ایک پارٹی جلسہ کرے تو کریک ڈائون :پشاور ہائیکورٹ

 ایک پارٹی جلسہ کرے تو کریک ڈائون :پشاور ہائیکورٹ

پشاور(نیوز ایجنسیاں)پی ٹی آئی کو جلسوں کی اجازت نہ دینے کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت پشاورہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ایس ایم عتیق شاہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔

جس میں چیف سیکرٹری، ایڈوکیٹ جنرل، ڈائریکٹر جنرل لا الیکشن کمیشن عدالت میں پیش ہوئے جسٹس اعجاز انور نے کیس کی سماعت کے دوران چیف سیکرٹری سے استفسارکیا کہ ایک پارٹی جلسہ کرے تو اسکے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوجاتا ہے ، جسٹس اعجاز انور کی چیف سیکرٹری سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا ایک سیاسی جماعت کی سیاسی بھاگ دوڑ پر پابندی ہے ایک سیاسی پارٹی جلسہ کرنا چاہے تو دفعہ144 لگ جاتی ہے ، باقی پارٹیوں پر کوئی پابندی نہیں۔جس پر چیف سیکرٹری نے عدالت کو بتایا کہ سب کو یکساں مواقع فراہم کریں گے ، کل پشاور میں پی ٹی آئی ورکرز کنونشن ہوا ہے ، تمام اضلاع میں جلسوں کے لئے جگہ کا تعین کیا ہے , ایس او پیز اور کے مطابق اجازت دیتے ہیں، جس پر جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ اگر عدالت مداخلت نہیں کرتی تو انکو اجازت نہیں ملتی، 5 سال میں آپکو ایک الیکشن کروانا ہوتا ہے باقی اور کام نہیں ہے , آپ سے کچھ مانگا جاتا ہے تو اپ کہتے ہیں کہ کچھ نہیں ہے ، وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ہم اپنا کام کررہیں ہمارا کام صاف و شفاف الیکشن کرنا ہے ۔ جہاں قانون کی خلاف ورزی ہو تو ہم کاروائی کرتے ہیں، جسٹس اعجاز کا استفسار کرتے ہوئے کہا کہ شیڈول کب جاری ہوگا،الیکشن کمیشن وکیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ حلقہ بندیاں ہوگئی امید ہے اگلے ہفتے شیڈول جاری ہوگا، الیکشن کمیشن کی کوشش ہے کہ لیول پلینگ فیلڈ سب جماعتوں کو دی جائے ، ، جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ قومی اور بین الاقوامی میڈیا پر شور ہے کہ لیول پلینگ فیلڈ ایک پارٹی کو نہیں فراہم کی جارہی۔عدالت نے چیف سیکرٹری اور الیکشن کمیشن کی یقین دہانی پر توہین عدالت درخواست نمٹا دی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں