سائفر کیس:اڈیالہ جیل میں سماعت بغیر کارروائی کل تک ملتوی

سائفر کیس:اڈیالہ جیل میں سماعت بغیر کارروائی کل تک ملتوی

اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے ،مانیٹرنگ ڈیسک)راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سابق وزیراعظم وسابق چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی ۔

خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی ، میڈیا کے تین نمائندوں کو بھی کمرا عدالت تک رسائی دی گئی، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں، اہلیہ بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو، بیٹا زین قریشی اور دیگر بھی موجودتھے ، عدالت نے ملزمان کی حاضری لگانے کے بعد مزید کارروائی کیلئے سماعت کل پیر تک ملتوی کردی۔ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے شاہ محمود قریشی سے کہاکہ میڈیا نمائندگان آگئے آپ ان کی موجودگی میں کچھ کہنا چاہتے تھے ، شاہ محمود روسٹرم پر آگئے اور کہا پہلی گزارش ہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے پہلا ٹرائل اور اس کیلئے جاری نوٹیفکیشنز کالعدم قرار دیئے ، نئے سرے سے ٹرائل کیلئے آپ کی عدالت نے 23 نومبر کو ملزمان کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے اور 28 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دیا لیکن ہمیں پیش نہیں کیا گیا بلکہ رپورٹ دی گئی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سکیورٹی خدشات ہیں ، رپورٹ میں میرے متعلق کچھ نہیں تھا لیکن مجھے پیش نہیں کیاگیا۔ ہمارے خلاف بے بنیاد مقدمہ بنایاگیا،بتایا جائے ہمارے خلاف کیس ایکٹ 1923 والا ہے یا ترمیم 2023 والے کے تحت ہے ،دوسری گزارش ہے ہماری ضمانت کی درخواستیں لگی ہیں، پراسیکیوشن پیش نہیں ہورہی ،نواز شریف کے کیسزمیں بلائے بغیر ہائیکورٹ سمیت ہر جگہ پہنچ جاتی اور درخواستیں بھی واپس لے لیتی ہے ۔ سیکرٹ ایکٹ ترمیم2023 پر صدر عارف علوی نے دستخط نہیں کیے ،صدر کو عدالت میں طلب کرکے حلف پر پوچھا جائے ترمیم پر دستخط کئے یا نہیں۔ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا آپ کے خلاف مقدمہ سیکرٹ ایکٹ1923 کی شق پانچ اور نو کے تحت بنایاگیا ہے ،آپ کا الگ ٹرائل نہیں ہوسکتا۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت سے کہا سائفر مجھے ہٹانے کیلئے تھاتو مجھے کیسے بھیجا جا سکتا تھا،ڈونلڈلو نے سائفر بھیجا جو پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش تھی، یہ اتفاقاً شاہ محمود کے ہاتھ لگا تو ہمیں سازش کا علم ہوا، بطور وزیر اعظم انکوائری کا حکم دیا اور چیف جسٹس پاکستان کو خط بھی لکھا، اس میں شامل افراد طاقتور ہیں انہیں بچانے کی کوشش کی جارہی ، اللہ کے سوا مجھے کسی کا ڈر نہیں، ہمارے ساتھ بھیڑ بکریوں والا سلوک کیاجاتا لیکن نواز شریف چور کو باہر سے یہاں بلا لیا گیا، ہمیں بولنے کا موقع تک نہیں دیاجاتا۔ جج نے کہا آپ کو بولنے کا پورا موقع دیاجائے گا۔ جج نے کہا آئندہ سماعت پرتمام میڈیا کو یہاں دیکھیں گے ، آئندہ سماعت کل پیر کو پھراڈیالہ جیل میں ہوگی ۔ عدالت نے ملزمان کی حاضری لگا کر سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں