رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چھوٹ ختم کی جائے ، ایشیائی بینک

رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چھوٹ ختم کی جائے ، ایشیائی بینک

اسلام آباد(نمائندہ دنیا)ایشیائی ترقیاتی بینک نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس ریفارمز لانے اور ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔۔۔

 اے ڈی بی کی پاکستان نیشنل اربن ڈویلپمنٹ اسیسمنٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوپن پلاٹس پر 6 سال بعد ٹیکس استثنٰی ختم اور جن پلاٹس پر تعمیراتی کام ہو چکا ان پر چار سال بعد ٹیکس استثنٰی نہیں ہونا چاہیے ، رپورٹ میں پراپرٹی ڈویلپمنٹ پر سٹینڈرڈ ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ اے ڈی بی کے مطابق مینوفیکچرنگ اور ایگری بزنسز میں سرمایہ کاری نہ ہونا گروتھ اور پیداوار میں رکاوٹ کا سبب ہے ،غیرمنقولہ پراپرٹی کی فروخت اور سرمایہ کاری پر سٹینڈرڈ ٹیکس عائد کیا جانا چاہیے ، جبکہ پراپرٹی ڈویلپمنٹ پر ٹیکس مراعات دے کر حکومت کو ریونیو سے محروم رکھا گیا ہے ، ٹیکس استثنٰی ہونے کے باعث لوکل سرمایہ کاری رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ہوئی ہے ،ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق انرجی اور واٹر سپلائی ریفارمز کیلئے اقدامات ضروری ہیں،واٹر سپلائی، ٹرانسپورٹ سسٹم، بلڈنگ ڈیزائن میں توانائی کے بہتر استعمال کیلئے اقدامات ناگزیر ہیں، جبکہ پاکستان میں بڑھتی آبادی کے باعث متبادل انرجی کے ذرائع کو بھی وسعت دینا ہو گی، ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق پانی ضائع کرنے پر جرمانہ ہونا چاہیے ، اربن ڈویلپمنٹ کیلئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور ٹرانسپورٹ سسٹم میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے ، ذرائع کے مطابق ایشیائی بینک کی رپورٹ سے قبل آئی ایم ایف بھی متعدد بار رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا مطالبہ کر چکا ہے ،پلاٹس کی خریدوفروخت پر نان فائلرز کیلئے ٹیکس بڑھانے کابھی آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا تھا جس کو بجٹ میں پورا کیا گیا ، اب رئیل اسٹیٹ سیکٹر دستاویزی بنانے کیلئے کیش لین دین کی بجائے بینکنگ چینل استعمال کرنے کی تجویز پر کام ہو رہا ہے ، جس پر عملدرآمد کے بعد ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی کٹنگ، لینڈ پرچیزنگ سمیت تمام ریکارڈ کی رجسٹریشن ہو گی ،ذرائع کے مطابق پراپرٹی ایجنٹس کا ڈیٹا، پلاٹوں کی خریدوفروخت کو باقاعدہ ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا جائے گا جس کے باعث رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی ان ڈاکومنٹڈ ٹرانزیکشنز ختم ہو سکیں گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں