الیکشن 90روز میں نہیں ہوتے تو آئین کہاں ہے ؟وکلا

 الیکشن 90روز میں نہیں ہوتے تو آئین کہاں ہے ؟وکلا

لاہور (کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ بارمیں مہنگائی کیخلاف، آئین اور بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے وکلا تنظیموں کی تحریک کے حوالے سے جنرل ہا ؤس اجلاس ہوا، صدارت چودھری اشتیاق اے خان جبکہ میزبانی کے فرائض سیکرٹری صباحت رضوی نے سرانجام دیئے ۔

اجلاس میں صدر لاہور بار رانا انتظارحسین ،نائب صدر ربیعہ باجوہ ،سابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ، سابق صدر ہائیکورٹ بار چودھری مقصود بٹر اورمرد و خواتین وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی،  

اجلاس میں وفات پانے والے بچے عمار بارے قرار داد پیش کی گئی،اجلاس میں صدرلاہور پریس کلب اعظم چودھری کے گھر غیر قانونی چھاپے کی شدید مذمت کی گئی۔ مقررین نے سابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اعظم نذیر تارڑ کا حال دیکھ کر عاصمہ جہانگیر کی روح بھی تڑپ اٹھی ہوگی،اعظم چودھری کے گھر جو کچھ کیا گیا وہ ریاستی جبر کی ایک اور مثال ہے ، آل پاکستان وکلاکنونشن کی روشنی میں وکلا تحریک شروع ہوگئی اوراس تحریک کے نتیجہ میں انشائاللہ ملکی نظام تبدیل ہوگا، 90 روز میں الیکشن کا انعقاد آئینی تقاضا ہے ،اگر الیکشن 90 روز میں نہیں ہوتے تو آئین کہاں ہے ؟ ۔مقررین نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت آئین اورتمام آئینی جمہوری حقوق اس وقت عملی طور پر معطل ہیں، آئین کی روح کے برخلاف قوانین بنائے گئے ۔ بعدازاں وکلا نے مال روڈ پر ریلی نکالی، شرکا نے جی پی او چوک سے ہائیکورٹ کے ججز گیٹ تک پیدل مارچ کیا،اس دوران شرکا نے آئین کی عمل داری اور مہنگائی کے خاتمے کیلئے نعرے لگائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں