قائمہ کمیٹی:بجلی بلوں میں ریڈیو،اے پی پی فیس وصولی کی حکومتی تجویز مسترد

قائمہ کمیٹی:بجلی بلوں میں ریڈیو،اے پی پی فیس وصولی کی حکومتی تجویز مسترد

اسلام آباد(نامہ نگار، نیوز ایجنسیاں) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے ریڈیو پاکستان اور اے پی پی کی فیس بجلی بلوں سے وصول کرنے کی حکومتی تجویز کو مسترد کر دیا،سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ بجلی بلوں سے پہلے ہی لوگ تنگ ہیں۔

اس پر اتنے زیادہ احتجاج ہو چکے ہیں،غریبوں پر اور زیادہ نزلہ گرے گا،کمیٹی نے فیس کی بجلی بلوں کے بجائے گاڑیوں سے وصولی کی تجویز دیدی۔اجلاس میں  ونیزہ احمد کی بطور ہیڈ آف ڈرامہ اینڈ فلم پروڈکشن اکیڈمی 8 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر بھرتی کا معاملہ بھی زیر غور آیا،کمیٹی نے ونیزہ احمد کی بھرتی کے حوالے سے تمام تفصیلات طلب کرلیں۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کااجلاس سینیٹر فوزیہ ارشد کی زیر صدارت ہوا جس میں ریڈیو پاکستان کے 53ڈیلی ویجز ملازمین کا معاملہ زیر غور آیا ،اجلاس میں 53 یومیہ اجرت پر بھرتی ہونے والے ملازمین سے متعلق سفارشات پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔ڈی جی ریڈیو پاکستا ن نے اجلاس کو بتایا کہ ہم نے ان کو ضرورت کی بنیاد پر رکھا تھا،یہ کنٹریکٹ ملازمین نہیں ہیں، 53 میں سے اب صرف 18 کام کر رہے ہیں ۔ 1200 لوگوں کو 2019 میں ملازمت سے فارغ کردیا گیا تھا،سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ڈی جی کے بارے میں تحقیقات کر رہے ہیں کہ شاید 53 لوگ پرا سیس اورمیرٹ کے بغیر بھرتی کئے گئے ہوں ، نگران وزیر اطلاعات ونشریات مرتضیٰ سولنگی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ درست ہے کہ نگران حکومت کوئی ریگولر بھر تی نہیں کر سکتی مجھے کمیٹی کی رہنمائی کی ضرورت ہے ، ریڈیو کے پرانے ٹرانسمیٹر ہیں، سالانہ 60 کروڑ بجلی کا بل ہے ، ٹوٹل بجٹ کا 76 فیصد صرف تنخواہوں اور پنشن پر جارہا ہے ، کمیٹی کو آگا ہ کیاگیاکہ ریڈیو پاکستان میں پنشنرز کی تعداد موجودہ ملازمین سے زیادہ ہے ، 4182پنشنرز اور 1996ملازمین ہیں ۔ اس وقت ریڈیو پاکستان کے کل بجٹ کا 76فیصد حصہ تنخواہوں اورپنشن پر خرچ ہورہاہے ۔ پی ٹی وی سمیت ریاستی براڈ کاسٹرز میں اصلاحات کی ضرورت ہے ۔مرتضیٰ سولنگی کا مزید کہنا تھا کہ کمیٹی ملازمین کی بھرتی کے حوالے سے وزارت کے جس ادارے میں تحقیقات کرانا چاہتی ہے ، واضح ہدایت جاری کرے ، اس پر عمل کریں گے ، مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ ہم الیکشن کی طرف جا رہے ہیں ۔اجلاس میں حکومت کی جانب سے پی ٹی وی کے بعد مزید سرکاری اداروں کے لئے بھی پیسے بجلی کے بلوں سے جمع کرنے کی تجویز کا معاملہ بھی زیر غور آیا ،سیکرٹری اطلاعات نے اجلاس کو بتایا کہ ساڑھے 12 روپے ریڈیو پاکستان اور ڈ ھائی روپے اے پی پی کے لئے جمع کرنے کی تجویز ہے ،یہ سیس وہیں لگے جہاں سے پی ٹی وی کے لئے جمع ہوتاہے ،کمیٹی کے اکثریتی ارکان نے حکومتی تجویز کو مسترد کر دیا ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں