ایڈ ہاک ججوں کا تقررمحض ایک بہانہ ،ہدف کچھ اور ہے:تحریک انصاف

ایڈ ہاک ججوں کا تقررمحض ایک بہانہ ،ہدف کچھ اور ہے:تحریک انصاف

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں ) اپوزیشن لیڈر و سیکرٹری جنرل تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی نئی چال بینچ کو \'فکس کرنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔

 اپنے ٹویٹ میں عمر ایوب نے مزید کہا سپریم کورٹ میں 56 ہزار مقدمات اس وقت زیرِ التوا ہیں،ایڈہاک ججز کی بڑھتے ہوئے زیر التوا مقدمات کے تناظر میں تقرری محض ایک بہانہ ہے جبکہ ہدف دراصل کچھ اور ہے ، مجوزہ ایڈہاک ججز اگر ایک مثبت مثال قائم کرنا چاہتے ہیں تو انہیں خود اس پیشکش کو مسترد کر دینا چاہیے ،بصورتِ دیگر قوم انہیں ‘ربڑ سٹیمپ’ کے نام سے یاد رکھے گی۔ دریں اثنا چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی نے بھی ایڈہاک ججز کی تقرری کی مخالفت کرتے ہوئے کہاہے کہ 2015 سے سپریم کورٹ میں کسی ایڈہاک جج کی تقرری نہیں کی گئی،اصولی طور پر فیصلہ کیا گیا کہ \"ایڈہاک ازم\" \"آزاد عدلیہ\" کے لیے متعصب ہے ،اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ چھٹیوں میں چاروں ایڈہاک ججز کی ایک ساتھ تقرری غیر ضروری ہے اور اس کی مثال نہیں ملتی،اس سے کیسز کا بوجھ کم نہیں ہوگا،یہ پوری سپریم کورٹ اور اس کے ججوں پر سمجھوتہ ہوگا،چیف جسٹس کو ایسے نازک وقت میں عدالتی تنازعات سے گریز کرنا چاہیے ، علاوہ ازیں اپنے ویڈیو بیان میں سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تقرری کے خلاف عوام اور وکلا سے احتجاج کی اپیل کردی، انہوں نے الزام لگایا کہ ریٹائرڈ ججوں کی دوبارہ تعیناتی سے مرضی کے فیصلے آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جو ججز ریٹائرڈ ہوچکے ہیں، ان کی سیاسی وابستگیاں ہیں، ایک صاحب تو سندھ کے نگران وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں، ان کو اٹھاکر دوبارہ لگادیا جائے گا،ہر وکیل کی خصوصی طور پر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس ناانصافی کے خلاف کھڑے ہوں، کیوں کہ اگر یہ ہوجاتا ہے تو پھر ہمارے انسانی حقوق بھی ختم ہیں

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں