فوجی عدالتیں: قرارداد کے معاملے پر رضا ربانی، دلاور خان آمنے سامنے: 5 ہزار کا نوٹ ختم کیا جائے سینیٹ میں تحریک

فوجی عدالتیں: قرارداد کے معاملے پر رضا ربانی، دلاور خان آمنے سامنے: 5 ہزار کا نوٹ ختم کیا جائے سینیٹ میں تحریک

اسلام آباد (این این آئی،اے پی پی ، مانیٹرنگ) سینیٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق منظورشدہ قرارداد کے معاملے پر سینیٹر رضا ربانی اور سینیٹر دلاورآمنے سامنے آگئے اور دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

ایوان میں پانچ ہزار روپے کا کرنسی نوٹ ختم کرنے کی تحریک پیش کر دی گئی ،پی ٹی آئی کے محسن عزیز نے کہا کہ پانچ ہزار روپے کا نوٹ منی لانڈرنگ اور سمگلنگ کیلئے استعمال ہوتا ہے ، ختم کیا جائے ،وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پانچ ہزار کے 90 کروڑ 50 لاکھ کرنسی نوٹ زیر گردش ہیں،سٹیٹ بینک باقاعدہ قانون کے مطابق کرنسی نوٹ جاری اور ختم کرتا ہے ۔ وزیر توانائی نے کہا کہ پاکستان میں بھارت،بنگلہ دیش سے پٹرول سستا ہے ۔سینیٹ نے معیاری تعلیم تک ہر بچے کی رسائی کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی۔ پیر کو سینیٹ اجلاس کے دور ان فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل سے متعلق منظورشدہ قرارداد پر بحث کے دور ان رضا ربانی نے کہاکہ ایوان بالا میں فوجی عدالتوں کی حمایت کے بارے میں ایک قرارداد منظور کی گئی ،وہ قرار داد اس ایوان کی اکثریت کی عکاسی نہیں کرتی ،سپریم کورٹ کا فیصلہ عوام کی رائے کے عین مطابق تھا ،اس فیصلے کو من و عن تسلیم کر نا چاہیے تھا ۔ سینیٹر مشتاق بھی فوجی عدالتوں کی مخالفت میں قرار داد پیش کر چکے ہیں۔سینیٹر طاہر بزنجو نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کی روح کے مطابق ہے ،اگر سویلین کورٹس سویلین کے مقدمات نہیں سن سکتیں تو ان کو پھر تالا لگا دیں ۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ قرارداد اس ایوان پر ڈرون حملہ ہے ۔

سینیٹر دلاور خان نے کہاکہ جس دن قرارداد منظور ہوئی اس دن کیارضا ربانی سورہے تھے ؟ ،اگر کورم پورا نہیں تھا تو نشاندہی کیوں نہیں کی؟ اس موقع پر انہوں نے شعر پڑھا کہ دو رنگی خوب نئیں یک رنگ ہو جا، سراپا موم ہو یا سنگ ہو جا ۔ سینیٹر دلاور خان نے کہاکہ یہ ایوان رضا ربانی اور مشتاق کی مرضی سے نہیں چل سکتا۔ دلاور خان ،رضاربانی پر برہم ہوئے تو رضا ربانی نے وضاحت کی کہ کہا گیا کہ میں نے بل کو ووٹ دیاجو اس وقت درست تھا اب قرارداد کی مخالفت کررہا ہوں۔ رضا ربانی نے کہاکہ میں نے کہا تھا کہ پارٹی ڈسپلن کا پابند ہوں اس لئے حمایت میں ووٹ دیا،آئینی ترمیم کو ووٹ دینے کے اقدام پر اس وقت بھی شرمندہ تھاآج بھی اس پر شرمسار ہوں۔ سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ ہم لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے کوئی قرارداد کیوں منظور نہیں کرتے ؟۔ کامران مرتضیٰ نے کہاکہ میں 9یا 10مئی کے واقعات کرنے والوں کے ساتھ نہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ قانون کے مطابق سلوک ہونا چاہیے ۔ سویلین کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل غلط ہے ۔ ہمایوں مہمند نے کہاکہ نو مئی کے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ،ان واقعات میں ملوث لوگوں کو بھٹکا ہوا کہا جا سکتا ہے لیکن دہشت گرد نہیں ،ہم قرارداد کے مخالف نہیں لیکن جو طریقہ کار اپنایا گیا ہے وہ غلط ہے ۔

تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ پانچ ہزار کا نوٹ منی لانڈرنگ اور سمگلنگ کیلئے استعمال ہوتا ہے ، نوٹ کو ختم کیا جائے ۔ افراط زر اور بدعنوانی کا باعث بننے والے 5000 کے نوٹ کو ختم کرنے کیلئے تحریک سینیٹر محسن عزیز نے پیش کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز کی تحریک پر جواب دیتے ہوئے کہاکہ اس وقت پانچ ہزار روپے مالیت کے 90 کروڑ 50 لاکھ (905 ملین) کرنسی نوٹ زیر گردش ہیں۔ پانچ ہزار روپے مالیت کے کرنسی نوٹوں کی مجموعی مالیت 4 ہزار 525 ارب روپے ہے ، سٹیٹ بینک باقاعدہ قانون کے مطابق کرنسی نوٹ جاری یا ختم کرتا ہے ۔ وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین عالمی مارکیٹ کی قیمتوں کے مطابق کیا جاتا ہے ، پاکستان میں بھارت اور بنگلہ دیش کی نسبت پٹرول سستا ہے ۔ سینیٹ نے معیاری تعلیم تک ہر بچے کی رسائی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ قرارداد سینیٹر ثناء جمالی نے پیش کی ۔قرارداد میں فنی اور جدید تعلیم و تربیت کے فروغ کا مطالبہ کیا گیا ۔ بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے اجلاس آج صبح دس بجے تک ملتوی کردیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں