بنیادی مفادات کا ٹکراؤ اس وقت سیاست کا المیہ:تھنک ٹینک
لاہور (دنیا نیوز )تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری کا کہنا تھا کہ میثاق پارلیمنٹ کے حوالے سے ایک میٹنگ ہو ئی ہے ،اس سے یہ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ سیاست کا نقشہ بدل جائے گا، یہ ناممکن ہے ،بات یہ ہے کہ بنیادی مفاد میں کتنی ہم آہنگی ہے ، اس کو تلاش کرنا ہوگا۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’’تھنک ٹینک ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن عسکری کا کہنا تھا کہ بنیادی مفادات کا ٹکراؤ اس وقت سیاست کا المیہ ہے ،ان بنیادی مفادات میں اسٹیبلشمنٹ ، حکومت اور تحریک انصاف شامل ہیں ،جوبنیادی مقاصد ہیں وہ ایک دوسرے سے ٹکرارہے ہیں اس وجہ سے ان کے درمیان مختلف انداز میں جھگڑا چلتا ہے ،اگر کسی سیاسی جماعت کو سپیس دی گئی ہے تواس سے سیاست نہیں بدلتی،سیاست اس وقت تبدیل ہو تی جب بنیادی نکات پر اتفاق ہو،اسٹیبلشمنٹ کی ناراضگی اور پولیس کے سخت گیر روئیے کی وجہ سے لاہور میں تحریک انصاف کا جلسہ ہونے کا کوئی امکان نہیں ۔ دنیا نیوز کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی کا کہنا تھا کہ 8 ستمبرکے جلسے سے پہلے تحریک انصاف کی سیاست ایک جمود کا شکار تھی، وہ اس سے نکلی ہے ،22اگست کو تحریک انصاف کیلئے اڈیالہ جیل کا دروازہ کھلا تھا،وہ سیاسی دروازہ تھا تاہم اس جلسے کے بعد پی ٹی آئی کی مشکلات بڑھ گئیں،علی امین گنڈاپور نے جلسے میں سخت تقریر کی ، مجھے لاہورمیں جلسہ ہونے کا امکان نظر نہیں آرہا،کیونکہ تحریک انصاف پنجاب کی لیڈر شپ یاتو غائب ہے یا جیلوں میں ہے ، اگر جلسہ ہوتا ہے تو پنجاب حکومت کا بڑا امتحان ہوگا تاہم تحریک انصاف اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ لاہور میں جلسہ کرسکے ۔ تجزیہ کار ڈاکٹر رسول بخش رئیس کاکہنا تھا کہ اس وقت جو سیاسی صورتحال ہے اس پر ہر پاکستانی فکرمند ہے ، بے یقینی کی کیفیت کا شکار ہے ، تحریک انصاف اس وقت مزاحمت کی سیاست کررہی ہے ،اس وجہ سے تحریک انصاف مشکلات میں ہے ۔تجزیہ کار رشید صافی کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ تحریک انصاف مشکل میں ہے ،تحریک انصاف کو اگر لاہورمیں جلسے کی اجاز ت ملتی ہے تو یہ اچھی بات ہے ،اگر جلسے کی اجازت نہیں ملتی تو تحریک انصاف کا جو بیانیہ ہے وہ زیادہ مقبول ہوگا،اس وقت سیاست کا بہاؤجو بھی روکے گا اس کا نقصان ہوگا ، علی امین نے جن کے خلاف بیان دیا ان لوگوں نے علی امین کو معافی دے دی ہے ، حکومت کو چاہئے کہ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت دیدے ۔