سی پیک:حکومت اور تمام جماعتیں اکٹھی:ترقی کیلئے اندرونی استحکام ضروری،اداروں اور سیاسی جماعتوں کو مل کر چلنا ہوگا،چینی وزیر دوستی مزید مضبوط ہوگی:اسحاق ڈار

سی پیک:حکومت اور تمام جماعتیں اکٹھی:ترقی کیلئے اندرونی استحکام ضروری،اداروں اور سیاسی جماعتوں کو مل کر چلنا ہوگا،چینی وزیر دوستی مزید مضبوط ہوگی:اسحاق ڈار

اسلام آباد(اپنے رپورٹرسے ،سٹاف رپورٹر، دنیانیوز،نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کی مرکزی دھارے کی تمام سیاسی جماعتوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کی بھرپور حمایت کیلئے مثالی اتفاق رائے کا مظاہرہ کیا۔

حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر نظر آئی،رہنمائوں نے ہر طرح کے مذموم عزائم کو ناکام بناتے ہوئے پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے  اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا،یہ سیاسی اتفاق رائے سی پیک پاکستان چائنا پولیٹیکل پارٹیز فورم اور سی پیک پولیٹیکل پارٹیز مشترکہ مشاورتی میکانزم کے تیسرے اجلاس میں پایا گیا جس کی مشترکہ صدارت نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے بین الاقوامی شعبہ کے وزیر اور کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن لیو جیان چاؤ نے کی جو پاکستان کے تین روزہ دورے پر ہیں۔چینی وزیر نے کہا ترقی کیلئے اندرونی استحکام ضروری ،اداروں اور سیاسی جماعتوں کو مل کر چلنا ، سرمایہ کاری کیلئے سکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانا ہوگا،پاکستانی وزرا نے کہا چینیوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے ،فول پروف سکیورٹی دیں گے ۔

تقریب میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اور قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کے ساتھ ساتھ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کی سینئر قیادت نے شرکت کی جن میں وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی، جے یو آئی (ف) کے مولانا فضل الرحمن، پیپلز پارٹی کی حنا ربانی کھر ، پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر سید علی ظفر،رؤف حسن، استحکام پاکستان پارٹی کی منزہ حسن، نیشنل پارٹی کے سینیٹر جان محمد، سینئر سیاستدان افراسیاب خٹک اور دیگر رہنما شامل تھے ۔اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا سی پیک تعاون کا نیا ویژن ہے ،سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاک چین دوستی مزید مضبوط ہوگی،سی پیک نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا،ملک کو لوڈ شیڈنگ کے ایک پرانے مسئلے سے نجات دلانے کے علاوہ سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں نے پاکستانی عوام کیلئے روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد کی جسے پاکستانی عوام کبھی فراموش نہیں کریں گے ، وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین کا ذکر کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم نے کہا دونوں فریقوں نے سی پیک کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد کیلئے اتفاق رائے کا اظہار کیا اور منصوبے میں تیسرے فریق کی شرکت کے طریقہ کار پر دستخط کیے ۔

انہوں نے اس امر کا اعادہ کیا کہ پاکستان عوامی سطح کے روابط کو فروغ دینے کیلئے پرعزم ہے جیسا کہ دونوں ممالک ہر موقع پر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں، اسحاق ڈار نے کہا کہ سی پیک پاک چین اقتصادی اور تزویراتی شراکت داری کا ایک اہم ستون ہے اور اس کی اہمیت پر مکمل اتفاق رائے ہے کیونکہ اس نے سماجی و اقتصادی خوشحالی اور علاقائی روابط کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو متحرک کیا، دونوں ممالک سی پیک کے اعلیٰ معیار کے دوسرے مرحلے کا مشاہدہ کر رہے ہیں اوراس ضمن میں دونوں فریق زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، صنعت اور کان کنی اور معدنیات کے شعبوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔ چینی وزیر لیو جیان چاؤ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے انتہائی کامیاب دورے کے دوران دستخط کیے گئے معاہدوں نے دونوں ممالک کو مطلوبہ تبدیلیاں لانے کے لیے اپنے تعلقات کو اپ گریڈ کرنے کا موقع فراہم کیا، دونوں ممالک کی قیادت کے عزم نے دنیا کو واضح پیغام دیا ہے کہ چین پاکستان دوستی اٹوٹ ہے ، پاکستان کی حکومت نے پانچ اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے  فائیو ایز متعارف کرایا جو مشترکہ منزل کی کمیونٹی کو فروغ دینے کیلئے دونوں ممالک کے عوام کے لیے مل کر کام کرنے کا ایک اہم موقع پیش کرتا ہے ، انہوں نے پارٹی ٹو پارٹی تعلقات کو دوطرفہ تعلقات کا لازمی جزو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پارٹیز ایک دوسرے کے ترقیاتی فلسفے کو سمجھ کر خاکہ کو حقیقت میں بدلنے کے لیے اپنا دانشمندانہ کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں سے ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے لیکن ترقی کیلئے اندرونی استحکام ضروری ہے ، سرمایہ کاری کیلئے سکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانا ہوگا، بہتر سکیورٹی سے تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے ۔انہوں نے اعلان کیا کہ آئی ڈی سی پی سی تین سالوں میں 300 پاکستانی پارلیمنٹیرینز کو چین مدعو کرنے کے علاوہ پاکستانی نوجوانوں کو سکالرشپ اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرے گا۔

دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے نوجوان نسل پر مغربی سوشل میڈیا کے منفی اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین ہر سال میڈیا کے لوگوں کو ایک دوسرے کو بہتر طور پر سمجھنے کیلئے مدعو کرے گا۔ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا سی پیک معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے ،تمام سیاسی جماعتیں سی پیک کیلئے پرعزم ہیں کیونکہ اس نے صحت، تعلیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے علاوہ ملک کی بجلی کی مشکلات کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے ۔انہوں نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم اور سیاحت کے شعبوں میں شراکت داری کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ایک سرسبز اور مستحکم مستقبل کے لیے مل کر کام کریں۔ قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ سی پیک سے متعلق پارلیمانی کمیٹی نے حکومت کی چوکس نگرانی کو یقینی بنایا اور پاکستان کی پارلیمنٹ کو باقاعدہ رپورٹنگ کے ذریعے سی پیک کے تحت منصوبوں کی پیش رفت کی پیروی کی، پاکستان اور چین کی سیاسی جماعتوں میں روابط کے فروغ سے سی پیک کو استحکام ملے گا، بی آر آئی منصوبے سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ، سی پیک منصوبہ غربت میں کمی، اقتصادی ترقی اور تجارت کے فروغ کا باعث ہے ، بدقسمتی سے سی پیک منصوبہ ماضی میں ڈس انفارمیشن کا شکار رہا۔وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا سیاسی اختلافات کے باوجود تمام سیاسی جماعتیں چین اور سی پیک کے حوالے سے متفق ہیں اور اپ گریڈ شدہ ورژن کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں، چین اس وقت پاکستان کو بچانے آیا جب اسے 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سامنا تھا اور کوئی سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں تھا،انہوں نے سی پیک میں نئی راہداریوں کو شامل کرنے پر چین کا شکریہ ادا کیا جو موجودہ حکومت کے متعارف کرائے گئے فائیو ایزکے ساتھ منسلک ہیں۔

انہوں نے کہا حکومت پاکستان میں کام کرنے والے چینی اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے ، اس مقصد کے لئے ایسے اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ فول پروف سکیورٹی فراہم کی جا سکے اور ان اقدامات کے بارے میں چینی سفارتخانے کو مسلسل اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے ۔جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کشمیر کاز کی غیر مشروط حمایت پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور تائیوان کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح دونوں ممالک کے متعدد علاقائی اور علاقائی مسائل پر متفقہ خیالات ہیں،پاک چین دوستی ہمارے باہمی سیاسی اختلافات سے بالاتر ہے ، انہوں نے سی پیک کے تاخیری منصوبوں کی تکمیل پر بھی زور دیا۔وفاقی وزیر برائے تعلیم خالد مقبول صدیقی اور منزہ حسن نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے تعلیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت پر توجہ دینے پر زور دیا۔ سید علی ظفر نے سی پیک منصوبوں کو تیز کرنے پر زور دیا ، جبکہ پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے سی پیک ٹو کو آگے لے جانے کے لیے سیاسی جماعتوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے جعلی خبروں جن کا مقصد سی پیک اور پاک چین تعلقات کو نقصان پہنچانا ہے ،کے سدباب کے لیے ریپڈ رسپانس انفارمیشن سسٹم کے قیام کی تجویز بھی پیش کی ۔ نیشنل پارٹی کے سینیٹر جان محمد نے بلوچستان کے نوجوانوں کی فنی تربیت پر زور دیا جبکہ افراسیاب خٹک نے خطہ میں تسلط پسند قوتوں کے امن کو خراب کرنے کے عزائم کے خلاف خبردار کیا۔ بعد ازاں ایک انٹرایکٹو سیشن ہوا جس میں شریک رہنمائوں کی طرف سے تجاویز پیش کی گئیں اوراکثریت نے عوامی سطح کے روابط کو بڑھانے کے لیے پارلیمانی تبادلوں پر زیادہ توجہ دینے پر زور دیا گیا۔

اسلام آباد،راولپنڈی(نامہ نگار،خصوصی نیوز رپورٹر، دنیا نیوز)وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے بین الاقوامی شعبہ کے وزیر لیو جیان چاؤ نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی ، اس دوران سی پیک پر پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے اگلے مرحلے کیلئے مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا۔شہباز شریف نے چینی وزیر اور ان کے وفد کے ارکان کا پاکستان میں خیرمقدم کیا اور کہا یہ انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری پر دونوں ممالک میں مکمل سیاسی اتفاق رائے ہے ، ہم بزنس ٹو بزنس اور صنعتی شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا نیا مرحلہ شروع کرنے کیلئے تیار ہیں، پاک چین دوستی وقت کی ہر آزمائش پر پورا اتری ہے ،پاک چین دوستی دونوں ممالک کے ساتھ ساتھ خطے اور عالمی امن اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے ،انہوں نے پاک چین سٹریٹجک تعلقات میں مسلسل بہتری اور راہداری کی اپ گریڈیشن کے لئے مل کر کام کرنے کے چینی قیادت کے وژن کی تعریف کی،وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک کے تمام جاری اور نئے منصوبوں کی جلد تکمیل اور ان پر عمل درآمد پاکستان کی اقتصادی ترقی اور جامع ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، وزیر اعظم نے دونوں ممالک کی سیاسی جماعتوں کے درمیان تجربے کے تبادلے ، استعداد کار میں بہتری کے حوالے سے تبادلوں کی اہمیت پر زور دیا، لیو جیان چاؤ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور چین آہنی بھائی، سٹریٹجک شراکت دار اور انتہائی قابل اعتماد دوست ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین نے اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو ایک خاص مقام دیا ہے اور وہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کی حمایت جاری رکھے گا اور سی پیک کے اپ گریڈ ورژن کے لیے مشترکہ طور پر کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا، ہم چین پاکستان اقتصادی راہداری کے اگلے مرحلے کے لئے تیار ہیں۔دریں اثنا چینی وفد نے جنرل ہیڈ کوارٹر میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی، ملاقات میں سی پیک پر پیش رفت کا جائزہ لیا،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق ملاقات میں علاقائی امن و سلامتی سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور چین پاکستان اقتصادی راہداری پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے چین کے ساتھ سٹریٹجک شراکت داری کیلئے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا،آرمی چیف نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے منصوبے سی پیک کے کامیاب نفاذ کیلئے تعاون کا وعدہ کیا،اس موقع پر چینی وزیر لیو جیان چاؤ نے کہا کہ وہ چین میں دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان کامیاب ملاقاتوں کے بعد پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا اور سی پیک پر ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس کی بروقت تکمیل کے لئے چین کے عزم کو دہرایا۔ملاقات کے آخر میں چینی وزیر نے علاقائی امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں