توڑ پھوڑ کیس:علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری:پشاور ہائیکورٹ کا5اکتوبر تک گرفتار نہ کر نیکا حکم
اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے )انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے احتجاج اور توڑ پھوڑ کے مقدمہ میں عدم پیشی پر خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کر دئیے ۔
عدالت نے واثق قیوم عباسی ، راجہ راشد حفیظ اور عامر محمود کیانی کے بھی ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جبکہ عمر تنویر بٹ کو مسلسل غیر حاضری پر اشتہاری قرار دے دیا ۔پی ٹی آئی رہنماؤں پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت تھانہ آئی نائن میں مقدمہ درج ہے ۔علاوہ ازیں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج طاہر عباس سِپرا نے فیصل جاوید کی حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی اور سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔علی امین گنڈاپور کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی عدالت میں جمع کرادی گئی ۔ پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہا کہ عدالت ملزم کا کنڈکٹ دیکھ لے ، مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے ۔جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ پچھلی مرتبہ حاضری سے معافی کی درخواست دی تھی جبکہ جلسے میں طبیعت ٹھیک تھی۔عدالت میں وکیل ظہور الحسن نے کہا کہ عدالت استثنیٰ کی درخواست منظور کرے ، یقین دہانی کرواتا ہوں کہ علی امین گنڈا پور حاضر ہوں گے ۔
ادھر اسی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کی سماعت کے دوران وکیل راجہ ظہور الحسن عدالت پیش ہوئے اور علی امین گنڈاپور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیاکہ علی امین گنڈاپور وزیر اعلیٰ ہیں اور مصروفیات کی وجہ سے عدالت پیش نہیں ہوسکتے ،آئندہ سماعت پر عدالت پیش ہوجائیں گے ،پراسیکیوٹر نے کہاکہ عدالت ملزم کا کنڈکٹ دیکھ لے ،جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ 4 تاریخ کو مہلت دی لیکن 8 تاریخ کو وہ جلسہ میں شامل تھے کیا اس وقت طبیعت ٹھیک ہوگئی،عدالت نے علی امین گنڈاپور کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا،جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پر بھی علی امین گنڈاپور عدالت پیش نہ ہوئے ،راجہ ظہور الحسن ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ راستے بند ہیں میرا رابط ہوا علی امین گنڈاپور پیش نہیں ہو سکتے ،عدالت ایک موقع دے علی امین عدالت پیش ہوں گے ، جج طاہر عباس سپرانے کہاکہ بغیر کسی وجہ کے ہر مرتبہ ریلیف نہیں دے سکتے ،آخری مرتبہ بھی آپ کی مرضی کی تاریخ دی گئی، عدالت نے عدم پیروی پر وزیر اعلٰی خیبرپختون خوا علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کرنے کا حکم سنادیا۔
علاوہ ازیں اسلام آباد کی جوڈیشل مجسٹریٹ نے وزیراعلٰی علی امین گنڈا پور کیخلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں درج مقدمہ کی سماعت کی، عدالت نے استفسار کیاکہ کدھر ہے شورٹی،جس پر علی امین گنڈاپور کے وکیل راجہ ظہور الحسن نے عدالت کو بتایا کہ شورٹی تو عمرے پر گئی ہے ،ریاست بڑی جابر ہوئی ہے جی ٹی روڈ موٹر وے سب بند ہیں اس کا مقصد میرے موکل کے وارنٹ گرفتاری جاری کروانا ہے ،عدالت کی جج نے کہاکہ میرے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے کیا علی امین پیش ہوجائیں گے ،علی امین گنڈاپور ہیں کہاں لاہور میں ہیں یا پشاور،جس پر وکیل نے بتایاکہ وہ پشاور میں ہیں اور لاہور جلسہ کیلئے بھی جانا مشکل ہی لگتا ہے ،جج شائستہ کنڈی نے کہاکہ ہیلی کاپٹر بھی تو ہوگا نا اس پر یہاں آجاتے اور پھر لاہور چلے جاتے ،جس پر وکیل نے کہاکہ ہیلی کاپٹر پر نہیں آناتھا ویسے ایوی ایشن والے اس کے اترنے کی اجازت بھی نہ دیتے ،حالات ہی کچھ ایسے چل رہے ہیں اور سکیورٹی مسائل بھی ہیں،اس موقع پر جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے گزشتہ سماعتوں کی طرح اس بار بھی میڈیا نمائندگان کو کمرہ عدالت سے نکال دیا اور کہاکہ آپ باہر جائیں مجھے راجہ ظہور الحسن سے کچھ بات کرنی ہے ،بعد ازاں راجہ ظہورالحسن ایڈووکیٹ نے میڈیا کو بتایاکہ جج شائستہ کنڈی نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی ہے ،عدالت نے کیس کی فائل سیشن جج صاحب کو بھجوادی ہے ،کیس کی آئندہ سماعت5 اکتوبر کو سیشن جج صاحب کی عدالت میں ہوگی۔ علاوہ ازیں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالغفور کاکڑ کی عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف آڈیو لیک کیس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرتے ہوئے سماعت5اکتوبر تک ملتوی کردی۔ گنڈاپور کے وکیل ظہور الحسن نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سارے راستے بند ہیں ،علی امین گنڈاپور کا یہاں پہنچنا ممکن نہیں ۔علی امین گنڈا پور کے خلاف تھانہ گولڑہ میں آڈیو لیک کے حوالے سے مقدمہ درج ہے ۔
پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو پشاور ہائیکورٹ نے 5 اکتوبر تک کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیدیا۔پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ کے خلاف وفاق اور پنجاب میں جتنے مقدمات درج ہیں انکی تفصیل درخواست گزار کو فراہم کی جائے ، اگر کسی مقدمے میں گرفتار کرنا ہو تو عدالت کو پہلے سے آگاہ کیا جائے ۔وزیراعلیٰ ایک صوبے چیف ایگزیکٹو ہیں اور عوام نے مینڈیٹ دیا ہے ، یہ وزیراعلیٰ کا بنیادی حق ہے کہ انہیں مقدمات سے آگاہ کیا جائے اور انہیں تفصیل فراہم کی جائے ۔آئین کا آرٹیکل 10 بھی یہ کہتا ہے کہ کسی شہری کے خلاف درج مقدمات سے انہیں پہلے آگاہ کرنا ہوگا۔حکمنامہ میں مزید کہا گیا کہ درخواست گزار کا وفاق اور پنجاب میں سیاسی حریف کی حکومت ہے ، وہ ایک صوبے کا نمائندہ ہے اور مقدمات میں مفرور نہیں ہوسکتا۔حکم نامے کی کاپیاں اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس کے رجسٹرار کو ارسال کی جائے ۔