سزاے موت کے مطالبہ پر تشویش:بھارت یاسین ملک کیخلاف فرضی مقدمہ ختم کرے:دفتر خارجہ

سزاے  موت  کے  مطالبہ  پر  تشویش:بھارت  یاسین  ملک  کیخلاف  فرضی  مقدمہ  ختم  کرے:دفتر  خارجہ

اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان نے بھارت کی جانب سے ممتاز کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو سزائے موت دینے کے مطالبہ کے تازہ ترین اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے پریس بریفنگ میں کہا کہ گزشتہ سال یاسین ملک کو ایک متنازعہ مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، ان پر من گھڑت الزامات عائد کئے گئے اور انہیں منصفانہ ٹرائل سے انکار کیا گیا تھا۔ ترجمان  نے کہا کہ سرکردہ کشمیری رہنما کو بگڑتی ہوئی صحت کے باوجود بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر انسانی حالات میں رکھا گیا ہے ،یاسین ملک کو خاندان کے افراد اور وکلا تک رسائی نہیں دی جارہی اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں علاج سے محروم رکھا جارہا ہے ۔ بھارت کا اقدام سیاسی انتقام کی ایک اور مثال ہے جس کا مقصد کشمیری قیادت کو خاموش کرنا اور کشمیری عوام کو ڈرانا ہے ،ترجمان نے کہا کہ ہم بھارتی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ یاسین ملک کے خلاف فرضی مقد مہ ختم کر ے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنما کو علاج کی سہولت اور انہیں اپنے خاندان سے ملنے کی اجازت دی جائے ،ترجمان نے پاکستان کے اس مطالبہ کو بھی دہرایا کہ بھارت کو کشمیری قیادت اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو بھی فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کرنا چا ہئے ،ترجمان نے کہاکہ دلی میں بھارت کی پارلیمنٹ کی نئی بلڈنگ کی دیوار پر نصب ایک تختی میں نام نہاد قدیم بھارت کو دکھایا گیا ہے جس میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جو اس وقت پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کا حصہ ہیں ،ہمیں بھارت کے وفاقی وزیر سمیت بھارتیہ جتنا پارٹی کے کچھ سیاستدانوں کے بیانات جن میں اس تختی کو اکھنڈبھارت کے ساتھ وابستہ کیا گیا ہے پر تشویش ہے ،ترجمان نے بھارتی سیاستدانوں کو مشورہ دیا کہ وہ دیگر ملکوں کیخلاف بیانات دینے سے بازرہیں ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں