تحریک انصاف کی آزادانہ شرکت کے بغیر الیکشن عمل ادھورا ہوگا

 تحریک انصاف کی آزادانہ شرکت کے بغیر الیکشن عمل ادھورا ہوگا

(تجزیہ:سلمان غنی) چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے 8فروری کے انتخابات اور ان کیلئے موثر اقدامات اور انتخابات کے حتمی اعلان کے باوجود اس حوالہ سے افواہوں کا سلسلہ ظاہر کرتا ہے ۔

کہ کوئی نہ کوئی عنصر مذکورہ انتخابات کو اپنے مذموم مفادات کے راستے میں بڑی رکاوٹ سمجھتا ہے لہٰذا وہ آئے روز نت نئی قیاس آرائیوں کے ذریعہ اس حوالہ سے غیر یقینی صورتحال طاری کرنے پر مصر ہے لہٰذا نگران حکومت یا الیکشن کمیشن کے علاوہ خود سیاسی جماعتوں پر لازم ہے ایسی افواہوں اور قیاس آرائیوں کے مرتکب عناصر کوبے نقاب کریں ،ملک میں 8فروری کے انتخابات کے حوالہ سے ایک نفسیاتی کیفیت طاری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ دوسری جانب نگران حکومت اور الیکشن کمیشن انتخابات مقررہ تاریخ پر کرانے کے حوالہ سے پرعزم ہیں لیکن الیکشن کو مزید آگے بڑھانے کی بازگشت بھی فضا میں موجود ہے اور جواز یہ دیا جا رہا کہ اس وقت انتخابات سے زیادہ ملکی معیشت کو درست سمت پر ڈالنا اور اس کی بحالی اہم ہے جبکہ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات کو جواز بناتے ہوئے انتخابات بارے تحفظات کا اظہار ظاہر کرتے نظر آ رہے ہیں، بعض ماہرین بھی ڈھکے چھپے کہتے نظر آ رہے کہ معاشی امور کو بہتری کی جانب لے جایا جا رہا ہے انتخابات کے باعث ان کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

دوسری جانب سیاسی محاذ پر نظر دوڑائی جائے تو بڑی سیاسی قوتیں اپنے بیانات اعلانات اور اجتماعات سے تو یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتی نظر آ رہیں کہ انہیں عوام کی تائید و حمایت حاصل ہے اور وہ 8فروری کو میدان مار لیں گی لیکن زمینی حقائق کا جائزہ لیا جائے تو بڑی جماعتیں چھوٹی جماعتوں کے ساتھ مل کر مفاہمتی سیاست کے پیش نظر ایڈجسٹمنٹ فارمولا کے تحت انتخابی میدان میں اترنے کی تیاری میں ہیں لیکن ان کا مقابلہ کس سے ہے یہ ظاہر نہیں ہو پا رہا اور حقیقت یہ ہے اگر ایک اور بڑی جماعت تحریک انصاف کو مقبولیت کے باوجود کچھ وجوہات پر انتخابات میں شرکت کا آزادانہ موقع نہیں ملتا تو انتخابات کا عمل ادھورا اور غیر شفاف قرار پائے گا جس کے نتائج ملک میں سیاسی عدم استحکام کی صورت میں سامنے آئیں گے ،یہی وجہ ہے پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ ایک جانب مسلم لیگ ن کی لیڈر شپ کو ٹارگٹ کرتے دکھائی دے رہی وہاں اس کایہ مطالبہ زور پکڑتا جا رہا کہ تحریک انصاف سمیت ساری سیاسی قوتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کی جائے ،عام سیاسی قوتوں کو ملک میں آزادانہ انتخابات کیلئے تحریک انصاف کو بھی انتخابات میں حصہ لینے دینے کیلئے آواز اٹھانی چاہئے ، آج بدقسمتی سے پاکستان کی سیاسی جماعتوں میں جمہوری سوچ کا فقدان ہے ،سیاسی جماعتوں کو انتخابات کی شفاف حیثیت قائم کرنے کیلئے آزادانہ فضا مہیا کرنے کی بات بھی کرنی چاہئے ،سیاسی جماعتوں کو جائز ناجائز طریقہ سے مسند اقتدار پر پہنچنے کیلئے تگ و دو کرنے کی بجائے ملک کے موثر اور مضبوط جمہوری مستقبل کی فکر کرنی چاہئے اور یہ بات نہیں بھولنی چاہئے کہ اگر انتخابات کا آزادانہ انتخابات ممکن نہ بن سکا تونتیجہ میں بننے والی حکومتوں کا کردار بھی دیرپا نہیں بن پائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں