کراچی بندرگاہ کے ٹرمینل کا انتظام50 سال کیلئے ابوظبی گروپ کے سپرد
کراچی،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، خبرنگار خصوصی)کراچی پورٹ کے ٹرمینل کا انتظامی کنٹرول 50 سال کے لیے ابوظبی پورٹ گروپ کو سونپ دیا گیا۔
ابوظبی پورٹس نے پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرز ٹرمینل کا انتظامی کنٹرول حاصل کرنے کے لئے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس پر دستخط کی تقریب کراچی میں منعقد ہوئی۔ معاہدے پر کراچی پورٹ ٹرسٹ کے چیئرمین سیدین رضا اور ابو ظبی گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جمعہ شمسی نے دستخط کئے ۔اس موقع پر یواے ای کی جانب سے وزیرتوانائی اور انفراسٹرکچر سہیل محمد المزروعی، وزیر مملکت برائے غیر ملکی تجارت ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی اور کراچی میں دبئی کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی، گورنرسندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ فیصل سبزواری سمیت متعلقہ حکام موجود تھے ۔معاہدے کے تحت پی آئی سی ٹی کا نام بدل کرکراچی گیٹ وے ٹرمینل لمیٹڈ ہوگا، ٹرمینل کو جدید بنانے پر 22 کروڑ ڈالر خرچ ہوں گے جبکہ 10 سال میں 1.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔معاہدے کے مطابق ابوظبی پورٹ گروپ کو کراچی پورٹ پر 50 سال کی مدت کے لیے کنٹینر ٹرمینل کا انتظامی کنٹرول دیا گیا ہے ۔
سرمایہ کاری کا دورانیہ 10 سال ہے ، بڑا حصہ 2026 میں انویسٹ کیا جائے گا۔ ابوظبی پورٹس گروپ اور متحدہ عرب امارات کے خلیل ٹرمینلز پرمشتمل جوائنٹ وینچر ٹرمینل آپریٹ کرے گا۔کراچی گیٹ وے ٹرمینل لمیٹڈ کراچی پورٹ کی ایسٹ وہارف پورٹ کی برتھ نمبر 6 سے 9 پر مشتمل ہے ، برتھوں کی گہرائی، کوئے وال میں توسیع اور کنٹینرز سٹوریج کی گنجائش میں اضافہ کیا جائے گا۔ نئی سرمایہ کاری سے 8500 کنٹینرز لانے والے پوسٹ پینامیکس جہاز بھی لنگر انداز ہوسکیں گے ۔کنٹینرز رکھنے کی گنجائش ساڑھے 7 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ کنٹینرز کی جائے گی۔ ابوظبی پورٹس گروپ کی سرمایہ کاری سے کراچی کی میری ٹائم انڈسٹری میں پوزیشن مستحکم ہوگی۔ٹرمینل کی تمام آمدن ڈالر میں ہوگی، ٹرمینل کا موجودہ نیٹ ریونیو 55 ملین ڈالر سالانہ ہے ، ٹرمینل سے سالانہ خالص آمدن کا اندازہ 30 ملین ڈالر لگایا گیا ہے ۔گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کراچی گیٹ وے ٹرمینل لمیٹڈ کا افتتاح کیا ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرسندھ نے کہا کہ پاکستانی معیشت مستحکم کرنے میں متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری اہم ہے ۔وفاقی وزیر بحری امور فیصل سبزواری نے کہا کہ کسی ملازم کو بیروزگار نہیں ہونے دیا گیا ،پورٹ کی رائلٹی میں 12.5فیصد تک اضافہ متوقع ہے ۔ابوظبی گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور گروپ سی ای او کیپٹن محمد جمعہ شمسی نے کہا کہ ترقی کے طویل مدتی امکانات کے حامل خطوں میں مربوط کاروباری ماڈل کو کراچی پورٹ پر نافذ کریں گے ۔ دوسری جانب اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے بین الحکومتی ٹرانزیکشنز کا اجلاس ہوا جس میں ابوظبی پورٹس کیساتھ معاہدہ کے ٹی او آرز کا جائزہ لیا گیا اور اسے حتمی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔