کہاں گئے وہ لوگ جو الزامات لگاتے تھے ؟ مریم اورنگزیب

کہاں گئے وہ لوگ جو الزامات لگاتے تھے ؟ مریم اورنگزیب

لاہور (اے پی پی)مسلم لیگ( ن) کی مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو بد ترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا،بے روز گاری اور معاشی بدحالی کی ذمہ دار2018 میں آنے والی حکومت ہے ،شریف خاندان پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے۔

 مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور کارکن تمام جھوٹے مقدمات میں سرخرو ہو رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں ماڈل ٹاؤن پارٹی سیکرٹریٹ میں مسلم لیگ (ن ) پنجاب کی ترجمان عظمٰی بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ جب2018 میں ترقی کرتے پاکستان پر چیئرمین پی ٹی آئی کو ملک پر مسلط کیا گیا تو معاشی ترقی کا پہیہ رک گیا جس کا خمیازہ آج پوری قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے ،شہباز شریف کو نیب کی عدالت میں صاف پانی کیس میں بلا کر آشیانہ ہاؤسنگ مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا،ان کو بلایا کسی اور مقدمہ میں اور گرفتار کسی اور کیس میں کر لیا گیا، اسی طرح احد چیمہ کو بھی پنجاب کے عوام کو ریلیف دینے میں شہباز شریف کے ویژن کو مکمل کرنے کے جرم میں گرفتار کر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے شہباز شریف اور احد چیمہ ان جھوٹے مقدمات سے اللہ کے فضل سے سرخرو ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن )کی قیادت کے خلاف منی لانڈرنگ اور کرپشن کے جھوٹے کیسز بنائے گئے جس میں نیب نے ایک روپے کی بھی ریکوری نہیں کی،مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس میں بیٹھ کر جو لوگوں کی پگڑیاں اچھالتے تھے اور دوسروں کے خلاف جھوٹے مقدمات بناتے تھے آج وہ چہرے کہا ں ہیں،نیب کو استعمال کرکے شریف خاندان اور مسلم لیگ( ن) کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مروائے گئے ،پی ٹی آئی دور میں شہزاد اکبر نے مسلم لیگ (ن )کے کارکنوں کے گھروں پر حملے کروائے ، ان کو بلاجواز تنگ کیاگیا ،آج وہ شخص کہاں بیٹھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ(ن) لیگ کے گزشتہ دور میں صنعت کام کر رہی تھی، روزگار مل رہا تھا، آج ملک کے اندر مہنگائی ہے ، کس کا گلا پکڑا جائے ؟ آج جوابات کس سے لئے جائیں؟۔ انہوں نے کہا کہ چیئر مین پی ٹی آئی 190 ملین کھا گئے ، توشہ خانہ کھا گئے ، جواب نہیں دیا، چیئرمین پی ٹی آئی سے جب توشہ خانہ کا حساب مانگا جاتاہے تو وہ احتساب سے بچنے کیلئے قومی تنصیبات پر حملے کرواتا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں