ہر پاکستانی 2لاکھ 16ہزار 709روپے کا مقروض : فنڈز اجرا میں تاخیر، قومی اسمبلی سے قبائلی ارکان کا واک آئوٹ

ہر پاکستانی 2لاکھ 16ہزار 709روپے کا مقروض : فنڈز اجرا میں تاخیر، قومی اسمبلی سے قبائلی ارکان کا واک آئوٹ

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، آئی این پی)قومی اسمبلی میں وزارت خزانہ کی طرف سے ملکی وغیرملکی قرض کی تفصیلات پیش کردی گئیں،وزارت خزانہ کے مطابق جون 2020میں ملکی قرضہ 23ہزار283ارب روپے تھا۔

دسمبر2022میں ملکی قرضہ 31ہزار 116ارب روپے ہوگیا،جون 2020میں غیرملکی قرض 13ہزار116ارب روپے تھا،دسمبر2022میں یہ قرض 19ہزار605ارب روپے ہوگیا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق جون 2020میں کل سرکاری قرض 36ہزار399ارب تھا،دسمبر2022میں سرکاری قرض 52ہزار721ارب روپے ہوگیا،وزارت خزانہ کے مطابق جون 2022تک ہرپاکستانی 2لاکھ 16ہزار709روپے کا مقروض ہوگیا،جون 2020میں جی ڈی پی کا 76.6فیصد قرضہ لیا گیا،جون 2021میں کل جی ڈی پی کا 71.5فیصد قرض لیا گیا،جون 2022میں جی ڈی پی کا کل قرض 73.5فیصد لیا گیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکرراجہ پرویزاشرف کی زیرصدارت ہوا۔ صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے پی ایس ڈی پی فنڈز کے اجرا میں تاخیر پر احتجاجاً ایوان سے واک آئوٹ کیا۔ بعدازاں وزیر پارلیمانی امورمرتضیٰ جاوید عباسی اور پی پی پی کے آغارفیع اللہ انہیں منا کر ایوان میں لے آئے ۔واک آئوٹ کرنے والوں میں محسن داوڑ ،وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور اور ساجد طوری بھی شامل تھے ، قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران مولانا عبدالاکبرچترالی کے سوال پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ اب تک 3 صوبوں سے این ڈی ایم اے کو ڈیٹا مل گیا ہے ، دو صوبوں سے ڈیٹا آنا باقی ہے ، صوبوں کی طرف سے کافی حد تک لوگوں کو امداد دے دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے مکمل طور پر تباہ ہونے والے مکانات کیلئے 5 لاکھ روپے اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے مکانات کیلئے ڈ ھائی لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا ہے ، تمام صوبوں سے تفصیلات آنے کے بعدیہ کام مکمل کیاجائے گا، مرتضیٰ عباسی نے کہا کہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 74 ارب سے زائد رقم ادا کی ، 118 جاں بحق ہونے والے افراد میں سے 115 کے لواحقین کو10 لاکھ روپے کی رقم ادا کردی گئی ہے ۔

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ملک بھرکے کلیکٹوریٹس میں اس وقت 140ضبط شدہ گاڑیاں ایک سال سے نیلامی کے انتظار میں ہیں۔ نیلامی شوکاز نوٹس، اپیلٹ ٹربیونلز ،دیگر ضابطہ اور عدالتی کارروائیوں کی وجہ سے تاخیر کا باعث بنتی ہے ۔ اس وقت ہمارا ڈیٹ ٹو جی ڈی پی73 یا 74فیصد ہے ۔ ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ٹی ٹی پیز کیلئے 95 ارب روپے کا منظور شدہ فنڈ تھا۔ اس ضمن میں112 ارب روپے جاری ہوچکے ہیں۔ منظور شدہ فنڈز سے 17ارب سے زیادہ ریلیز ہوچکے ہیں۔ وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے شرح سود اقتصادی صورتحال کو مدنظر رکھ کر بڑھا ئی ہے ۔ اس معاملے میں حکومت کا کردار نہیں ہوتا۔ ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق اس وقت ملک میں 3161غیرملکی کمپنیاں موجود ہیں جن میں 2021 میں 307 ارب اور 2022 میں 340 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔ وزراء نے قومی اسمبلی کو بتایاکہ افراط زر بہت بڑا مسئلہ ہے ، عالمی وجوہات کی وجہ سے افراط زر میں اضافہ ہوا ، ، وفاقی حکومت نے سیلاب میں شہید ہونے والوں کے پیسے ادا کردیئے ۔ مکمل تباہ ہونے والے مکانات کیلئے پانچ لاکھ روپے دیئے جائیں گے ۔ جے ڈی اے کی ممبرسائرہ بانو نے کہاکہ یہاں کورم ہی پورا نہیں ہے ،ممبران کہاں ہیں، پچاس روپے پٹرول کم کرنے کا کہا تھا اس کا بتا دیں، آئی ایم ایف سے پہلے پوچھ تو لیتے وزیر خزانہ کو ایوان میں ہونا چاہیے ۔ عائشہ غوث پاشا نے کہاکہ اگر آئی ایم ایف کے حوالے سے کوئی خدشات ہیں تو آپ سوال کرسکتی ہیں،مشترکہ اجلاس میں بھی اس پر بات کرسکتی ہیں۔ حکومتی اتحادی جے یوآئی کے رکن مولانا جمال الدین نے وزیرستان میں ڈرون حملوں میں بچوں کی شہادت اور آئی ایس آئی کے افسر کی شہادت کی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں واقعات کی انکوائری کرکے ذمہ داران کو سزادی جائے ۔تحریک انصاف کے نومنتخب رکن محسن لغاری نے حلف اٹھالیا ۔سپیکر نے پینل آف چیئرپرسن کا اعلان کیا ۔ پینل آف چیئرپرسن میں محمود بشیر ورک،سید غلام مصطفی شاہ،عالیہ کامران، کشورزہرہ، جویریہ ظفر آہیر اور ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ شامل ہیں۔قومی اسمبلی میں صحافیوں اور میڈیا پیشہ وروں کے تحفظ کا ترمیمی بل 2023 ، اورپریس، اخبارات ،نیوز ایجنسیز اور کتب رجسٹریشن ترمیمی بل 2023 ایوان میں پیش کردیئے گئے ، بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر بارہ بجے تک ملتوی کردیاگیا۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں