سپریم کورٹ:حق مہر ادا نہ کرنے پر شوہر کوایک لاکھ جرمانہ

اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)سپریم کورٹ نے بیوی کو حق مہر ادا نہ کرنے کیلئے مقدمہ بازی کا سہارا لینے پر شوہر کے خلاف ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے بیوی کو حق مہر ادا نہ کرنے اور چھ سال تک عدالت میں کیس چلانے پر بھلوال کے شہری کے خلاف ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا،عدالت نے ایک مہینے کے اندر مہر کے پانچ لاکھ روپے ادا کر کے فیملی کورٹ کو آگاہ کر نے اور دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کی جبکہ قرار دیا کہ تیس دن کے اندر مہر کی رقم ادا نہیں کی گئی تو شوہر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے ،دوران سماعت چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا اگر آپ کو پاکستان کا قانون پسند نہیں تو کم از کم اسلام ہی کا احترام کر لیں، حق مہر بیوی کا حق ہے ، اسے کیوں نہیں دیا،عدالت کے استفسار پر بتایا گیا کہ درخواست گزار کی دو بیویاں ہیں ،چیف جسٹس نے حق مہر کی ا دائیگی میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا تو درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ وہ درخواست واپس لینا چاہتا ہے ،جس پر چیف جسٹس نے وکیل کی سرزنش کی اور مخاطب کرتے ہوئے کہا وکیل صاحب ایسا نہیں ہوگا کہ جب مرضی کیس واپس لے لیں ، نکاح نامہ میں لکھے 5 لاکھ حق مہر 6 سال تک ادا نہیں کیے گئے ، آپ کو اب 10 لاکھ ادا کرنے کا حکم جاری کردیں تاکہ آئندہ ایسے مقدمات عدالت میں نہ لائیں، آپ نے حق نہیں دیا اورانصاف کیلئے سپریم کورٹ آئے ، اب آپ کو انصاف تو ملے گا، انصاف دونوں طرف ملنا چاہیے ، عدالت نے درخواست خارج کرکے تیس دن میں حق مہر کی ادائیگی کا حکم دیا۔