زمان پارک آپریشن، عمران کی ممکنہ گرفتاری کیخلاف ہائیکورٹس میں درخواستیں ازخود نوٹس کیلئے چیف جسٹس کو خط

زمان پارک آپریشن، عمران کی ممکنہ گرفتاری  کیخلاف ہائیکورٹس میں درخواستیں   ازخود نوٹس کیلئے چیف جسٹس کو خط

لاہور، اسلام آباد(کورٹ رپورٹر،اپنے نامہ نگارسے )سابق وزیر اعظم عمران خان نے نیب سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے گرفتاری سے بچنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

وکیل کے ذریعے دائر متفرق درخواست میں کہاگیاکہ عدالت نے عمران خان کی گرفتاری روک کر ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا کہا،عمران خان عدالتی احکامات پر عمل درآمد کیلئے نکلے تو ان کی لاہور میں رہائش گاہ پر پولیس نے حملہ کیا، پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس جانے والے راستے بند کر رکھے ہیں،پولیس ایسے مقدمات میں گرفتاری چاہتی ہے جن کا عمران خان کو علم ہی نہیں،عمران خان کی کسی بھی مقدمہ میں گرفتاری کو عدالتی اجازت سے مشروط کیا جائے ، استدعا ہے کہ نیب سمیت کسی بھی ادارے کو گرفتاری سے روکا جائے ۔دوسری جانب عمران خان نے زمان پارک آپریشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا، اظہر صدیق کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر میں وفاقی و صوبائی حکومت،آئی جی اور سی سی پی او کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان کی غیر موجودگی میں غیر قانونی طور پر زمان پر آپریشن کیا گیا،تحریک انصاف کے کارکنان کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا،پولیس نے غیر قانونی غیر آئینی اقدامات اٹھائے ، آئی جی پنجاب نے معاہدہ کی پاسداری بھی نہیں کی عدالت ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے اور آئندہ آپریشن نہ کرنے سے متعلق چیف سیکرٹری،آئی جی اور نگران وزیر اعلیٰ کو ہدایات جاری کی جائیں ۔علاوہ ازیں مرکزی سیکرٹری جنرل تحریک انصاف اسد عمر نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو خط لکھ کر کہا پی ڈی ایم حکومت عمران خان کو نشانِ انتقام بنانا چاہتی ہے ، عدالت عالیہ نے حکام کو عمران خان کے خلاف ظالمانہ انتقامی کارروائیوں سے منع کیا تھا، مگر پولیس نے عدالتی احکامات کو پیروں تلے روندتے ہوئے ان کی رہائش گاہ پر دھاوا بولا، گھر کے دروازے توڑے اور دیواریں منہدم کر دیں، اسلام آباد میں پولیس نے بدترین خوف و ہراس کاماحول قائم کر رکھا ہے ، میڈیا اور وکلا سمیت اہم لوگوں کو عدالت میں داخلے سے روک دیا گیا،چیئرمین تحریک انصاف کو کسی نامعلوم مقدمے میں گرفتار کرنے کے عزائم واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں، ان کی زندگی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے لئے معزز عدالت فوری از خود نوٹس لے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں