فلسطینیوں کی حمایت میں لاہور سمیت دنیا کے کئی شہروں میں مظاہرے

فلسطینیوں کی حمایت میں لاہور سمیت دنیا کے کئی شہروں میں مظاہرے

لاہور،نیویارک ،لندن(نیوز ایجنسیاں ،مانیٹرنگ ڈیسک)غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطین کے حق میں لاہور سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں جماعت اسلامی پاکستان کے زیر اہتمام پنجاب یونیورسٹی کے سامنے غزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے اسرائیل کیخلاف بڑا مارچ کیا گیا جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شرکا میں ہزاروں بچے ، خواتین اور طلبہ و طالبات بھی شامل تھے ، فلسطینی پرچم، بینرز اور کتبے اٹھا ئے شرکا نے اسرائیل کیخلاف فلک شگاف نعرے لگائے جبکہ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق، نائب امیر لیاقت بلوچ ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم ،ڈاکٹر فرید پراچہ ودیگررہنماؤں نے خطاب کیاجبکہ فلسطینی رہنما ڈاکٹر نواف تکروری نے خصوصی طور پرمارچ میں شرکت کی۔سراج الحق نے خطاب میں کہا کہ اہل فلسطین کی نسل کشی بند کی جائے ، غزہ بارے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)کے اجلاس میں مسلم حکمران کوئی فیصلہ نہ کر سکے ، انہوں نے صرف اپنے عوام کو تسلی دینے کے لیے مردہ قراردادیں منظور کیں جس کا امریکا اور اسرائیل پر کوئی اثر نہ ہوا اور اس حوالے سے مسلم حکمرانوں کا کردار میر جعفر اور میر صادق کا ہے جو استعمار اور سامراج سے ڈرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں ظلم پر نام نہاد بڑی سیاسی پارٹیوں کی قیادت خاموش، امریکا کے خوف سے فلسطین کا نام نہیں لیتے ، بلوچستان اور سندھ کو فتح کرنے کے دعوے ہو رہے ، قوم عہد کرے آئندہ انتخابات میں امریکی ایجنٹوں کو پاکستان فتح نہیں کرنے دیں گے ، پاکستان کا بچہ بچہ مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لیے خون کا آخری قطرہ بھی بہانے کو تیار ہے ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ اسرائیل ایک ابلیسی ریاست کا نام ہے جس کا وجود 1948 سے قبل نہیں تھا، تمام دنیا کی باطل، استعماری اور باطل قوتوں نے مل کر 1948 میں اسرائیل بنایا لیکن گزشتہ 76 سالوں میں ایک لمحے کے لیے بھی فلسطینی بھائیوں نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا ۔ سراج الحق نے کہا کہ 7 اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ حق اور باطل کا معرکہ تھا، اس کے بعد دنیا تقسیم ہو گئی، اس واقعے کو 44 دن گزر چکے اور میں دنیا کے ہر اس باضمیر انسان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے معصوموں اور مظلوموں کا ساتھ دیا، غزہ کے مسلمانوں کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس تمام صورتحال میں غزہ کے بچے اپنی ماؤں سے پوچھ رہے ہیں پاکستان ، ایران ، ترکیہ اور انڈونیشیا کی فوج کب آئے گی ، ہمارا خیال تھا اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں یہ لوگ حماس کے لیڈر کو بلائیں گے اور اسرائیل کو دھمکی دیں گے کہ اگر 72 گھنٹوں میں لڑائی بند نہ کی تو ہمارے تیل کا ایک قطرہ ان ممالک کو نہیں ملے گا جو اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں ۔سراج الحق نے مزید کہا کہ غزہ میں 15ہزار ٹن بارود استعمال کیا گیا جو ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے بم سے بھی زیادہ ہے ، بھارت پر بھی خوف طاری ہے وہ بھی ڈر رہا کہ اگر غزہ میں فلسطینی کامیاب ہو گئے تو غزہ کے بعد کشمیر کی باری ہے اور اسی لیے وہ مسلسل فلسطینیوں کے قتل عام میں اسرائیل کا ساتھ دے رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کے حق میں ایک ہزار سے زائد قراردادیں منظور ہو چکیں، پونے 2 ارب مسلمان مسلسل دعائیں مانگ رہے لیکن ثابت ہوا کہ یہ دعائیں اور قراردادیں اس وقت تک نامکمل اور بے جان ہیں جب تک مسلمان حکمران اور عوام فلسطین کی آزادی کے لیے جہاد کا راستہ اختیار نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم حقیقی تبدیلی، فلسطین و کشمیر کی آزادی کے لیے الیکشن میں جماعت اسلامی کے حق میں فیصلہ دے ۔ امیر جماعت نے کہا کہ لاہور کے غزہ مارچ نے دشمنوں پر کپکپی طاری کر دی ، فلسطینی سرخرو ہوں گے ، مارچ کے شرکا فلسطینیوں کا پیغام گھر گھر پہنچائیں،مسلم حکمران اگر اہل فلسطین کی مدد نہیں کر سکتے تو کم از کم عوام کے لیے ہی راستہ کھول دیں، امت کا ہر فرد اور وہ خود سب سے آگے بڑھ کر بہنوں، بیٹیوں کے محافظ بنیں گے ۔فلسطینی رہنما ڈاکٹر نواف تکروری نے کہا کہ وہ قائداعظمؒ، علامہ اقبالؒ اور سید مودودی کی سرزمین پر آئے ہیں، اہل غزہ کی قربانیوں سے پوری دنیا بیدار ہو گئی، اسرائیل کو شدید ہزیمت اٹھانا پڑی، خوشخبری دیتا ہوں فلسطینی مجاہدین کی عسکری قوت محفوظ ہے ، ان شاء اللہ القدس آزاد ہو گا، ہم بہت جلد مسجد اقصیٰ اور آزاد فلسطین میں اہل پاکستان کا استقبال کریں گے ، اہل غزہ کی حمایت پر پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ دوسری طرف امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور سپین سمیت کئی یورپی ممالک میں مظاہرین کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبات کیے گئے ۔امریکی شہر ہیوسٹن میں پاکستانی ڈاکٹروں اور مشی گن یونیورسٹی میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا گیا۔ واشنگٹن ڈی سی کے یونین اسٹیشن پر غزہ غزہ کے نعرے لگائے گئے ، شکاگو ٹریبیون آفس کے سامنے مظاہرین نے فلسطینی شہدا کے نام سے بھرے پوسٹرز کے ساتھ احتجاج کیا۔ برطانیہ بھر میں 100 سے زائد مقامات پر مظاہرے کئے گئے ، برطانوی شہر برمنگھم میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ،مظاہرین کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے حق میں ووٹنگ نہ کرنے والے بھی فلسطین پر مظالم میں شریک ہیں، مظاہرے میں وزیراعظم رشی سونک اور کیئر اسٹارمر کے خلاف شیم آن یو کے نعرے لگائے گئے ۔بارسلونا میں فائر فائٹرز کی جانب سے فائرٹرک کے سائرن بجاکر فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی عائد کا مطالبہ کیا گیا۔لبنان، بحرین اور یونان میں بھی احتجاج کیا گیا جبکہ یمن میں عوام کی بڑی تعداد نے فلسطین کے حق میں ریلی نکالی۔ قطر کے دارالحکومت دوحا اور عمان میں بھی اسرائیلی جارحیت کیخلاف مظاہرین سڑکوں پر نکلے ، ایران کے دارالحکومت تہران میں بھی فلسطین کے حق میں بڑا مظاہرہ کیا گیاجس دوران ایرانی کمانڈر حسین سلامی نے خطاب میں کہا کہ جنگ میں اسرائیل کو یقینی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا، اسلامی دنیا جو کر سکی کرے گی، مسلمان عوام غزہ کے مظلوم عوام کی طرف سے بدلہ لیں گے ۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں