مذاکرات کامیاب،پیپلز پارٹی کے تمام مطالبات تسلیم،پاورشیئرنگ کے فارمولے پر عملدر آمد کیلئے مشترکہ کمیٹی قائم

مذاکرات کامیاب،پیپلز پارٹی کے تمام مطالبات تسلیم،پاورشیئرنگ کے فارمولے پر عملدر آمد کیلئے مشترکہ کمیٹی قائم

اسلا م آباد (نامہ نگار)حکومت اور پیپلزپارٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ۔ ذرائع کے مطابق اہم تقرریوں اور ترقیاتی فنڈز سمیت پیپلز پارٹی کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے گئے ۔

 گزشتہ روز یہاں مسلم لیگ( ن) اور پیپلزپارٹی کی مذاکراتی کمیٹیوں میں مذاکرات کا تیسرا دور وزیر اعظم ہاؤ س میں ہوا، پیپلزپارٹی کی جانب سے راجہ پرویز اشرف، علی حیدر گیلانی، ندیم افضل چن اور حسن مرتضیٰ مذاکراتی کمیٹی میں شامل تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان، رانا ثنااللہ اور سعد رفیق سمیت دیگر رہنمائوں نے کی۔ذرائع کے مطابق پنجاب میں ضلعی انتظامیہ اور لا افسروں کی تقرریوں سے متعلق پیپلزپارٹی کے مطالبات مان لیے گئے جبکہ مختلف بورڈز اور اتھارٹیز میں نمائندگی کا مطالبہ بھی تسلیم کرلیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کے جلد انعقاد اور مسلم لیگ ن کے ارکان پارلیمنٹ کے برابر ترقیاتی فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ بھی تسلیم کرلیا گیا۔وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ایک ایڈیشنل سیکرٹری پیپلزپارٹی کے مسائل کوحل کرے گا، پنجاب میں پیپلزپارٹی کے حمایت والے علاقوں میں پیپلزپارٹی کی مشاورت سے ڈپٹی کمشنرزتعینات ہوں گے ، پیپلزپارٹی کے حمایت والے علاقوں میں ضلعی پولیس افسر اور ریونیو افسروں کا تقرر بھی مشاورت سے ہوگا۔ذرائع کے مطابق 12 اضلاع کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں ملتان،مظفر گڑھ،رحیم یارخان،راولپنڈی،راجن پور شامل ہیں، متعلقہ اضلاع میں مشاورت سے افسروں کا تقرر کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ سندھ کی بیوروکریسی کے تقرر میں ن لیگ کی درخواست پرعمل کرنے کو تیار ہیں ، وفاقی اورصوبائی سطح پر لا افسروں کی متعلقہ اسمبلیوں میں ان کی نشستوں کے تناسب سے تقرریاں ہوں گی۔طے شدہ معاملات پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لیے دونوں جماعتوں میں مانیٹرنگ کمیٹیاں بنانے پر اتفاق کیا گیا، کمیٹیوں کا اجلاس ہر 15دن بعد ہوگا۔

لاہور (نامہ نگار خصوصی )مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں پنجاب کی سطح پر پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے 8 ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی جس میں ن لیگ کی جانب سے وزیر خارجہ اسحاق ڈار، رانا ثناء اﷲ ، سعد رفیق، پنجاب اسمبلی کے سپیکر ملک احمد خان اور پیپلز پارٹی کی جانب سے راجہ پرویز اشرف ، ندیم افضل چن، حسن مرتضیٰ اور یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے حیدر گیلانی رکن ہوں گے ۔ وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اﷲ خان نے دنیا نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی 15 دن بعد آپس میں مل کر شکایت یا تحفظات کا ازالہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اہم ایشوز پر پیپلز پارٹی کو مشاورتی عمل میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاثر ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہر سطح پر اپنے لوگوں کو ایڈجسٹ کرنے کیلئے کہا ہے اور یہ تاثر بھی بے بنیاد ہے کہ ان کی جانب سے مختلف اضلاع میں پوسٹنگ ٹرانسفرز میں اپنا کردار مانگا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے حوالے سے بننے والی کمیٹی ہرحوالے سے بااختیار ہے اور پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک ڈسٹرکٹ گورننس کے اداروں میں یا بورڈز،اٹھارٹیز میں پیپلز پارٹی کو تیس فیصد کوٹہ کی بات حقائق کے مطابق نہیں ابھی معاملات طے ہونے ہیں۔دوسری جانب پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما و مذاکراتی کمیٹی کے رکن ندیم افضل چن نے کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے خوش اسلوبی سے بات چیت ہوئی، پنجاب کے معاملات میں سپیس کا ایشو تھا، بلدیاتی انتخابات کا معاملہ ہے ، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کوئی انتقام کا نشانہ نہ بنے ۔ ندیم افضل کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے پنجاب میں اچھی گورننس دی جائے ، کافی حد تک بات ہو چکی ہے ، تحریری معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے بات چیت ہو رہی ہے ۔پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سید حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ پاور شیئرنگ کے معاملے پر مسلم لیگ ن کے ساتھ مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ پی پی پی کی مذاکراتی کمیٹی کے ممبران چیئرمین بلاول بھٹو کو رپورٹ پیش کریں گے ، بلاول بھٹو کی منظوری کے بعد حتمی اعلامیہ جاری ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں جماعتوں کی کمیٹی ہر 15 دن بعد میٹنگ کیا کرے گی، جن امورپر اتفاق ہوگا کمیٹی ان پر عملدرآمد کی ذمہ دار ہوگی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں