چیئرمین پی ٹی آئی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل:سائفر کیس،ریمانڈ میں10اکتوبر تک توسیع

چیئرمین پی ٹی آئی اٹک سے  اڈیالہ جیل  منتقل:سائفر کیس،ریمانڈ میں10اکتوبر تک  توسیع

اسلام آباد،راولپنڈی(اپنے نامہ نگارسے ،اپنے رپورٹرسے )اسلام آباد ہائیکورٹ کے تحریری حکم کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ، پولیس چیئرمین پی ٹی آئی کو براستہ موٹر وے اڈیالہ جیل لے کر گئی۔

سخت سکیورٹی میں اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا ، قافلے میں 15 گاڑیاں ، 2 بکتر بند اور ایک ایمبولینس شامل تھی ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پولیس اٹک جیل پہنچی 

 اور چیئرمین پی ٹی آئی کو لے کر روانہ ہو گئی ، اسلام آباد پولیس کے اسکواڈ میں اے ٹی ایس کے کمانڈوز بھی شامل تھے ۔جیل ذرائع کے مطابق جیل پہنچنے پر پہلے ان کا میڈیکل چیک اپ کیاگیا۔چیئرمین پی ٹی آئی کو اس بیرک میں رکھا جارہا ہے جہاں دیگر سیاستدان بھی رہے ۔اس بیرک میں تین سابق وزرائے اعظم اور ایک سابق صدر مقیم رہے ،اڈیالہ جیل کی تاریخ میں سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، سابق وزیراعظم نواز شریف بھی یہاں قید رہے ،اب تیسرے وزیراعظم کو بھی جیل میں قید کردیاگیا،چیئرمین پی ٹی آئی کی منتقلی سے قبل اڈیالہ میں خصوصی انتظامات مکمل کئے گئے ، انہیں ایک مشقتی بھی دیا جائے گا،کھانا اپنی مرضی کا ملے گا،جیل میں دیگر سہولیات بھی پروٹوکول کے مطابق فراہم کی جائیں گی۔ادھر ذرائع کا کہنا ہے چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل کے سیل نمبر ایک میں رکھا جائے گا اور بدھ کی صبح ڈاکٹری ملاحظہ کے بعد جیل حکام انہیں بی کلاس یا اسی سیل ایک میں رکھے جانے کا فیصلہ کریں گے ۔اڈیالہ جیل منتقلی کے بعد عمران خان کی انٹری کا ریکارڈ درج کیا گیا ۔جیل ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں انہیں آج بدھ کے روز الگ قیدی نمبر الاٹ کیا جائے گا،اس طرح وہ اب قیدی نمبر 804 نہیں رہے ، نیا نمبر اڈیالہ جیل حکام الاٹ کریں گے ۔ اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے چیئرمین تحریک انصاف کا استقبال کیا، کارکنوں کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔قبل ازیں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اورسابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے ایف آئی اے کو جلد چالان جمع کروانے کی ہدایت کردی۔گزشتہ روز اٹک جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت ہوئی۔چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم بھی عدالت میں پیش ہوئی،عدالت نے ملزم کی حاضری لگاتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع کردی اور ایف آئی اے کو حکم دیا کہ مقدمے کا جلد چالان عدالت میں جمع کروایا جائے ،یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی نے اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی نہ کرنے کا بیان دیتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ جیل منتقل نہیں ہونا چاہتا ،اب اٹک جیل میں ایڈجسٹ ہو گیا ہوں،یہ بیان انہوں نے منتقلی سے قبل دیا ۔ادھر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین وسابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کوکمپلیکس میں پیش کیا گیا جہاں عدالتی عملے نے ان کی حاضری لگائی،بعد ازاں عدالت نے شاہ محمود قریشی کے بھی جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت میں پراسیکیوشن کی جانب سے ان کیمرہ سماعت کی استدعا مسترد کردی۔چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت سے جاری دوصفحات کے حکم نامہ میں عدالت کاکہناہے کہ ایف آئی اے پراسیکیوٹرز نے سائفر کیس میں ضمانت درخواست پر ان کیمرہ سماعت کی استدعا کی،پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ اس کیس میں حساس نوعیت کی معلومات اور دستاویزات ہیں،ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ میں درخواست ضمانت پر سماعت اِن کیمرہ ہوئی،سماعت کے دوران غیرمتعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے نکال دیا گیا، پراسیکیوٹر کے مطابق پٹیشنر کے وکلا نے اوپن کورٹ میں اپنے دلائل دیئے ، درخواست گزار کے وکیل کو بھی پراسیکیوشن کی جانب سے ان کیمرہ کارروائی کی استدعا پر کوئی اعتراض نہیں،پراسیکیوشن چاہے تو درخواست ضمانت پر اِن کیمرہ سماعت کیلئے الگ سے درخواست دے سکتی ہے ۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل منتقلی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت سے جاری تحریری حکم نامہ میں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل منتقل کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن کالعدم قراردے دیا اور کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں تمام سہولیات مہیا کی جائیں جس کے وہ حقدار ہیں۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت نے القادرٹرسٹ اور توشہ خانہ کیس میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔گزشتہ روز سماعت کے دوران بشریٰ بی بی اپنے وکیل لطیف کھوسہ کے ہمراہ عدالت پیش ہوئیں، ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کہاکہ بشریٰ بی بی کی ابھی گرفتاری ہمیں نہیں چاہیے ، لطیف کھوسہ نے کہاکہ انہوں نے کہا فی الحال ہمیں گرفتاری نہیں چاہیے ،کل کو عدالت سے باہر نکلیں اور یہ کہہ کر گرفتار کرلیں کہ ہم نے تو فی الحال گرفتار نہ کرنے کا کہا تھا،نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ ابھی وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے گئے ،دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے سردار لطیف کھوسہ کو دو بار خواجہ صاحب کہہ دیا جس پر عدالت کے جج محمد بشیر نے کہاکہ یہ خواجہ صاحب نہیں ہیں، نیب پراسیکیوٹر سردارمظفر عباسی نے کہاکہ سردار لطیف کھوسہ جن فیصلوں کا حوالہ دے رہے ہیں وہ اس کیس میں لاگو نہیں ہوتے ،ملزم کو گرفتاری سے پہلے آگاہ کرنے سے متعلق کوئی قانون ہمیں پابند نہیں کرتا،ایسا کبھی نہیں ہوا کہ ملزم کو گرفتاری سے پہلے آگاہ کیا جائے ،ہم نے بشریٰ بی بی سے توشہ خانہ کے زیورات مانگے ہیں کہ نیب کے سامنے پیش کریں، ہم نے کہا کہ تفتیش میں تعاون کریں،آج دن تک بشریٰ بی بی کے وارنٹ جاری نہیں کئے گئے ۔نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ اگر میرٹ پر درخواست ضمانت خارج ہوجائے تو کیا ہم گرفتار کریں گے ،لطیف کھوسہ نے کہاکہ گرفتاری سے قبل بشریٰ بی بی کو آگاہ کیا جائے میں اس نکتے پر عدالت کی معاونت کروں گا،ابھی کیس کے میرٹ پر دلائل نہیں دوں گا،عدالت نے بشری ٰبی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے دلائل طلب کرلئے کہ گرفتاری سے قبل بشریٰ بی بی کو آگاہ کیا جاسکتا ہے یا نہیں، عدالت نے سماعت12 اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے توشہ خانہ میں جعلی رسیدوں کے کیس میں سابق خاتون اول بشری ٰبی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی ، سائفر کیس میں اسلام آبادہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر کر دی۔ چیف جسٹس عامر فاروق 2اکتوبر کو درخواست ضمانت پر سماعت کریں گے جس کی کاز لسٹ جاری کر دی گئی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں