پاکستانی حکومت کی پی آئی اے، ایئرپورٹس کی نجکاری میں جوائنٹ وینچر کی پیشکش اسلام آباد میں 2 ہوٹلز کیلئے زمین دینے کی بھی آفر، چند ماہ میں سرمایہ کاری شروع: سعودی عرب

پاکستانی حکومت کی پی آئی اے، ایئرپورٹس کی نجکاری میں جوائنٹ وینچر کی پیشکش اسلام آباد میں 2 ہوٹلز کیلئے زمین دینے کی بھی آفر، چند ماہ میں سرمایہ کاری شروع: سعودی عرب

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر، دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی)سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی و اقتصادی ترقی کے لئے کردار ادا کریں گے۔ پاکستان میں بے شمار معاشی امکانات اور سرمایہ کاری بڑھانے کے مواقع موجود ہیں،چند ماہ میں سرمایہ کاری شروع ہوجائے گی، ہم باہمی اقتصادی خوشحالی و علاقائی سالمیت کے لئے مل کر کام کرنا جاری رکھیں گے۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کہا پاکستان کے دورے سے بہت خوشی ہوئی، آئندہ چند ماہ میں پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کی طرف پیشرفت ہوگی،پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت کو بڑھائیں گے، ہم مل کر باہمی مفاد حاصل کر سکتے ہیں۔ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ دونوں ممالک کی ٹیمیں نتیجہ خیز اقدامات کریں گی اور سرمایہ کاری کے مواقعوں کو بھرپور انداز میں بروئے کار لائیں گی، مجھے توقع ہے آئندہ چند ماہ کے دوران ہم اس سلسلے میں نمایاں پیش رفت دیکھیں گے۔ ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم پر سرمایہ کاری کے حوالے سے انتہائی سنجیدگی دیکھنے میں آئی۔ ہم باہمی شراکت داری کی بنیاد پر تعاون جاری رکھیں گے۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے ہم سے جو ہو سکا کریں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا فی الحال میں کسی شعبے کا ذکر نہیں کروں گا کیونکہ ہمیں جو بریفنگ دی گئی وہ بہت وسیع تھی۔ایس آئی ایف سی کے فارمیٹ سے متاثر ہوئے ہیں۔

بریفنگ سے معلوم ہوا ہے پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت زیادہ مواقع ہیں اور ان میں مزید اضافہ بھی ممکن ہے۔ اس لئے ہم اس پر بات چیت جاری رکھیں گے ۔سعودی وزیر خارجہ نے اپنے اور وفد کے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی کو سراہا۔ انہوں نے پاکستانی قیادت کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کو انتہائی نتیجہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا غزہ میں فوری سیزفائر ہونا چاہیے ، غزہ میں 33 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، عالمی برادری غزہ میں جنگ بندی کرائے ، عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہی، ہم اپنے خطے میں محاذ آرائی نہیں چاہتے ۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا یہ دورہ پاکستان کے لیے انتہائی مفید رہا۔ ہم سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری پر اُن کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا پاکستانی حکومت اورعوام میں سعودی عرب کا احترام ہے ، سعودی وفد کو باضابطہ طور پر ایس آئی ایف سی اور زراعت، کان کنی اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے آگاہ کیا گیا، سعودی وفد کے ساتھ مختلف شعبوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسحاق ڈار نے کہا ایس آئی ایف سی پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان سرمایہ کاری بڑھانا اور سرمایہ کاری کا مرکز بننا چاہتا ہے ، سرمایہ کاروں کو ون ونڈو سہولت فراہم کریں گے ، اس موقع پر دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔انہوں نے کہا سعودی عرب تقریبا 25 لاکھ پاکستانیوں کی میزبانی کر رہا ہے جو بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانی تارکین وطن کی کل تعداد کا 28 فیصد ہیں اور وہ ملک کو موصول ہونے والی کل ترسیلات میں سے 25 فیصد بھیج رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا حکومت سعودی عرب کی نئی پالیسی کے تحت تربیت یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت برآمد کرے گی۔ سعودی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانیوں کے تعاون کو سراہتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کی معیشت میں یہ مثبت شراکت مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔

اسحاق ڈار نے کہا وہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سعودی سرمایہ کاری کی مکمل سپورٹ کو یقینی بنائیں گے اور اس کے لئے سازگار ماحول فراہم کریں گے ۔وزیر خارجہ نے کہا فلسطینی بھوک سے مر رہے ہیں، غزہ کی صورتحال پر عالمی ضمیر کو جاگ جانا چاہئے ، پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بہت تشویش ہے۔ دوسری طرف پاکستان اور سعودی عرب نے سرمایہ کاری سے متعلق امور کو مربوط کرنے اور ان پر عملدرآمد کے لئے دو طرفہ نفاذ کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے دی۔اس حوالہ سے پاکستان،سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس منگل کو اسلام آباد میں ہوئی۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کی قیادت میں اعلیٰ سطح وفد نے کانفرنس میں شرکت کی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے تعلقات اور باہمی سٹرٹیجک مفادات پر زور دیا۔ انہوں نے دوطرفہ سٹرٹیجک اور اقتصادی شراکت داری کی اہمیت اور ان تعلقات کو فروغ دینے میں سعودی سرمایہ کاری کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کس طرح ایس آئی ایف سی پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان کا مقصد سرمایہ کاری کے عمل کو ہموار کرنا اور تیزی سے فیصلہ سازی کو یقینی بنانا ہے جس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے زراعت، آئی ٹی اور کان کنی کے شعبوں میں پاکستان کے وسیع مواقع کو ظاہر کرتے ہوئے سعودی سرمایہ کاروں کو باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری میں شمولیت کی دعوت دی۔ ایس آئی ایف سی حکام نے پاکستان کی معیشت کے اہم شعبوں میں ممکنہ اور سرمایہ کاری کے مواقع پر مشتمل جامع بریفنگ دی۔ دونوں فریقین نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو بہتر بنانے کے لئے فنکشنل سطح پر مکمل غور و فکر کے مذاکرات کئے ۔ سعودی فریق نے پاکستان کے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کی ممکنہ اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کو تیزی سے آگے بڑھانے میں زیادہ سے زیادہ تعاون اور سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔

 

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، خصوصی نیوز رپورٹر ، نامہ نگار ، دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے سعودی عرب کو قومی ایئر لائنز پی آئی اے اور ا یئر پورٹس کی نجکاری میں جوائنٹ وینچر کی پیشکش کر دی۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سعودی وفد نے بھی شرکت کی جبکہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی خصوصی طور پر شریک  تھے ۔اجلاس میں ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی نے سعودی وفد کو سرمایہ کاری منصوبوں پر بریفنگ دی۔ذرائع کے مطابق سعودی وفد کو پی آئی اے اور ایئرپورٹس کی نجکاری میں جوائنٹ وینچرکی پیشکش کی گئی ،اس کے علاوہ وفد کو اسلام آباد میں 2 فائیو سٹار ہوٹلز کی بھی پیشکش کی گئی، ہوٹلز کیلئے زمین سی ڈی اے دے گی جبکہ سرمایہ کاری سعودی حکومت کرے گی۔ذرائع کے مطابق وفد کو تجویز دی گئی سعودی حکومت چاہے تو خود ہوٹل بنا کر چلائے جبکہ اجلاس میں وفد کو مٹیاری ٹرانسمیشن لائن اور فرسٹ ویمن بینک کی بھی آفر کی گئی۔سعودی وفد نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قیام کو خوش آئند قرار دیا۔

اجلاس سے خطاب میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری سے نہ صرف گہری قابل قدر شراکت داری کو تقویت ملے گی بلکہ یہ علاقائی امن و استحکام میں بھی اہم کردار ادا کرے گی ۔سعودی وفد میں وزیر پانی و زراعت عبدالرحمن عبدالمحسن آل فضلی ، صنعت اور معدنی وسائل کے وزیر بندر ابراہیم الخریف، معاون وزیر برائے سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک؛،سعودی خصوصی کمیٹی کے سربراہ محمد مازیاد التویجری اور وزارت توانائی اور سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے سینئر حکام شامل تھے ۔ وزیر خارجہ نے وفد کو یقین دلایا کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری باہمی ترقی اور خوشحالی کے لیے بھی مددگار ثابت ہوگی۔علاوہ ازیں صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے ایوان صدر میں ملاقات کی ۔صدر مملکت نے کہا پاکستان سعودی عرب کے ساتھ موجودہ تعلقات کو طویل المدتی تزویراتی اور اقتصادی شراکت داری میں بدلنا چاہتا ہے ، پاکستانی حکومت اور عوام خادمین حرمین شریفین کیلئے انتہائی احترام کے جذبات رکھتے ہیں،پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے گا، اسلامی دنیا کی خوشحالی سعودی عرب کی ترقی سے وابستہ ہے ۔

صدر مملکت نے سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کی جرات مندانہ اور دور اندیش قیادت اور ویژن 2030 کے تحت ہونے والی قابل ذکر پیش رفت کو سراہا۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا سعودی عرب پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری قائم کرنے کیلئے پرعزم ہے ۔فریقین نے علاقائی صورتحال ، مشرق وسطیٰ میں حالیہ پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔صدر مملکت نے خادمین حرمین شریفین کیلئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔ملاقات میں سعودی وزرا ،پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈعبدالعلیم خان، وزیر پٹرولیم مصدق مسعود ملک، وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین اور اعلیٰ سرکاری حکام نے بھی شرکت کی ۔دریں اثنا وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے سعودی عرب نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے ، سعودی وزیر خارجہ کی زیر قیادت وفد کا دورہ پاک سعودیہ سٹر ٹیجک اور تجارتی شراکت داری کے نئے دور کاآغاز ہے جبکہ سعودی وزیرخارجہ فیصل فرحان السعود نے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور تجارتی و سرمایہ کاری ، شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے لئے سعودی عزم کا اعادہ کیا۔

منگل کوسعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کی زیر قیادت وفد نے وزیراعظم شہبازشریف سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔ جس میں وفاقی وزرا بھی شریک ہوئے ۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے وفد کا پاکستان آمد پر خیر مقدم کیا اور سعودی قیادت، خادم الحرمین شریفین سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود کے لئے نیک خواہشات کا پیغام دیا۔ وزیر اعظم نے سعودی وفد کو سرمایہ کاری کی وسیع استعداد کے حوالے سے آگاہ کیا۔ملاقات میں مختلف شعبوں میں تعاون و سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو پاکستان کے دورے کی دعوت کا پیغام دیا۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور برادر ممالک سے شراکت داری کو باہمی طور پر مفید بنانے کیلئے اقدامات اٹھا رہا ہے ۔ پاکستان سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری بڑھانے پر سعودی قیادت کا شکر گزار ہے ۔

عوام ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی وزیر خارجہ اور وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وفا قی وزرا نے بھی شرکت کی ۔ وزیر اعظم نے کہا سعودی ولی عہد کی طرف سے پاکستان میں وفد بھیجنے پر مشکور ہیں، یہ دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا ، گفتگو دونوں ملکوں کے درمیان نئے دور کا آغاز کرے گی۔ سعودی عرب کے ساتھ اربوں ڈالر کے سرمایہ کاری کے معاہدے کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا سعودی عرب کے معیار پر پورا اتریں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا ایس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی کے تحت سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے ۔وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا حکومت اور عوام کی طرف سے پر جوش استقبال پر مشکور ہیں، ایسی مہمان نوازی کو بھلا یانہیں جا سکتا ۔سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے وفد کے ہمراہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے بھی ملاقات کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید تقویت دینے کے لیے باہمی مفادات اور پالیسیوں پر بات چیت ہوئی۔ سعودی وزیر خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کو مسلسل تقویت دینے کے لیے متعدد راستے تلاش کرنے پر زور دیا۔

آرمی چیف نے وفد کے دورے کی تعریف کرتے ہوئے کہا پاکستانی عوام سعودی بھائیوں کے لیے عقیدت اور محبت کا اظہار کرتے ہیں۔سعودی وفد کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ دورے کا مقصد وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان مکہ المکرمہ میں ہونے والی حالیہ ملاقات کے دوران طے پانے والی مفاہمت کی پیروی کرنا اور اس سلسلے میں دو طرفہ اقتصادی تعاون پر بات چیت کو آگے بڑھانا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وفد نے صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کیں۔ سعودی وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار سے وزارت خارجہ میں تفصیلی بات چیت کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے سعودی عرب پاکستان سرمایہ کاری کانفرنس کی مشترکہ صدارت بھی کی جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے کے لیے اہم شعبوں پر بات چیت ہوئی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں