پیپلز پارٹی کیخلاف متحدہ، جی ڈی اے ، جے یو آئی ایک
کراچی (سٹاف رپورٹر)گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، ایم کیوایم پاکستان اور جمعیت علمائے اسلام (ف)نے مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع ہونے کا اعلان کردیا، تینوں جماعتوں نے نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر)مقبول باقرپر عدم اعتماد کا اظہارکیا اور کہا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس پیپلز سیکرٹریٹ بناہوا ہے۔
مقبول باقر سسٹم کو توڑیں ورنہ ایسا نہ ہو کہ عوام چیف منسٹر ہاؤس کے گھیرا ؤپر مجبور ہوں۔تینوں جماعتوں نے شفاف الیکشن کیلئے سندھ میں سسٹم توڑنے ، صوبائی الیکشن کمشنر کو ہٹانے اور افسران کے بین الصوبائی تبادلوں کا مطالبہ کیاہے ۔ وسیع تر اتحاد کے لئے نواز لیگ اور قوم پرست جماعتوں سے بات کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا۔رہنماؤں نے کہا کہ ہم سندھ میں پیپلزپارٹی کا متبادل ہیں ،شفاف الیکشن کو یقینی بنانے کے لئے سندھ بھر میں بلدیاتی کونسلیں معطل کی جائیں۔تینوں جماعتوں نے اکتوبر میں امن مارچ کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔منگل کو فنکشنل ہاؤس کلفٹن میں ڈاکٹر صفدر عباسی، سردار عبدالرحیم،ڈاکٹر فاروق ستار، علامہ راشد محمود سومرو نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔جی ڈی اے کے سیکرٹری جنرل صفدر عباسی نے کہا مراد علی شاہ کے دست راست افسران تاحال موجود ہیں ، نگران وزیراعلیٰ سندھ کی جانبداری اور پیپلزپارٹی کی بی ٹیم کی حیثیت سے کام کرنے کا ثبوت یہ ہے کہ انہوں نے ایک غیر جانبدار، اچھی شہرت کے حامل اور انتہائی قابل افسر نگران صوبائی وزیر یونس ڈھاگا سے محکمہ خزانہ جیسا اہم قلمدان چھین لیاہے ۔انہوں نے مزیدکہا کہ صوبائی الیکشن کمشنر کو فوری ہٹایا جائے ،الیکشن کمیشن اور عبوری حکومت نے رویہ درست نہ کیا تو عوامی رد عمل کے لئے تیار رہیں۔ایم کیوایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس پیپلز سیکرٹریٹ بناہواہے ،جے یوآئی کے رہنما راشد محمود سومرونے کہا کہ دو ہزار اٹھارہ کے دھاندلی زدہ الیکشن کے نتائج کے باوجود اپوزیشن کا ووٹ سندھ کی سابقہ پیپلزپارٹی حکومت سے زیادہ ہے ، مقبول باقر سسٹم کو توڑیں ورنہ ایسا نہ ہو کہ عوام چیف منسٹر ہاؤس کے گھیرا ؤپر مجبور ہوں،ہمیں کرپٹ افسران کے دفاتر کے گھیراؤپر بھی مجبور نہ کیا جائے ۔