4بحرانوں کا سامنا کیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سمجھ سے بالاتر : وزیر خزانہ

4بحرانوں کا سامنا کیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سمجھ سے بالاتر : وزیر خزانہ

اسلام آباد(خبرنگارخصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ حکومت نے 4 مختلف بحرانوں کا بہترین انداز میں سامنا کیا، ملکی معیشت اب درست سمت میں جارہی ہے۔

 ہر شعبے میں آمدن بھی بڑھ رہی ہے لیکن ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی فہرست میں پاکستان کی تنزلی سمجھ سے بالاتر ہے ، آئی ایم ایف نے سخت شرائط کے ساتھ ہمیں ڈیل کیا جس کی وجہ سے ڈسکائونٹ ریٹ کو بڑھانا پڑا، کرنسی کی قدر کم کرنی پڑی، اس سے گروتھ ریٹ 5.8 فیصد سے گر کر 3 فیصد پر آگئی، اس کے نتیجے میں مہنگائی بڑھی اور گروتھ بھی 2 سے ڈھائی فیصد سست ہوگئی، پہلا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، دوسرا کورونا، تیسرا کموڈوٹی پرائس سائیکل جبکہ چوتھا مسئلہ افغانستان کا بحران تھا۔ انہوں نے کہا ہماری درخواست پر آئی ایم ایف نے رحم دلی دکھائی اور ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس کو آگے کردیا، ہم معیشت کیلئے اقدامات کرینگے ،ہو سکتا ہے کہ اگلے دو تین ماہ تک قیمتیں نیچے نہ آئیں۔ مشکلات سے دوچار تنخواہ دار طبقے کی آمدنی بڑھانے کیلئے اقدامات کرینگے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سب سے بڑا چیلنج تھا۔

29 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنی تھی اور ہمارے پاس 7 ارب ڈالر کے ذخائر تھے جس کے بعد وزیراعظم کو دوست ممالک کے پاس جانا پڑا۔امریکا کے انخلا کے بعد افغانستان کا انحصار ہم پر بڑھ گیا، 20 ملین ڈالر روزانہ کی بنیاد پر افغانستان جارہے تھے ،اس عمل کو روکا گیا، کورونا کی وجہ سے عوام ،کاروباری طبقے کے شعبے کوریلیف دیا گیا۔ ٹیکسٹائل کے شعبے سمیت زراعت میں سرمایہ کاری سے 2021 میں شرح نمو 5.37 فیصد تک پہنچ گئی۔ 3.94 فیصد شرح نمو کی پیش گوئی کی تھی لیکن کہا تھا کہ زیادہ ہوگی۔ کھانے کے تیل، دالیں اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پوری دنیا میں اضافہ ہوا، قیمتوں میں 2گنا بڑھ گئیں۔ روپے کی قدر میں کمی ہوئی مگر ذخائر میں کمی نہیں ہوئی، وزیر خزانہ نے کہا پاکستانی روپے میں تجارت ہو، اس میں کافی حد تک کامیابی ملی ہے ، ایف بی آر کے محصولات اور بجلی کا استعمال بڑھ رہا ہے ۔

ایکسپورٹ ماہانہ بنیادوں پر 3 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے ، 31 ارب ڈالر کی اشیا کی برآمدات اور ساڑھے تین ارب ڈالر آئی ٹی برآمدات کا ہدف ہے ، 2019 سے سٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا گیا۔ وزیر خزانہ نے کہا فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہورہا ہے ۔احساس راشن پروگرام 2 کروڑ گھرانوں کیلئے شروع کیا گیا ہے ۔ کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت گزشتہ ماہ ایک ارب روپے دیا گیا ہے ، 30 ارب روپے فی سہ ماہی اور ماہانہ 10 ارب روپے کا ہدف رکھا گیا ہے ۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں سات ایجنسیوں نے درجہ بندی کو برقرار رکھا تھا، قانون کی بالادستی اور حکمرانوں کی کرپشن کا معاملہ اٹھایا ہے ۔

وزیر اعظم نے کرپشن میں ملوث اپنے لوگوں کو عہدوں سے ہٹایا۔مہنگائی کو آہستہ آہستہ نیچے لیکر آئیں گے تو روپے کی قدر بہتر ہوگی۔خوردنی تیل کی قیمت میں 120 فیصد اضافہ ہوا ہے ، ہم نے پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کم کردیا ہے ، آبادی میں اضافے کو روکنے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے ۔شوکت ترین نے بتایا کہ آئی ٹی کی برآمدات کو 3 ارب ڈالر سے 50 ارب ڈالر تک لیجائی جاسکتی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں