پاکستان چین کیخلاف دھڑے میں نہیں جاسکتا،اعزاز چودھری
اسلام آباد ( دنیا نیوز )دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ کے میزبان کامران خان سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے کہا کہ پاکستان امریکا کی ڈیموکریسی سمٹ کا بائیکاٹ کرے گا ، یہ کو ئی اتنا مشکل فیصلہ نہیں ، ماضی میں 2021 میں عمران خان جب وزیر اعظم تھے تب بھی پاکستان نے اس میں شرکت سے انکار کیا تھا۔
اس میں چین کے بجائے تائیوان کو شامل کیا گیا ہے ، پاکستان شرکت کر کے چین کے خلاف دھڑے کا حصہ نہیں بن سکتا ۔فواد چودھری رہنما تحریک انصاف نے کہا عدلیہ سے متعلق قانون سازی اور اصلاحات کی ضرورت ہے ، لیکن یہ عدلیہ سے متعلق ہونی چاہیے ، خالی ایک چیف جسٹس کو سامنے رکھ کر نہیں ہو نی چاہیے ، یہ پارلیمنٹ ڈمی ، اپوزیشن ہی موجود نہیں ، انہیں یہ قانون سازی اگلی پارلیمنٹ پر چھوڑ دینی چاہیے ، شہباز شریف اور مریم ذاتی جنگ میں لگ گئے ، انہوں نے سینئر ججز کو بد نام کرنے کا ٹاسک پکڑا ہے ، ہم اسے مسترد کرتے ہیں ۔ یہ معاملہ ابھی عدالت میں جائے گا پھر واپس پارلیمنٹ میں آئے گا ۔ جسٹس مندوخیل نے کہا یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے ، باہر والوں کو شور مچانے کی ضرورت نہیں ۔ انور منصور خان سابق اٹارنی جنرل نے کہا آرٹیکل 191 کے اندر قباحت موجود ہے ، آرٹیکل 191 واضح کہتا ہے کہ کانسٹیٹیوشن اورلا دونوں ہونے چا ہئیں ، سپریم کورٹ اپنے رولز خود بنائے گی ، پارلیمنٹ باہر سے اسے باندھنے کی کوشش کرے تو وہ خود مختاری نہیں رہے گی ، ایک مرتبہ پارلیمنٹ نے طے کر دیا تو اب وہ اس میں دخل نہیں دے سکتی ، آرٹیکل 184 کے تحت جو اپیل فائل ہوئی ہے اس کے تحت الیکشن کمیشن نے حکم وائلیٹ کیا ہے ،عبدالمعیز جعفری ، ماہر قانون نے کہا بینچ بیٹھ گیا ہے اور ازسرنو اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے ، پارلیمنٹ کے فیصلوں کا اس پر اثر نہیں ہو سکتا ، یہ قانو ن بہت دنوں سے ضروری ہو چکا تھا ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے متعدد خطوط لکھے ہیں ، سو موٹو کو ون مین شو نہیں ہونا چاہیے ۔