پی ٹی آئی کے بڑے جلسے سے دبائو آئے نہ آئے اثرات ہونگے
تجزیہ:سلمان غنی پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے واضح کر دیا کہ آج کا جلسہ صرف جلسہ ہوگا جس میں کسی دھرنے یا مارچ کا امکان نہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی طویل عرصہ بعد عوامی شو کرنے جا رہی ہے اور مقصد اپنی سیاسی بقا اور سیاسی کردار کا احساس دلانا ہے ۔
8فروری کے بعد سے اب تک بانی پی ٹی آئی نے متعدد بار اپنی جماعت کو احتجاج اور احتجاجی تحریک کی کال دی لیکن پختونخوا کے حوالے سے ملک بھر میں پذیرائی نہیں ملی اور ہر بار پارٹی ذمہ داران اس ناکامی کو اپنی کال کی ناکامی کو انتقامی ہتھکنڈوں کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے یہ کہتے نظر آئے کہ حکمران سیاسی قوت سے خوفزدہ ہے اور سیاسی میدان میں ہمارا مقابلہ کرنے کی بجائے انتظامی طاقت کے ذریعہ ہمارے سیاسی کردار پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہو رہی ہے ۔8ستمبر کے جلسے کا بنیادی مقصد تو یہی ہے کہ سیاسی منظر نامہ پر یہ دکھایا جائے کہ تحریک انصاف کو آج بھی عوامی اور سیاسی سطح پر پذیرائی حاصل ہے اور خصوصاً 9 مئی کے واقعات کے نتیجہ میں پی ٹی آئی خوف کی فضا سے نکل سکتی ہے یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی نے اپنے اس مشروط جلسہ کی کامیابی کیلئے ممکنہ وسائل جھونک رکھے ہیں ، اس بنا پر یہ امکان تو ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جلسہ کامیاب ہو سکتا ہے لیکن ہر جلسہ اور ریلی کے حوالے سے کہا جاتا ہے۔
کہ جس مقصد کیلئے یہ ساری مشق ہوئی ہے کیا عوامی طاقت کے اس مظاہرے سے وہ کامیاب ہو پائے گی اس حوالہ سے دو آرا ہیں جہاں تک اس امر کا سوال ہے کہ حکومت یا اسٹیبلشمنٹ اس حوالے سے دباؤ میں آئے گی تو فی الحال ایسا ممکن نظر نہیں آتا کیونکہ اس وقت بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات کی تیاریاں کچھ اور ظاہر کرتی نظر آ رہی ہیں خصوصاً سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے کورٹ مارشل سے انہیں کوئی زیادہ بڑا نقصان ہو یا نہ ہو لیکن پی ٹی آئی کی لیڈرشپ پریشان ہے اور ایسی اطلاعات ہیں کہ سابق آئی ایس آئی کے سربراہ کے موبائل اور سازو سامان سے بہت سے ایسے شواہد ملے ہیں جو براہ راست انکے پی ٹی آئی کی لیڈر شپ سے تعلق اور سیاسی حکمت عملی کی تیاری میں مدد دیتے ہیں اور آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں ان کا یہ کہنا کہ آرمی ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال اور اسکے استعمال میں مدد دینے اور کہنے والے بھی بچ نہ پائیں گے بہت کچھ ظاہر کر رہا ہے اور اس حوالے سے خود پی ٹی آئی کے ذمہ داران کے کورٹ مارشل بارے بیانات سے بھی انکی تشویش ظاہر کرتے نظر آ رہے ہیں البتہ ایک بڑے جلسہ کے یقیناًحکومت پر اثرات ضرور ہوں گے کیونکہ سیاسی میدان میں حکومت کا مقابلہ آج بھی پی ٹی آئی سے ہے اور پی ٹی آئی نے آج کے جلسہ سے یہ ثبوت فراہم کرنا ہے کہ انہیں آج بھی عوام کی تائید و حمایت حاصل ہے ۔