جمشید دستی پرمبینہ فائرنگ کا مقدمہ، عدالتی حکم پر بھتیجا رہا

جمشید دستی پرمبینہ فائرنگ کا مقدمہ، عدالتی حکم پر بھتیجا رہا

مظفرگڑھ(سٹی رپورٹر )عاشورہ محرم کے حوالے سے سنیپ چیکنگ کرنے والے ایلیٹ فورس اہلکاروں پر مبینہ فائرنگ کرنے پر ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی،انکے بھتیجے ناصر دستی اور انکے 17 ساتھیوں کیخلاف دہشتگردی و دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج ، ناصر دستی گرفتار ، انسداد دہشتگردی عدالت ڈیرہ غازیخان نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے جمشید دستی کے بھتیجے ناصر دستی کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔

تفصیل کے مطابق ایلیٹ فورس اہلکاروں نے ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی پر سنیپ چیکنگ کے دوران مداخلت اورپولیس پر فائرنگ کے الزا م میں مقدمہ درج کیا ،مقدمے میں انکے بھتیجے ناصر دستی سمیت 17افراد کو نامزد کیا گیا۔ پولیس نے ناصر دستی کو گرفتا ر کرکے انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا۔مقدمے کے متن کے مطابق عاشورہ کے دوران علی الصبح سنیپ چیکنگ کے لیے ایلیٹ فورس کے اہلکار ظفر کالونی میں واقع جمشید دستی کی رہائشگاہ پر پہنچے ،جہاں جمشید دستی اور انکے ساتھیوں نے ایلیٹ فورس کو سنیپ چیکنگ سے روک دیا اور کہا کہ انکی اجازت کے بغیر گھر کے باہر گشت کرنے کی جرات کیسے ہوئی؟ ایف آئی آر کے متن کے مطابق اس موقع پر جمشید دستی کو سمجھایا گیا کہ محرم الحرام کی حساسیت کے حوالے سے گشت کیا جارہا ہے ،مگر جمشید دستی نے غصے میں پولیس ملازمین سے سرکاری اسلحہ چھیننے کی کوشش کی اور دھمکیاں دیں۔بعدازاں جمشید دستی نے اپنی رائفل سے خود،انکے بھتیجے ناصر دستی اور 17 ساتھیوں نے گشت کرنے والی ایلیٹ فورس پر فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے ۔

پولیس نے عدالت سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ،فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے جمشید دستی کے بھتیجے ناصر دستی کو مقدمے سے ڈسچارج کرکے رہا کرنے کا حکم دیا،عدالت کا اپنے حکمنامے میں کہنا تھا کہ پولیس یہ ثابت کرنے میں ناکام رہی ، واقعے سے متعلق ایف آئی آر کے اندراج میں گھنٹوں کی تاخیر کیوں کی گئی،عدالتی فیصلے کے مطابق ملزموں نے پولیس پر فائرنگ کی مگر پولیس کی گاڑی پر صرف ایک گولی کا نشان تھا،عدالتی حکمنامے کے مطابق مقدمے کے اندراج کا مقصد ایم این اے جمشید دستی پر دباؤ ڈال کر انھیں ایک سیاسی جماعت کی حمایت پر مجبور کرنا تھا،اس لیے ناصر دستی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے ۔واضح رہے کہ بدھ کے روز جمشید دستی نے بھی اپنی رہائشگاہ پر 25 لوگوں کے حملہ آور ہونے کے حوالے سے ویڈیو بیان جاری کیا تھا،جمشید دستی نے دعویٰ کیا تھا کہ گھر پر دھاوا بولنے والے نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کی تھی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ناصر دستی کا کہنا تھا کہ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں وہ طالب علم ہے لیکن انہیں جمشید دستی کے بھتیجے ہونے کی سزا دی گئی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں