عمران کی کال پر پورے ملک کی جیلیں بھردینگے ، پی ٹی آئی

عمران کی کال پر پورے ملک کی جیلیں بھردینگے ، پی ٹی آئی

لاہور (سیاسی نمائندہ،دنیا نیوز،ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ عمران خان کی کال پر پورے ملک کی جیلیں بھر دینگے ۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فاشسٹ امپورٹڈ حکومت کا یہ شوق بھی پورا ہو جائے گا۔

 ہتھکڑیاں اور تشدد کچھ بھی نہیں، وطن کے لئے جان بھی حاضر ہے ۔پارٹی چیئرمین عمران خان کے جیل بھرو تحریک کے اعلان پر رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے کہا کہ اسی طرح ہمارے رہنماؤں کی گرفتاریاں ہوتی رہیں اور انہیں دیوار سے لگایا جاتا رہا تو یہی آپشن بچتا ہے ، یہ اپنا شوق پورا کر لیں، ہم حقیقی آزادی کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔رہنما تحریک انصاف میاں اسلم اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ جیل بھرو تحریک سے تیرے شوق کو تسکین دیتے ہیں۔علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات پر آمادگی نوازشریف نے 2013میں دی، ملک سوگ میں ڈوبا، جنازے اٹھ رہے ، وزیرخارجہ ملک ملک گھوم رہے لیکن کابل جانے کو تیار نہیں، انتقامی کارروائیاں اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے ۔ پورا خیبرپختونخوا سوگ میں ہے اور وزیراعظم کہتے ہیں 470 ارب روپے کا حساب دو، وزیراعظم کی بے حسی پرتعجب اور افسوس ہوا۔ شیخ رشید، عمران ریاض سمیت دیگرکیخلاف کارروائیوں میں تسلسل دکھائی دے رہا ہے ، فیصلہ کرلیں کہ کرنا کیا ہے ،سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ 10 ماہ قبل ہماری حکومت سازش اور مداخلت کے ذریعے رخصت کی گئی، جائزہ لے لیں کہ 9 ماہ میں دہشت گردی بڑھی ہے یا کم ہوئی،ماہرین کا خیال ہے کہ دہشت گردی میں 52 سے 53 فیصد اضافہ ہوا ، اس کا حساب ہم سے مانگتے ہیں لیکن یہ آپ کو دینا ہوگا۔ شاہ محمود نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کو موردالزام ٹھہرانا حقیقت نہیں ، جب گفت وشنید کی بات ہوئی تو کیا اس میں سول ملٹری اتفاق نہیں تھا، سب چیزیں سامنے رکھتے ہوئے نیک نیتی سے کوششیں کی گئیں۔ ہم نے کبھی یہ اشارہ نہیں دیا تھا کہ امن برباد کرنیوالوں کو ایمنسٹی دی جائے گی۔ مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار کی لڑائی ذمہ داری کی لڑائی ہے ، ان کی نا اہلی کا خمیازہ قوم بھگت رہی ہے ۔یہ چاہتے ہیں تحریک انصاف آل پارٹیز کانفرنس میں آکر انگوٹھا لگا دے ، پارٹی کے دفترمیں پی ٹی آئی وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشداور سیکرٹری اطلاعات عندلیب عباس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آپ پی ٹی آئی چیئرمین کو اے پی سی میں مدعو کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمارے حکومت سے کچھ سوالات ہیں ، پی ڈی ایم کی حکومت سے پوچھنا چاہوں گا پہلے اپنی صفوں میں فیصلہ کریں آپ مفاہمت چاہتے ہیں یا ٹکراؤ چاہتے ہیں ، لگتا ہے کہ من پسند نتائج کا ٹارگٹ کیا جارہا ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کا پاکستان کے سیاسی استحکام اور الیکشن کمیشن کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں