افسوس جہاں چیف جسٹس کو بلایا وہاں مجرم نے تقریر کی، آڈیو ٹیپس ڈرامہ، کرپشن بڑا مسئلہ: عمران خان

افسوس جہاں چیف جسٹس کو بلایا وہاں مجرم نے تقریر کی، آڈیو ٹیپس ڈرامہ، کرپشن بڑا مسئلہ: عمران خان

لندن میں چوری کے پیسوں سے فلیٹس خریدنے والے اداروں کیخلاف مہم چلا رہے ،رسیدیں نہ پیش کرسکے :وزیراعظم ، ہمارا سسٹم کرپٹ ،ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا :خطاب، انسداد پولیو کے 2 سالہ نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان کی منظوری

اسلام آباد(خصوصی نیوزرپورٹر،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کہا آڈیو ٹیپس ڈرامہ ، اصل مسئلہ کرپشن ہے ، ججز کے نام آرہے ہیں، فوج کو برابھلا کہا جارہا ہے ، یہ نہیں بتاتے فلیٹس کا پیسہ کہاں سے آیا، افسوس جہاں چیف جسٹس کو بلایا وہاں ایک مجرم نے تقریر کی، ان خیالات کااظہار انہوں نے کامیاب جوان کنونشن 2021ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا ٹیپس نکل رہی ہیں ،جناب ججز کے نام آرہے ہیں،نوجوانوں ایک چیز سمجھنی ہے ،25 سال پہلے جب میں سیاست میں آیاتھا ،تب کہا تھا پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے ،یہ ٹیپس جو ہورہی ہیں یہ سارا ڈرامہ ہے ،اب یہ سمجھیں کہ مسئلہ ہے کیا ملک کا،جس ملک کا سربراہ وزیر اعظم اور وزرا چوری شروع کردیں ،ملک کے پیسے کو چوری کرکے باہر لے جانا شروع کردیں تو ملک کا دوہرا نقصان ہوتا ہے ،ایسا ملک کبھی آگے نہیں بڑھ سکتا ، 2016 میں پاناما کیس آیا ،جنہوں نے آف شور کے نام پر پیسے چھپا کر رکھے تھے ان کے نام آگئے ،ان میں سے ایک نام ایسا بھی آگیا کہ جس کے متعلق کہا گیا کہ ان کے لندن کے مہنگے ترین علاقے میں 4 فلیٹس ہیں ان کی مالکہ مریم صفدر تھیں ،ادھر سے بات شروع ہوئی ،اس کے بعد کیس عدالت میں گیا ،جے آئی ٹی بنی ،اس کے بعد کیس سپریم کورٹ میں آیا اور نواز شریف کو سزا ہوگئی ،نواز شریف نااہل ہوگئے تو آواز آئی مجھے کیوں نکالا،پاناما میں آئے لندن کے چار مہنگے فلیٹس کی مالکن مریم صفدر ہیں، آپ مجھے صرف اتنا بتا دیں کہ لندن میں 4 فلیٹ کہاں سے لئے ، نواز شریف کو عدالت نے سزا دی اور وہ برطانیہ بھاگ گئے ۔وزیراعظم نے کہا کہ جواب دیں کہ آپ نے یہ 4فلیٹس لیے کدھر سے ، ساری چیزیں کر رہے ہیں لیکن جواب نہیں دے رہے ہیں، عدالتوں کوبتادیں یہ پیسہ کدھرسے آیا، میرے اوپر کیس کیا، میرا لندن میں فلیٹ تھا تاہم سپریم کورٹ میں 40 سال پرانے معاہدے کے کاغذات دئیے جبکہ میں تو عہدیدار نہیں تھا ایک کھلاڑی تھا اور عدالت نے جو مانگا وہ میں نے دے دیا، 10 مہینے لگے ۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے پہلے اسمبلی میں جھوٹ بولا، پھر قطری خط آگیا، وہ فراڈ نکلا، پھر کیلیبری فونٹ آگیا وہ بھی فراڈ نکلا، اور ابھی تک وہ ایک کاغذ نہیں دے سکے کہ لندن کے فلیٹ کن پیسوں سے لیے گئے کیونکہ چوری کا پیسہ تھا۔اب بجائے یہ بتانے کہ فلیٹ لینے کیلئے پیسہ کہاں سے آیا ،فوج کو برابھلا کہا جارہا ہے ، میں تو خیر برا بھلا ہوں ، سب اداروں کو برا بھلا کہا گیا، چوری سے قومیں تباہ نہیں ہوتیں ،جب اخلاقیات ختم ہوتی ہیں تب تباہ ہوتی ہیں،مجھے افسوس ہے ،لاہور میں تقریب میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو بلایا جاتا ہے ،ججز کو بلایا جاتا ہے ،وہاں وہ شخص تقریر کرتا ہے جس کو سپریم کورٹ نے مجرم قراردیا ہے ،جو جھوٹ بول کر باہر بھاگا ہوا ہے ۔جاپان میں اخلاقیات کی وجہ سے دوایٹم بم ملک تباہ نہیں کرسکے ، مدینہ کی ریاست میں اخلاقیات تھیں، ہمارا سسٹم کرپٹ ہے ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، ہمیں اپنی اخلاقیات کا معیاربلند کرنا ہو گا، اسی لیے رحمت للعالمین اتھارٹی بنائی تاکہ نبیﷺ کی زندگی سے سیکھا جائے ، کامیاب جوان پروگرام کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عثمان ڈار اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، عثمان ڈار نے جس جنون کے ساتھ یہ کام کیا اس پر مبارکباد دیتا ہوں، کامیاب جوان پروگرام تمام منصوبوں میں سب سے زیادہ کامیاب ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں آیا تو 14 سال میرا مذاق اڑایا گیا، کہا گیا کہ دو پارٹی سسٹم میں تیسری پارٹی آ ہی نہیں سکتی، جب تیسری پارٹی آ گئی تو تین سال سے سن رہا ہوں یہ ناکام ہو جائے گی۔ سٹیڈیم میں 9 سال کی عمر میں ٹیسٹ میچ دیکھنے گیا تھا، اپنی والدہ کو کہا ٹیسٹ کرکٹر بننا چاہتا ہوں، میرے خاندان والوں نے کہا تم ٹیسٹ کرکٹرنہیں بن سکتے ، ناممکن ہے ۔ اللہ نے انسان کواشرف المخلوقات بنایا، جتنا چیلنجزکے سامنے کھڑے ہونگے اتنا ہی کامیاب ہوتے جائیں گے ، کامیاب وہ ہوتا ہے جوبڑی سوچ رکھتا ہے اورہارنہیں مانتا۔ ہر چیز میں لوگوں نے مجھے کہا ناممکن ہے مگر اللہ نے کامیابی دی، میں آج کہتا ہوں کہ انشاء اللہ پاکستانی قوم ایک عظیم قوم بنے گی،مہنگائی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ دنیا میں لاک ڈاؤن لگا، کاروبار رکا اور سپلائی لائن متاثرہوئی، یہ وقت ہمارے لیے مشکل ہے ، دنیا میں کورونا کی وجہ سے برا وقت ہے ، ہر چیز مہنگی ہو گئی ، یہ وقت اس پوری دنیا کا مسئلہ ہے ۔ 40 لاکھ خاندانوں کو سود کے بغیر گھر کے لیے قرضے دیئے جائیں گے ۔ مجھے سب سے زیادہ فخر یونیورسل ہیلتھ کوریج پر ہے ۔ ہر شہری کو ہم ہیلتھ انشورنس دے رہے ہیں۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کی ترقی کے لیے انہیں ہنرمند بنانا ہے ، کامیاب پاکستان پروگرام کا ملکی معاشی ترقی کے لیے اہم کردارہے ، ترقی یافتہ قومیں ہمیشہ اپنی نوجوان نسل پر خصوصی توجہ دیتی ہیں، جاپان اورچین کی ترقی ہمارے لیے قابل تقلید ہے ، نوجوان نسل کی ترقی کے لیے تعلیم کے ساتھ انہیں ہنرمند بھی بنانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عثمان ڈارنے بہت اچھا کام کیا ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ نچلے طبقے کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے ۔ 40 لاکھ گھرانوں کوپانچ لاکھ بغیرسود قرض دیں گے ، یہ آئیڈیا عثمان ڈارنے دیا۔ اور وہ وزیراعظم عمران خان کا ویژن لیکر آگے چل رہے ہیں۔وزیراعظم نے قومی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کے اجلاس میں انسداد پولیو کے 2 سالہ نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہم سب نے مل کر پولیو وائرس کا خاتمہ کرنا ہے ،بین الاقوامی برادری کو پولیو کے خاتمے میں افغانستان کی بھی مدد کرنی چاہیے ، وزیراعظم سے خیبرپختونخوا کے گورنر شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ محمود خان اور چیف سیکرٹری شہزاد بنگش نے ملاقات کی ،وزیر اعظم نے کہا حکومت خیبر پختونخوا میں سیاحت اور زراعت کے شعبے سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے ، گزشتہ سال پورے ملک سے سیاحوں کی ریکارڈ تعدادنے شمالی علاقہ جات اور خیبر پختونخوا کا رخ کیا، سیاحت کے شعبے کی ترقی سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہونگے ۔عمران خان نے منصوبوں کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ایرا (ERRA) کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا فالٹ لائنز پر تعمیرات کا کام زلزلے کے خطرات کے پیشِ نظر ہونا چاہیے ، فالٹ لائنز کے قریب عمارتوں کو زلزلے کے جھٹکے برداشت کرنے کے قابل بنایا جائے ،نئی تعمیرات و آبادیوں میں سیاحت کے فروغ کو ملحوظ خاطر رکھا جائے ،شمالی علاقہ جات، خیبر پختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان سیاحت کے اعتبارسے دنیاکے خوبصورت ترین علاقوں میں شمار ہوتے ہیں۔وزیرِ اعظم سے پاکستانی نژاد امریکی کاروباری شخصیت طاہر جاوید نے بھی ملاقات کی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں