چلڈرن ہسپتال میں بچہ تبدیلی کا ذمہ دار والد ہے :انکوائری کمیٹی

چلڈرن ہسپتال میں بچہ تبدیلی کا ذمہ دار والد ہے :انکوائری کمیٹی

لاہور(کرائم رپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹر سے ) انکوائری کمیٹی نے گوجرانوالہ سے علاج کیلئے چلڈرن ہسپتال لاہورلایا گیا بچہ مبینہ طورپرتبدیل ہونے کا ذمہ دار اس کے والد کو قرار دیدیا ۔

 تفصیل کے مطابق عر فا ن اکر م نے بتا یا چار روز قبل بیٹا پیدا ہوا جسے بیماری کی حالت میں چلڈرن ہسپتال لائے ،ہسپتال عملے نے چھ گھنٹے بعد بچہ مردہ قراردیتے ہوئے واپس کردیا،گھر پہنچے تو معلوم ہوا کہ بیٹے کے کپڑوں میں مردہ بچی حوالے کردی گئی۔نصیرآبادپولیس نے متاثرہ شخص کی درخواست پر اغوا کا مقدمہ درج کرلیا۔ایس ایچ او نصیر آ با د محمد فر قا ن نے بتا یا کہ متاثرہ خاندان سمیت ہسپتال انتظامیہ کے بیانات قلمبندکرلئے گئے ہیں جبکہ ہسپتال میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی مددسے تفتیش جاری ہے ۔دوسری طرف چلڈرن ہسپتال لاہور میں مردہ بچے کی حوالگی کے حوالے سے انکوائری کمیٹی کی رپورٹ مکمل کرلی گئی ہے اور انکوائری کمیٹی نے والدین کو ذمہ دار قرار دے دیا ۔انکوائری رپورٹ میں کہاگیاہے کہ والد خود زبردستی بچے کو ہسپتال سے لے کرگیا اوراس وقت بچہ زندہ تھا۔رپورٹ میں انکشاف کیاگیاکہ2جولائی کی رات ساڑھے آٹھ بجے والد عرفان اپنا ویڈیو بیان ریکارڈ کروا کر بچے کو لے کر گیا ،ویڈیو بیان میں اس نے کہا کہ میں اپنے بچے کو اپنی مرضی سے لیکر جارہا ہوں،بچے کو اٹھاتے وقت بچے کی دادی بھی والد کے ساتھ موجود تھی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق بچے کا والد خود فائل پر سائن اور ویڈیو بیان دیکر ہسپتال سے روانہ ہوا۔بچے کو زندہ حالت میں ہسپتال سے اٹھایا گیا جبکہ بچے کے والد نے ایف آئی آر میں الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنے گھر سے اپنے بیٹے کو لیکر آیا اور اسے کسی اور بچی کی لاش دی گئی ،انکوائری کمیٹی نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے بچے کی ہلاکت ہسپتال سے باہر جانے کے بعد ہوئی ہوگی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں