بیوروکریٹس کیلئے گاڑیوں کے بعد لاہور میں لگژری گھروں کی تعمیر شروع

بیوروکریٹس کیلئے گاڑیوں کے بعد لاہور میں لگژری گھروں کی تعمیر شروع

لاہور (عمران اکبر )سرکاری افسروں کیلئے لگژری گاڑیوں کے بعد لگژری گھر وں کی تعمیر شروع کر دی گئی ۔گریڈ 20، 21 اور 22 کے بڑے بیوروکریٹس کو لگژری رہائشگاہیں ملیں گی۔

 دستاویزات کے مطابق ابتدائی طور پر 27 گھروں کی تیاری کے منصوبے کے لیے ایک ارب 64 کروڑ 45 لاکھ کی منظوری دی گئی۔سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے  رہائشی پول میں اب 27 کے بجائے 29 نئے لگژری گھروں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔مزید دو لگژری گھروں کو شامل کرنے سے لاگت تقریباً 2 ارب سے کراس کر جائیگی۔منصوبے میں اب 29 لگژری ڈبل سٹوری گھر ، واٹر ٹینک، ٹیوب ویل روم، پراپرٹی آفس اور بائونڈری وال شامل ہوگی۔ڈی ایچ اے فیز 9 میں سینئر بیوروکریٹس کے لیے آئی ڈیپ گھروں کی تیاری مکمل کریگا۔نئی سرکاری رہائشگاہوں کی تعمیر مکمل کرنے کے لیے ایک سال نو ماہ کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی ۔ڈائریکٹوریٹ جنرل مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن نے مزید دو رہائشگاہوں کے اضافے پر آئی ڈیپ کو ترمیمی پلاننگ کمیشن منظوری کروانے کی ہدایات دے دیں۔مزید دو رہائشگاہیں کیوں شامل کی گئیں اور ان پر کتنی لاگت آئیگی ترمیمی پلاننگ کمیشن منظور کروایا جائے گا۔حکومت پنجاب آشیانہ روڈ پر جی او ار 7کی تعمیر 56کنال اراضی پرشروع کر چکی ہے ۔وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے مریم نواز کی پنجاب حکومت نے کسی نئے گھر یا نئی گاڑیوں کی منظوری نہیں دی۔اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا یہ منظوری نگران حکومت کے دور میں ہوئی تھی، سابق نگران حکومت کے فیصلے کے تحت افسروں کو گھر ملے ۔عظمیٰ بخاری نے کہا مریم نواز کی حکومت کسی افسر کو گھر یا گاڑیاں نہیں دے رہی، اس منصوبے کی ٹوٹل لاگت ایک ارب 64کروڑ سے زائدہے اور مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں اس کے لئے صرف 20 کروڑ رکھے گئے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں