پنجاب فنانس بل:سٹامپ ڈیوٹی، لیبرویلفیئر سیس میں اضافے ،پراپرٹی ٹیکس ڈی سی ریٹ پروصول کرنے کی سفارش

پنجاب فنانس بل:سٹامپ  ڈیوٹی، لیبرویلفیئر سیس میں  اضافے ،پراپرٹی ٹیکس ڈی سی  ریٹ پروصول کرنے کی سفارش

لاہور(کامرس رپورٹر،دنیا نیوز)پنجاب حکومت کے آئندہ مالی سال سال کے فنانس بل میں سٹامپ ڈیوٹیز میں اضافے کی سفارشات کی گئی ہیں۔بجٹ میں بیان حلفی، معاہدوں، طلاق، پاور آف اٹارنی، کرایہ داری سمیت دیگر کے لئے اسٹامپ ڈیوٹی بڑھانے کی سفارشات کی گئی ہیں۔

تجویز دی گئی ہے کہ سٹامپ ڈیوٹی کی مد میں سالانہ 4 ارب 21 کروڑ روپے عوام کی جیبوں سے مزید نکلوائے جائیں، بیان حلفی، معاہدوں، طلاق، پاور آف اٹارنی، کرایہ داری سمیت دیگر کیلئے سٹامپ پر ڈیوٹی بڑھے گی۔بیان حلفی کا ریٹ 100 روپے سے بڑھا کر 300 روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے ، غیر منقولہ جائیداد کی فروخت کے لئے سٹامپ ڈیوٹی 1200 سے بڑھا کر 3ہزار روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔پانچ لاکھ تک کے معاہدے کی سٹامپ ڈیوٹی 1200 سے 3 ہزار، طلاق کے لئے سٹامپ فیس 100 روپے سے ایک ہزار روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے ، اقدام سے سٹامپ ڈیوٹی کی مد میں سالانہ 4ارب 21 کروڑ روپے کا ریونیو حاصل ہوگا۔دریں اثنا فنانس بل میں موٹروہیکل ٹیکسیشن ایکٹ 1958میں ترمیم کرتے ہوئے سفارش کی گئی ہے کہ موٹر سائیکل اور سکوٹر کے لائف ٹائم ٹوکن ٹیکس 1500روپے وصول کیا جائے گا اور اگر دس سال کے دوران اس کو فروخت کیا جاتا ہے تو اس کے ٹوکن ٹیکس پر ہر مالی سال 10فیصد ریبیٹ دینے کی سفارش کی گئی ہے ، پنجاب میں آئندہ مالی سال میں گاڑی کے ٹوکن ٹیکس کی وصولی انوائس ویلیو پر لینے کی تجویز دی گئی ہے ،ایک ہزار سی سی سے زائد انجن والی گاڑی اس کی رجسٹریشن فیس 20ہزار روپے وصول کی جائے گی اور اگر یہ رجسٹریشن 10سال میں ٹرانسفر کی جاتی ہے تو اس پر ہر مالی سال 10فیصد ریبیٹ دیا جائے گا۔ہزار سی سی سے زائد اور 2ہزار سی سی سے کم انجن پاور والی گاڑی پر ٹوکن ٹیکس انوائس ویلیو کا 0.2فیصدوصول کیا جائے گا ۔

اسی طرح 2ہزار سی سی سے زائد انجن والی گاڑی پر انوائس ویلیو کا 0.3فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ اگر سالانہ ٹیکس ریٹ مندرجہ بالا ٹیکس ریٹ سے کم ہوتا ہے تو اس صورت میں سالانہ ٹوکن ٹیکس پرانے ریٹ کی بنیاد پر وصول کیا جائے گا۔جبکہ لیبر ویلفیئر ایکٹ 1967میں لیبر ویلفیئر کے لئے سیس ڈیوٹی میں اضافے کی تجویز دی گئی ہے ۔جس کے مطابق مائنز لیبر ویلفیئر سیس جو پہلے ایک روپے سے 5روپے فی ٹن مقرر تھا اسے بڑھا کر 30روپے سے 50روپے فی ٹن مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔اسی طرح پنجاب سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012کے سیکشن 39کے سب سیکشن (I)میں ترمیم میں تجویز کی ہے اب اتھارٹی فیصلہ کرے گی کہ کون کیس کو پراسس کرے گا ۔فنانس بل میں پنجاب اربن اموویبل پراپرٹی ٹیکس ایکٹ 1958میں ترمیم کر کے تجویز کیا گیا ہے کہ اب صوبے کے شہروں میں جائیدادوں پر پراپرٹی ٹیکس رینٹل ٹیبل کی بجائے کیپٹل ویلیو (ڈی سی ریٹ) کے مطابق وصول کیا جائے گا۔ حکومت کو اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی پراپرٹی کو ہائی ویلیو پراپرٹی ڈیکلیئر کر سکتی ہے ۔جائیدادوں کے مالکان کو جائیدادوںکی ویلیو کی تشخیص کرنے کے بارے میں مخصوص طریق کار سے آگاہ کیا جائے گاجس سے وہ اپنی پراپرٹی کی خود تشخیص کر سکیں ۔ تاہم تشخیصی اتھارٹی جائیداد کی سیلف اسیسمنٹ کا آڈٹ کر ا سکے گی اور اگر کوئی شخص ٹیکس کم دے گا یا ٹیکس چوری کرنے کی کوشش کرے گا تو اس پر چھپائے یا چوری کئے جانے والے ٹیکس کے علاوہ اتنی مالیت کا جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

اگر کوئی شخص اپنی جائیداد کی سیلف اسیسمنٹ نہیں کرے گا تو اتھارٹی اسے دو ہفتوں کی مہلت دے گی ۔کیپٹل ویلیو کے حوالے سے ٹیکس وصولی کے لئے تجویز کیا گیا ہے کہ 50لاکھ مالیت کی رہائشی پراپرٹی ٹیکس سے مستثنیٰ ہو گی جبکہ اتنی مالیت کی کمرشل پراپرٹی پر 0.07فیصد کے حساب سے ٹیکس وصولی کیاجائے گا ۔50لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک رہائشی اور کمرشل پراپرٹی پر 0.07فیصد کے حساب سے ٹیکس وصولی کی تجویز ہے ،ایک کروڑ روپے سے زائد اور ڈھائی کروڑ روپے تک کی رہائشی اور کمرشل پراپرٹی پر 0.08فیصد کے حساب سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کی جائے گی جبکہ ڈھائی کروڑ اور اس سے زائد کی رہائشی اور کمرشل پراپرٹی پر 0.09فیصد کے حساب سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کی جائے گی ۔اگر 31-12-2024کو یا اس سے پہلے قابل ادائیگی ٹیکس مذکورہ بالا ٹیکسز سے کم ہوا تو 50لاکھ روپے مالیت کی رہائشی جائیداد پر ٹیکس کی چھوٹ ہو گی جبکہ کمرشل پراپرٹی پر 31-12-2024سے پہلے والا ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ پچاس لاکھ سے اوپر اور ایک کروڑ روپے تک کی رہائشی اور کمرشل پراپرٹی پر 31-12-2024سے پہلے والا ٹیکس 10فیصد اضافے کے ساتھ وصول کیا جائے گا۔ ایک کروڑ سے زائد اور ڈھائی کروڑ روپے تک کی رہائشی اور کمرشل پراپرٹی پر 31-12-2024 سے پہلے والا ٹیکس 10فیصد اضافے کے ساتھ وصول کیا جائے گا۔ ڈھائی کروڑ اور اس سے زائد مالیت کی رہائشی اور کمرشل پراپرٹی پر 31-12-2024 سے پہلے والا ٹیکس 20فیصد اضافے کے ساتھ وصول کیا جائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں