سندھ بلوچستان میں سینکڑوں پولٹری فارم تباہ،اربوں کا نقصان

سندھ بلوچستان میں سینکڑوں پولٹری فارم تباہ،اربوں کا نقصان

کراچی(سٹاف رپورٹر )سندھ اور بلوچستان میں بارشوں اورسیلاب کے باعث پولٹری انڈسٹری کو اربوں روپے کا نقصان اور ہزاروں پولٹری شیڈ پانی میں ڈوب گئے ۔

 موجودہ صورتحال میں مرغی کے نرخ بڑھنے کے ساتھ ساتھ مرغی کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔ اس سلسلے میں پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین غلام خالق، وائس چیئرمین سلمان منیر ،چودھری اشرف، جاویداسلم، فہد وسیم، عمران خان اور اسحاق سیلرو نے ملیر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں جولائی ، اگست میں شدید برسات کے بعد سیلاب میں پولٹری کاروبار سے وابستہ صنعت کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے ، سندھ اور بلوچستان میں سیکڑوں کی تعداد میں مرغیاں مر گئی ہیں ، انڈے ضائع اور پولٹری فارم تباہ ہوگئے ہیں ، گزشتہ کچھ ماہ سے مرغیوں کی فیڈ اور دواؤں میں 60 فیصد اضافہ کیا گیاہے ۔

اس کے علاوہ پٹرول اور بجلی کو بھی مہنگا کیا گیا ہے ، پولٹری فارم کا کاروبار اس وقت مشکل دور سے گز ر رہا ہے ، اس کے سبب آنے والے دنوں میں انڈے اور مرغیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے ، موجودہ صورتحال میں مرغیوں کی شدید قلت پیدا ہوسکتی ہے ، اس صورتحال میں پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ مذکورہ نقصان کا فوری ازالہ کرکے مرغیوں کی دواؤں اور خوراک میں استعمال ہونے والے خام مال پر ٹیکس کو چھ ماہ کیلئے معاف کیا جائے ، اس کے علاوہ بجلی کے بل معاف کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ فارم کیلئے دی گئی زمین کی 30 سالہ لیز 2022 میں ختم ہورہی ہیں ، اس لیز کو 99 سالہ لیز کرکے فارمرز کو دی جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں