ایف آئی آر میں بلو رانی کالفظ نہیں ،عدالت ، فیصلہ محفوظ

ایف آئی آر میں بلو رانی کالفظ نہیں ،عدالت ، فیصلہ محفوظ

اسلام آباد (اپنے نامہ نگارسے ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کے خلاف ایک ہی الزام پر درج متعدد مقدمات کے خلاف کیس میں فیصلہ محفوظ کر لیا ۔

 گزشتہ روز جسٹس طارق محمود جہانگیری کی عدالت میں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے استفسار کیا کہ پولیس سے رپورٹ مانگی تھی آگئی ہے کیا؟ سٹیٹ کونسل نے کہا کہ جی رپورٹ آگئی اور عدالت میں جمع کرا دی ہے ، عدالت نے استفسار کیا کہ یہ بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں ہیں کیا ؟ عدالتی ہدایت پر سٹیٹ کونسل نے تھانہ موچکو میں درج ایف آئی آر پڑھی ، عدالت نے کہا کہ ایف آئی آر میں بلورانی اور دیگر الفاظ نہیں ہیں،تفتیشی صاحب بتائیں یہ بلو رانی والے الفاظ کہاں ہیں، تفتیشی افسر نے کہا کہ یو ایس بی ہے ،وہ پیش کریں گے ، مدعی کے وکیل نے کہا کہ یو ایس پی موجود ہے ، یوٹیوب پر ویڈیو موجود ہے ، 9 لاکھ سے زائد ویوز ہیں، وقوعہ پولی کلینک ہسپتال میں ہوا ہے ،عدالت نے کہا کہ کیا آپ نے اسلام آباد میں درخواست دی جہاں مقدمہ نہ ہوا۔عدالت نے کہا کہ وقوعہ تو اسلام آباد کا ہے ، رپورٹ میں جو لکھا وہ مقدمہ میں نہیں،سردار عبدالرازق نے کہا کہ شیخ رشید پولیس حراست میں تھے اور آبپارہ پولیس کی تحویل میں پولی کلینک ہسپتال گئے ، کہتے ہیں وہاں میڈیا سے کسی سوال پر کچھ کہا ہو گا، یہ حدود نہیں ہے ، مقدمہ بنتا ہی نہیں ، عدالت نے کہا کہ فیصلہ محفوظ کرتے ہیں، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ۔سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا گیا ہے کہ میں نے بلو رانی کا نام استعمال کیا ہے ، بلاول جب وزیر خارجہ تھا تو اس وقت میرے خلاف شکایت کرتا تو کیس کی بات تھی ، کل 44 کیسز ہیں جن میں سے 3 خارج کر دئیے گئے ہیں میری زندگی میں اس کا فیصلہ نہیں آ سکتا ، حکومت سے اپیل کروں گا کہ وہ اپنی چارپائی کے نیچے جھاڑو پھیرے ، میرا بانی پی آئی آئی سے تعلق تھا اور تعلق ہے ، آج سے دو ماہ کے لئے میں سیاست سے دور ہوں اس کے بعد دیکھوں گا سیاست کیا کروٹ بدلتی ہے ، نواز شریف حکومت روٹیاں اور نالے چیک کرنے آئی ہے ، عوام صرف دو مہینے انتظار کریں ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں