سفارتی پاسپورٹ پرویزے سے استثنیٰ:پاکستان ،بیلاروس میں مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط

سفارتی  پاسپورٹ پرویزے  سے  استثنیٰ:پاکستان ،بیلاروس  میں  مفاہمتی  یاد  داشتوں پر  دستخط

اسلام آباد،لاہور (وقائع نگار، آئی این پی، مانیٹرنگ ڈیسک،دنیا نیوز )پاکستان اور بیلا روس کا مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پراتفاق اور متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر د ئیے گئے ۔

اسلام آباد میں پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے جبکہ دونوں ملکوں کے سٹرٹیجک سٹڈیز انسٹی ٹیوٹ کے درمیان 

 تعاون کے فروغ اور سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کیلئے ویزا سے استثنٰی کا معاہدہ بھی ہوگیا، وزرائے خارجہ نے مشترکہ اعلامیے پر بھی دستخط کئے ۔اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول نے بیلاروس کے ہم منصب ایلینیک دیر تیک کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، سفارتی پاسپورٹ کے حامل افراد کو ویزا سے استثنیٰ کے معاہدہ سے دونوں ممالک مستفید ہوں گے ،تمام شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دیا جائے گا، مستقبل میں پاکستان اور بیلا روس کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ، بلاول نے مزید کہا کہ دونوں ممالک اپنے 30سالہ سفارتی تعلقات خوشی سے منا رہے ہیں ،دونوں ممالک زراعت، توانائی سمیت تمام شعبوں میں تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں اور امید ہے مستقبل میں بھی تجارتی تعلقات میں مزید اضافہ ہو گا۔ بیلا روس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں، بہترین مہمان نوازی پر وزیرخارجہ کا شکر گزار ہوں، دوطرفہ معاہدوں سے دونوں ممالک کوفائدہ ہوگا، مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں ، بیلاروس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا اور مسلم دنیا میں ایک قابل اعتماد شراکت دار ہے ، مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنا بیلاروس کی حکومت کی مستقل پالیسی رہی ہے اس خواہش کو دونوں ممالک کی قیادت نے مزید پروان چڑھایا ہے ،معیشت کو مضبوط کرنے اور عالمی سطح پر اپنا امیج بڑھانے پر حکومت پاکستان کی بھی تعریف کی، بیلاروس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بیلاروس دبائو کے باوجود اپنی خودمختاری اور خارجہ پالیسی کی آزادی کا دفاع کررہا ہے خودمختار ریاستوں کے اندرونی معاملات میں کسی بھی قسم کی مداخلت کا مخالف ہے ،انہوں نے تعاون کے تمام پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا اور عالمی مسائل پر نظریات کے اتحاد پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں