26قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی حکومتی اتحاد، 11کی اپوزیشن کو دینے پر اتفاق

 26قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی حکومتی اتحاد، 11کی اپوزیشن کو دینے پر اتفاق

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ، نامہ نگار، نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا، حکومت اور اپوزیشن کو ان کی تعداد کے تناسب سے قائمہ کمیٹیوں میں نمائندگی کا معاملہ تقریبا ًحل ہو چکا ۔

 بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے رکن اظہار الحق نے سپیکر کی توجہ آرٹیکل 17 کے تحت رول 200کی جانب دلائی ۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کس جماعت کو کتنی قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ اور کتنی قائمہ کمیٹیوں میں نمائندگی ملنی ہے اس حوالے سے تناسب نکال لیا گیا ، پارلیمانی لیڈرز اپنے اپنے اراکین کے نام فائنل کر کے دیں، کمیٹیوں کی تشکیل کے بغیر ایوان نہیں چل سکتا۔سنی اتحادکونسل کے رکن گوہر علی خان نے کہا کہ ہمیں کوٹہ مل گیا ہے کل تک اپنے ارکان کے نام دے دینگے ۔ آج حکومت اور اپوزیشن کے اراکین کا اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے جس میں فیصلہ ہو جائے گا۔26کمیٹیوں کی چیئرمین شپ حکومتی اتحاد اور11 کی اپوزیشن کو ملے گی۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن ، کشمیر کمیٹی کا حکومتی اتحاد سے ہوگا ۔ سپیکر قومی اسمبلی ہا ئوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین ہونگے ۔قائمہ کمیٹیو ں میں13 پبلک اکا ئونٹس کمیٹی میں 16، کشمیر کمیٹی میں15،ہائو س بزنس ایڈوائزی میں18ممبران حکومتی اتحاد سے ہونگے ، کوٹے کے مطابق قائمہ کمیٹیوں، پبلک اکائونٹس کمیٹی اور کشمیر کمیٹی میں اپوزیشن ممبران کی تعداد 7,7 ہوگی ۔ دستاویز ات کے مطابق فارمولے کے تحت قومی اسمبلی کی14کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مسلم لیگ ن جبکہ 8پیپلزپارٹی ،2 ایم کیو ایم ،مسلم لیگ ق اور استحکام پارٹی کو ایک ایک کمیٹی کی سربراہی ملے گی جبکہ اپوزیشن میں سے 10قائمہ کمیٹیو ں کی چیئرمین پی ٹی آئی کے آزاد اراکین جبکہ ایک کمیٹی کی چیئرمین شپ جے یو آئی ف کے حصے میں آئے گی ۔ دستاویزات کے مطابق قائمہ کمیٹیوں کے 20ممبران میں سے 14اراکین حکومتی سائیڈ جبکہ6اپوزیشن جماعتوں سے ہونگے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں