مہنگی بجلی کی پیداوار :حکومتی ادارے معاہدوں کے حامی

مہنگی بجلی کی پیداوار :حکومتی ادارے معاہدوں کے حامی

لاہور (دنیا انویسٹی گیشن سیل) آئی پی پیز کی جانب سے کم و بیش 20 سال عوام کا خون نچوڑنے کے بعد مزید 5 سالہ پروگرام تیار کر لیا گیا ہے ۔

 نیپرا کو کوٹ ادو پاور پلانٹ کمپنی کی جانب سے دی جانے والی نئے پاور پرچیزنگ معاہدے کی درخواست پر بیشتر حکومتی اداروں کی جانب سے مہنگے تیل سے بجلی بنانے کے منصوبے کی حمایت کی گئی ہے ۔ نیپرا کی جانب سے کوٹ ادو پاور پلانٹ کمپنی کی درخواست منظور ہونے کی صورت میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 77 روپے سے تجاوز کر جائے گی۔ درخواست کے مطابق کوٹ ادو پاور پلانٹ کمپنی پر ہائی سپیڈ ڈیزل سے بجلی کی پیداواری قیمت 77 روپے فی یونٹ، گیس (آر ایل این جی) کی پیداواری قیمت 36 روپے فی یونٹ جبکہ فرنس آئل سے حاصل ہونے والی بجلی کی پیداواری قیمت 30 روپے فی یونٹ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔حیران کن بات یہ ہے کہ حکومت ایک طرف تو آئی پی پیز سے بجلی کی پیداوار کے معاہدوں پر نظرثانی کی بات کر رہی ہے ، تو دوسری جانب حکومتی ادارے آئی پی پیز سے مہنگی بجلی کی پیداوار کے معاہدوں کی حمایت کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ان اداروں میں پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او)، سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے )، واپڈا، وزارت منصوبہ بندی برائے ترقی اور خصوصی اقدامات، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو)، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ (این ٹی ڈی سی) اور وزارت توانائی پاور ڈویژن سرِ فہرست ہیں۔ کوٹ ادو پاور پلانٹ کمپنی کے لائسنس کی توسیع کے حوالے سے جب نیپرا کی جانب سے ان اداروں سے مو قف مانگا گیا تو تمام حکومتی ادارے بیک زبان کوٹ ادو پاور پلانٹ کمپنی کے لائسنس کی تجدید میں حمایت کرتے نظر آئے ۔ واپڈا کی جانب سے قومی مفاد پر ادارہ جاتی مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ‘‘کوٹ ادو پاور پلانٹ کمپنی اپنے ارتقا سے لیکر اب تک واپڈا کو 63 ارب 74 کروڑ روپے ادا کر چکی ہے ، لہٰذا کوٹ ادو پاور کے لائسنس کی تجدید کی بھر پور حمایت کرتے ہیں، جبکہ اس لائسنس کی تجدید 10 سال کیلئے کی جائے ’’۔ اسی طرح ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ (این ٹی ڈی سی) کی جانب سے کوٹ ادو پاور پلانٹ کمپنی کی ٹرانسمیشن صلاحیت کی بنیاد پر لائسنس میں تجدید کی حمایت کی گئی۔ کوٹ ادو پاور پلانٹ کمپنی کی جانب سے نیپرا کے ساتھ نئے پاور پرچیزنگ معاہدے کی کامیابی کی صورت میں کوٹ ادو پاور پلانٹ پر ہائی سپیڈ ڈیزل سے بجلی کی پیداواری قیمت 77 روپے فی یونٹ، گیس (آر ایل این جی) کی پیداواری قیمت 36 روپے فی یونٹ جبکہ فرنس آئل سے حاصل ہونے والی بجلی کی پیداواری قیمت 30 روپے فی یونٹ ہو جائے گی۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں