اسلام آباد:ٹی ایل پی کا فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ،مولانا فضل الرحمن کی قطر میں حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ سے ملاقات
اسلام آباد ،راولپنڈی (اپنے رپورٹرسے ، نیوزرپورٹر، خصوصی رپورٹر ) اسلام آباد میں فلسطین کی حمایت میں بڑا مظاہرہ ،فیض آباد سے تحریک لبیک پاکستان کا طوفان الاقصیٰ مارچ حافظ سعد حسین رضوی کی قیادت میں چا ئنہ چوک پہنچا ۔
ڈی چوک کے قریب مارچ کی جلسہ گاہ آمد پر پنڈال نعروں سے گونج اٹھا ۔ لبیک یااقصیٰ ۔لبیک یا اقصیٰ کے نعروں کی فلک شگاف گونج تھی جبکہ سبیلنا سبیلنا الجہاد الجہاد کے نعرے لگتے رہے ۔ اس موقع پر ریڈ زون شاہراہ دستورکو جانے والے تمام راستے بڑی تعدادمیں کنٹینرز رکھ کر بند کرد ئیے گئے ۔ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ ٹی ایل پی نے کہا کہ الیکشن آئے گا تو لڑلیں گے ابھی یہودیوں سے لڑنے کا وقت ہے ، اس وقت قبلہ اول کے تحفظ کا وقت ہے اس وقت دشمن کو اللہ کی دی ہوئی طاقت دکھانے کا وقت ہے ۔ہم فلسطین کے لئے تمام مذہبی سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرنے کو تیار ہیں ۔اسماعیل ہانیہ سن لیں آپ کے مشن کے لئے ہم سب اکٹھے ہیں ۔ ا نہوں نے کہا کہ حماس نے گریٹر اسرائیل کا خواب چکنا چور کر دیا۔ اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ پاکستانی قوم دم خم والی ہے ، آج عالمی استعمار نے سمجھ لیا پاکستان کو قرضوں میں جکڑ کر ہم نے کمزور کر دیا، حکومت پاکستان فلسطینیوں کی عملی مدد کا اعلان کرے ۔سعد رضوی نے کہا کہ ہم اعلان کرتے ہیں گریٹر اسرائیل کے راستے میں رکاوٹ بنیں گے ، اس وقت قبلہ اول کے تحفظ کا وقت ہے ۔ آج تک حکومت پاکستان ایک بحری جہاز بھی غزہ کے مسلمانوں کے لئے نہیں بھیج سکی، حکومت پاکستان بتائے وہ خاموش کیوں ہے آج حکومت پاکستان قرضوں سے نجات کی امت مسلمہ اور اپنی قوم سے اپیل کرے بہت جلد یہ قرض اتار سکتے ہیں ۔آج کا یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے ہمیں مسلم ممالک کے پاس قرضہ اتارنے کے لئے جانے دو حکومت پاکستان فلسطینیوں کی عملی مدد کا اعلان کرے ۔ میڈیا ہمیں بتائے کہ اسے فلسطینی بچوں کے چیتھڑے اڑتے نظر نہیں آرہے ۔ ا نہوں نے مطالبہ کیا کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ پاکستانی فوج کو فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لئے روانہ کریں ،سربراہ ٹی ایل پی نے کہا کہ اگر اس ظلم کے خلاف دنیا کی بہترین فوج نہیں جاسکتی تو کب جائے گی ۔ اگر حکومت فلسطین میں فوج نہیں بھیج سکتی تو تمام دینی جماعتوں کو جمع ہونے دے اور پھر لائحہ عمل طے کرنے دے ،حکومت کو فلسطین جانے کے لئے افرادی قوت چاہئے تو ہم دیں گے آپ کو معاشی قوت چا ہئے ہم دیں گے ۔اس موقع پر حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ نے طوفان الاقصیٰ مارچ سے ویڈیو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کا فلسطینیوں اور قبلہ اول سے نظریاتی تعلق ہے ۔ عالمی تنازعات میں پاکستان کے موقف کو اہمیت حاصل ہے ،پاکستان کے لوگ اسلام کے فرزند ہیں۔ اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں نے انگریز کا مقابلہ کیا اور آزادی حاصل کی ۔افغانستان نے بھی جہاد کرکے عالمی استعمار سے آزادی حاصل کی، فلسطینی و کشمیری آج بھی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، حماس نے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں ہزاروں شہدا پیش کرکے عالم اسلام کی جنگ لڑی ہے ۔
اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ پاکستانی بھائی بہنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کی تمام پاکستانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ قبل ازیں فیض آباد میں طوفان الاقصیٰ ملین مارچ کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی نے کہا کہ اسرائیل عرصہ 75 سال سے فلسطینیوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا رہا ہے ، غزہ میں حالیہ ظلم و تشدد تاریخ کا وہ سیاہ ترین باب ہے جسے صدیوں نہیں بھلایا جا سکے گا، وحشت و اذیت کی حد پار کر دی گئی ، معصوم بچوں کو بے دردی اور سفاکیت سے کچلا جا رہا ہے جو دیکھ کر روح کانپ اٹھتی ہے ، ہماری مائوں بہنوں ، عام شہریوں کو بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،ہر گزرتے دن کے ساتھ صیہونی جبر و تشدد بڑھتا جا رہا ہے ۔ہم مظلوم فلسطینی بھائیوں کے لئے پاکستان میں توانا آواز اٹھا رہے ہیں اور بھرپور عملی جدوجہد کر رہے ہیں ۔ اس موقع پرتحریک لبیک پاکستان کے مرکزی نائب امیر علامہ پیر سید ظہیر الحسن شاہ بخاری، مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ غلام غوث بغدادی، پنجاب کے امیر علامہ پیر سید عنایت الحق شاہ سلطانپوری و دیگر مرکزی شوریٰ کے اراکین اور علما ئے کرام ومشائخ عظام بھی موجود تھے ۔سعد حسین رضوی نے کہاکہ ہم مظلوم فلسطینی بھائیوں کے لئے پاکستان میں توانا آواز اٹھا رہے ہیں اور بھرپور عملی جدوجہد کر رہے ہیں ، مارچ میں ملک بھر سے تحریک لبیک پاکستان کے ذمہ داران و کارکنان وکلا ،تاجربرادری ، ڈاکٹرز،اساتذہ طلبا اور تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد نے لاکھوں کی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر ٹی ایل پی کے ایک ہزار سے زائد کارکنان نے سکیورٹی کے فرائض انجام د ئیے ۔سعد حسین رضوی کی آمد پرکارکنان نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں، ملک بھر سے ملین مارچ میں وقفہ وقفہ سے قافلے شریک ہوتے رہے ۔اسلام آباد ،راولپنڈی ڈویژن سے بھی لوگ قافلوں کے ساتھ شریک ہوئے ،شرکا ئے ملین مارچ کے جذبات دیدنی تھے ، فلسطینی معصوم بچوں کے شہادت کے ذکر پر شرکا ء دھاڑ یں مار مارکر روتے رہے ۔ مظاہرے کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ۔ مظاہرے کی وجہ سے اسلام آباد راولپنڈی کے سنگم میں چلنے والی میٹرو بس سروس بھی معطل رہی ۔ مارچ میں شرکت کے لئے کارکنان بڑی تعداد میں فیض آباد پل کے نیچے ایکسپریس ہائی وے پر جمع ہو ئے ۔ گاڑیوں اور بسوں میں سوار کارکنان نے فلسطین کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے ، ریڈ زون کے اطراف 3000سے زائد پولیس اہلکار تعینات تھے ،اس کے علاوہ ایف سی اہلکار بھی ریڈ زون جانے والے راستوں پر تعینات رہے ۔
اسلام آباد (اپنے رپورٹرسے )جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الر حمن قطر پہنچ گئے ۔ انہوں نے حماس رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ سے وفد کے ہمراہ ملاقات کی ،وہ گزشتہ روز قطر پہنچے تھے ۔ ترجمان جے یو آئی کے مطابق مسئلہ فلسطین پر رہنماؤں میں تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ، مولانا فضل الرحمن نے حماس رہنماؤں سے ملاقات میں کہاکہ اسرائیل فلسطین میں ظلم وستم کرکے قبلہ اول کو ہیکل میں بدلنے کی مذموم کوشش کررہاہے ، اسماعیل ہانیہ نے کہاکہ امت مسلمہ کا فرض ہے کہ وہ اسرائیلی مظالم کے خلاف متحد ہوجائے ،انسانی حقوق کے دعویدار ممالک ہتھیاروں سے بھرے جہاز لے کر تل ابیب پہنچ رہے ہیں ۔ امت مسلمہ بھی فلسطینی بھائیوں کی حمایت کے لئے میدان میں نکلے ، اپنی ماؤں بہنوں اور بھائیوں کی مدد کرے ،خالد مشعل نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین پر عرصہ دراز سے مظالم انسانی حقوق کے دعویداروں کے منہ پر طما نچہ ہے ۔ فضل الر حمن نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کے دعویداروں کے ہاتھ معصوم بچوں اور خواتین کے خون سے رنگے ہیں ۔فلسطینی صرف اپنی زمین ہی نہیں بلکہ امت مسلمہ کی طرف سے فرض ادا کرتے ہوئے قبلہ اول کی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں اب وقت آگیاہے کہ امت مسلمہ عملی میدان میں نکلے اور فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑ ی ہو جائے ۔ فضل الر حمن نے شہداء کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ ملاقات میں سیکرٹری جنرل جے یو آئی سندھ مولانا راشدمحمودسومرو اور مفتی ابرار احمد بھی شریک تھے ۔ فضل الرحمن ایک ہفتے کے دورے پر قطر اور ترکی گئے ہیں ، وہ غزہ میں پھنسے مظلوم فلسطینیوں کے لئے امدادی سامان کی ترسیل سمیت دیگر امور پر بھی عرب ممالک کی قیادت سے بات چیت کریں گے ۔یہ پہلے پاکستانی رہنما ہیں جو اسرائیل حماس تناز ع میں کردارادا کرنے خلیجی ممالک کے دورے پر گئے ہیں ۔ فضل الرحمن ترکیہ لبنان یا مصر کے کسی علاقے میں متاثرین غزہ کے کیمپوں کا دورہ بھی کرسکتے ہیں، فضل الرحمن 11نومبر کو وطن واپس آئیں گے ۔