معاشی بحران :وزیر قانون کی اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت

معاشی بحران :وزیر قانون کی اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت

اسلام آباد (وقائع نگار،نامہ نگار،ایجنسیاں) وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ملک کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے کے لئے تمام قیادت کو سرجوڑ کر بیٹھنا ہو گا۔

 معاشی معاملات بہتری کی بجائے ابتری کی جانب جانا لمحہ فکریہ ، اپوزیشن کو ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس ملک کے عوام کی بہتری کے لئے ہمارے ساتھ مل بیٹھے ۔ جمعہ کو سینیٹ آف پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریبات کے آخری روز اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے کہا ملک کٹھن دور سے گزر رہا،جو سیاسی درجہ حرارت ہے اس پر بھی یہاں بات ہونی چاہئے تھی ۔انہوں نے کہاکہ معاشی صورتحال ، کرنسی ، معاشی نمو میں ہم اتار چڑھاؤ کا شکار ہی رہے ہیں ، اس کی ایک بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام ہے ۔ کیا ہمیں ماضی سے سبق نہیں سیکھنا چاہئے ؟ ہمیں اپنے رویوں میں سنجیدگی لانے کی ضرورت ہے ، ایک دوسرے کا گریبان پکڑنے سے یہ ادارے اور ریاست دونوں کمزور ہوں گے ، یہ بات انتہائی تکلیف دہ ہے کہ اس اہم موقع پر اپوزیشن نے ان تقریبات میں شرکت نہیں کی ، کمیٹی آف دی ہول کا حصہ بنتے تو اس سے اچھا پیغام جاتا ۔دوسری جانب سینیٹرز نے خطابات میں کہا پاکستان کو گھٹنوں پر لانے کے لیے سازش تیار ہورہی ہے ۔ حکومت آئی ایم ایف کی بجائے ایک ارب ڈالر کامتبادل ذرائع سے بندوبست کرے ۔ ہم اپنے لانگ رینج میزائل پر سمجھوتا نہیں کریں گے ،پاکستان کی خوشحالی کے لیے سب کو مل کر روڈ میپ دینا ہوگا۔ تحریک انصاف نے عمران خان کے گھر پر پولیس آپریشن پر تیسرے روز بھی اجلاس کابائیکاٹ جاری رکھا، سینیٹرمولابخش چانڈیو نے کہاکہ پاکستان میں ناانصافی کا دور زیادہ رہاہے ،اسے ختم کرنا ہوگا۔سینیٹرمنظور کاکڑ نے کہاکہ تمام لوگ آئیں اور ملک کا سوچیں ، سینیٹر پلوشہ نے کہاکہ پاکستان کے خلاف ایک سازش تیار ہورہی ہے یہ سب ایک ارب ڈالرکے لیے یہ ہورہاہے ۔متبادل ذرائع سے فنڈ کا بندوبست کریں۔ محمد قاسم نے کہاکہ جمہوریت میں مذاکرات سے ہی ملک کو آگے لے کر جایا جاسکتا ہے ۔ ساجد میر نے کہاکہ آج کے دن سوچنا چاہیے کہ اگر باربا رفوجی مداخلت نہ ہوتی تو ملکی حالات بھی ٹھیک ہوتے ۔ قائد ایوان سینیٹراسحاق ڈار نے کہاکہ یہ ایوان قوم کی مشترکہ بصیرت کا مرکزبن گیا ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں