بندہ بازیاب نہیں ہوا،وزیراعظم مسکراکرچلے جاتے :ہائیکورٹ

 بندہ بازیاب نہیں ہوا،وزیراعظم مسکراکرچلے جاتے :ہائیکورٹ

اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے )اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی نے ایبٹ آباد سے 20 سال پہلے لاپتہ عتیق الرحمن کی بازیابی سے متعلق کیس میں اٹارنی جنرل کوآئندہ سماعت پر دوبارہ طلب کرلیا۔

 دوران سماعت وکیل ایمان مزاری نے کہا کمیشن کے آرڈر پرتاحال عمل درآمد نہیں ہوا،عدالت نے رجسٹرار لاپتہ کمیشن سے کہا20 سال ہو گئے ایک بندہ بازیاب نہیں ہو سکا، قانون میں یہ کہاں ہے کہ اگر کوئی 7سالوں تک لاپتہ ہو تو وہ مردہ تصور ہوگاآپ کمیشن ہیں ان کو ڈیفنڈ نہ کریں، پروڈکشن آرڈر میں لکھا ہے کہ خفیہ ایجنسیوں نے اٹھایا ہے ،رجسٹرار لاپتہ کمیشن نے پروڈکشن آرڈر میں لکھے الفاظ سے اختلاف کیا ،عدالت نے استفسار کیا کیا آپ کو جج صاحب نے کہا ہے کہ آپ اپنے پروڈکشن آرڈر پر معذرت کریں ؟ ہم کوئی بھی آرڈر جاری کریں مجھے نہیں لگ رہا کہ یہ بندہ زندہ بھی ہوگا،عدالت نے ریمارکس دئیے کیا یہ عدالت متاثرہ خاندان کو معاوضہ کا حکم دے سکتی ہے ،جبری گمشدگی کا مطلب ہی یہ ہے کہ ان کو فورسز نے اٹھایا ہے ، آپ کو اندازہ نہیں کہ ہم کتنا helpless محسوس کررہے ہیں،جبری گمشدگیوں بارے جسٹس محسن اختر کیانی نے اپنا مائنڈ واضح کیا تو انہیں نشانے پر لے لیا گیا، وزیراعظم ، وزارء آکر یہاں مسکراکرکے چلے جاتے ہیں، بعدازاں سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کردی گئی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں