نیب:190ملین پاؤنڈ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ کیخلاف ریفرنس دائر

نیب:190ملین پاؤنڈ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ کیخلاف ریفرنس دائر

اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے ، مانیٹرنگ ڈیسک )قومی احتساب بیورو نے 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی اور تفتیشی افسر میاں عمر ندیم نے ریفرنس احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس میں جمع کرایا،جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے علاوہ بشری ٰبی بی، فرح گوگی، شہزاد اکبر، ضیاء المصطفی نسیم اور ذوالفقار بخاری المعروف زلفی بخاری سمیت 8 ملزم شامل ہیں، وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ۔احتساب عدالت رجسٹرار آفس نے ریفرنس کی جانچ پڑتال شروع کردی ہے جس کے مکمل ہونے کے بعد مزید کارروائی کیلئے ریفرنس کو احتساب عدالت کے ایڈمنسٹریٹو جج محمد بشیر کو بھیجا جائے گا۔نیب نے 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے ۔نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی، شہزاد اکبر، ضیا المصطفیٰ، فرحت شہزادی، سید ذوالفقار بخاری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں، چیئرمین نیب نے تمام ملزموں کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔نیب نے کرپشن، بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر ملزموں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ، نیب نے آئی جی پنجاب کو ملزموں کی گرفتاری کی تعمیل کیلئے ہدایت کر دی۔ادھر 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس کی تفصیل سامنے آگئی۔

نیب کا کہنا ہے کہ رواں سال 20 اپریل کو نیب نے تحقیقات کے مرحلے کو تفتیشی عمل میں تبدیل کیا، 2 دسمبر 2019 کو شہزاد اکبر نے چیئرمین پی ٹی آئی کو نوٹ دیا۔ نوٹ کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے )کی درخواست پر برطانیہ کے مجسٹریٹ نے اکاؤنٹ فریز کرنے کا حکم جاری کیا۔نیب کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ضبط شدہ پراپرٹی ریاست پاکستان کی تھی، غلط عکاسی کی گئی کہ سپریم کورٹ میں اکاؤنٹ ریاست پاکستان کے مفاد کے لیے چلایا جا رہا ہے ۔چیئرمین پی ٹی آئی نے نوٹ ان کیمرا کابینہ کے سامنے رکھا جس کو دسمبر 2019 میں کابینہ نے منظور کیا، پیسوں کی منتقلی سے متعلق شہزاد اکبر اور چیئرمین پی ٹی آئی نے چھپ کر بے ایمانی کا سہارا لیا، شہزاد اکبر، چیئرمین پی ٹی آئی نے حکومت پاکستان کی جانب سے ڈیڈ آف کانفیڈینشلٹی نیشنل کرائم ایجنسی میں جمع کروائی۔458 کنال زمین زلفی بخاری کو اپریل 2019 میں ٹرانسفر کی گئی، زلفی بخاری کو ٹرانسفر کی گئی زمین بعد میں القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو ٹرانسفر کی گئی، القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو 28 کروڑ 50 لاکھ روپے بھی منتقل کیے گئے ، یونیورسٹی کی تعمیر کی مالیت 28 کروڑ 40 لاکھ روپے لگائی گئی، دیگر قیمتی سامان بھی دیا گیا۔نیب ریفرنس میں مزید کہا گیا کہ ضیاء المصطفیٰ، شہزاد اکبر نے متعدد بار برطانیہ کے دورے کیے ، نیشنل کرائم ایجنسی سے معاملات طے کیے ، زلفی بخاری نے بطور چیئرمین پی ٹی آئی کے فرنٹ مین کا کردار ادا کیا۔بشریٰ بی بی نے اپنے شوہر چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر غیر قانونی عمل کیا، بشریٰ بی بی نے اہلیہ ہونے کے ناطے مالی فوائد حاصل کیے ، بشریٰ بی بی نے ایکنالجمنٹ آف ڈونیشن پر دستخط کیے ، غیر قانونی عمل میں کردار ادا کیا۔

نیب کا کہنا ہے کہ فرح گوگی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی فرنٹ وومن تھیں، فرح گوگی کو جنوری2022 میں القادرٹرسٹ کا ٹرسٹی بنایا گیا، بشریٰ بی بی کے ساتھ منسلک تھیں، ٹرسٹی بننے کے فوراً بعد 240 کنال زمین فرح گوگی کے نام ٹرانسفرکی گئی۔ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 8 ملزم نیب آرڈیننس کے تحت کرپشن، کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے ، چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 8 ملزموں کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔دوسری طرف آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں وزارت قانون کی جانب سے اڈیالہ سماعت کا نوٹیفکیشن موصول ہوجانے پر پروڈکشن آرڈر کی درخواست پر سماعت بھی آج تک کیلئے ملتوی کردی۔بیرسٹر تیمور ملک نے کہاکہ سلمان صفدر ایڈووکیٹ راستے میں ہیں، چیئرمین اور شاہ محمود قریشی کی عدالت پیشی پر دلائل ہوئے ،چیئرمین پی ٹی آئی کو خدشات ہیں لیکن شاہ محمود قریشی کو نہیں، رات تک علم نہ تھا عدالت کہاں لگے گی،عدالت جہاں بھی لگے ان کو پیش تو کرنا تھا،عدالتی عملہ نے بتایاکہ ابھی جیل سماعت کا نوٹیفکیشن نہیں آیا ، عدالت کے جج نے وکلاء سے کہاکہ نوٹیفکیشن آتا ہے تب تک انتظار میں رکھتے ہیں، عدالت کے جج نے کہاکہ آپ 28 نومبر کا آرڈر پڑھیں آپکی تمام باتوں کا جواب مل جائے گا، علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہاکہ میں تو زیادہ بولتا بھی نہیں،عدالت کے جج نے ریمارکس دئیے کہ آپ بولتے نہیں آدھا گھنٹہ بولتے ہیں ، جج کے ریمارکس پرکمرہ عدالت میں قہقہہ لگ گیا، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہاکہ عدالت نے طے کیا ہے کہ اب جیل ٹرائل ہو گا،اگر آج نوٹیفکیشن پیش نہیں کیا جاتا تو عدالت ملزموں کو عدالت طلب کرے گی،علیمہ خان نے عدالت کے جج سے کہاکہ جج صاحب نوٹیفکیشن کب آئے گا؟، جس پر عدالت کے جج نے کہاکہ وزارتِ قانون کا نوٹیفکیشن اگر نہیں تو آیا تو میں منگوا لوں گا،وقفہ کے بعد سماعت شروع ہونے پر عدالت نے کہاکہ نوٹیفکیشن آگیاہے ، اس کیس کو آج ہفتہ کیلئے رکھ لیتے ہیں، وکلاء نے کہاکہ کیسے مینیج ہوگا، جس پر عدالت نے کہاکہ ہائیکورٹ احکامات بھی ہیں، حاضری لگا لیں گے ، وکلاء نے کہاکہ اگلے ہفتے کیلئے رکھ لیں، عدالت نے کہاچیف کمشنر آفس اسلام آباد، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈائریکشن دی ہے کہ سائفر کیس کا ٹرائل 4 ہفتوں میں مکمل کرنا ہے ،چیئرمین پی ٹی آئی ، شاہ محمود قریشی کی حاضری سے متعلق سماعت آج ہفتہ کے روز اڈیالہ جیل میں 9 بجے مقرر کی جاتی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں