی سطح پر لے جانے اور ویسا ماحول بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انتخابی ایکٹ 2017 میں ترامیم مذموم مقاصد کے لیے کی جارہی ہیں۔ یہ مقاصد پورے نہیں ہوں گے ۔ صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیا گیا ہے نہ اپوزیشن جماعتوں کو۔ وفاق نے بجٹ میں سندھ کے 144 ارب روپے ابھی تک ادا نہیں کیے ۔ سندھ کا معاشی قتل عام کیا جارہا ہے ۔ اس موقع پرصوبائی وزراء امتیاز شیخ ،سید ناصر حسین شاہ اور اسماعیل راہو بھی موجود تھے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں سندھ کو پیسے نہیں دیں گے ، یہ کھاجائیں گے ۔ وفاق سندھ کو پیسے دے کر احسان نہیں کررہا۔ 70 فیصد ریونیو سندھ سے جمع ہوتا ہے اس لیے ہمارے حصے کے مطابق ہمیں پیسے دیں۔ وفاق نے رواں برس قابل تقسیم پول اور دیگر محاصل سے سندھ کو 742 ارب دینے تھے مگر نظرثانی بجٹ میں 62 ارب کی پہلے ہی کٹوتی کرلی گئی ہے ۔ باقی 680 ارب روپے میں سے بھی 592 ارب روپے وصول ہوئے ہیں ۔ سندھ کو کسی صوبے سے کوئی اختلاف نہیں مگر وفاق سب کو برابری کی نظر سے دیکھے ۔ سندھ سے شدید ناانصافی ہوئی۔ سندھ میں سڑکوں کا کوئی نیا منصوبہ نہیں رکھا گیا۔ غیر ضروری منصوبے تھوپ دیئے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت میگا پراجیکٹس کی بجائے نالوں اور مین ہولز پر کام کررہی ہے ۔ پی ٹی آئی نالہ پارٹی بن گئی ہے اور نالے میں بہہ جائے گی۔ سندھ پر کوئی آرٹیکل نہیں لگ سکتا۔ میں حقائق بیان کرتا ہوں تو انہیں برا لگتا ہے ۔ اس وقت ایف بی آر کے ٹیکسز کی گروتھ 17 فیصد ہے اور 17 فیصد گروتھ 3 سال کی ہے جس کے بارے میں ڈھول بجارہے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں