پاناما پیپرز میں شامل436پاکستانیوں کیخلاف تحقیقات،7سال بعد سماعت
اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)سپریم کورٹ نے پاناما پیپرز میں شامل 436پاکستانیوں کیخلاف تحقیقات کی درخواست 7سال جبکہ 54ارب کا قرض لیکر معاف کرانے والے 222افراد کیخلاف ازخودنوٹس 16سال بعد سماعت کیلئے مقرر کر دیا۔
سپریم کورٹ کی طرف سے کاز لسٹ جاری کر دی گئی،پاناما پیپرز میں 436 پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کیلئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی درخواست پر جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بینچ 9 جون کو سماعت کرے گا، جسٹس امین الدین خان بینچ کا حصہ ہوں گے ،اس حوالے سے سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سمیت فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں،امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے 2016 میں پاناما پیپرز میں سامنے آئے 436 پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کیلئے درخواست دائر کی تھی،ان 436 پاکستانیوں کے خلاف تحقیقات کیلئے عدالت سے رجوع کرنے والے ایک درخواست گزار ایڈووکیٹ طارق اسد فوت ہو چکے ہیں۔ بینکوں سے 54 ارب روپے قرض لے کر معاف کرانے والے 222 افراد کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 7 جون کو کرے گا، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندوخیل بینچ میں شامل ہوں گے ،سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے ،یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے بینکوں سے قرض معاف کرانے والے 222 افراد کے خلاف 2007 میں از خود نوٹس لیا تھا۔ کے الیکٹرک کی نجکاری کیخلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 5 جون کو سماعت کرے گا،جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ بینچ کا حصہ ہونگے ،کے الیکٹرک کی نجکاری کیخلاف 2015 میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ غیر قانونی قرار دینے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ 7 جون کو کرے گا،فیڈرل ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے ۔سابق ایم ڈی پی ٹی وی عطاالحق قاسمی کے نظرثانی کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 6 جون کو کرے گا۔