آئینی عدالت بنے گی،کالے کوٹ یا کسی کی دھمکی میں نہیں آئینگے:بلاول بھٹو
کوئٹہ (سٹاف رپورٹر،نیوزایجنسیاں)چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ عدالتی نظام جمہوری نہیں ، ہمیں ناصرف آئینی عدالت بنانی ہے بلکہ صوبائی سطح پر اصلاحات بھی کرنی ہیں ، ججز کی تقرری کے طریقہ کار میں تبدیلی لانا ضروری ہے اور اس دفعہ کالے کوٹ نہ کسی اور کی دھمکی میں آئیں گے ۔
سیلاب متاثرین کی مدد ہماری اولین ترجیح ہے ، بلوچستان سے سوتیلوں جیسا سلوک ہو رہا ہے ،سیلاب متاثرین کیلئے بطور وزیرخارجہ 400 ملین ڈالر میں نے حاصل کئے جو وفاق نے جیب میں رکھ لئے ۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پیپلز لائرز فورم سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ اپنی سیاسی غلطیوں کو درست کرنے کا وقت آگیا ، عدالتی اصلاحات کیلئے سٹیک ہولڈرز کی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے ۔ ہم ایسی آئینی عدالت بنانا چاہتے ہیں جس میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہوں ۔آئینی عدالت کا قیام شہید بے نظیر بھٹو کا آخری وعدہ تھا اسے پورا کرنے کے لیے وکلا پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں۔ سیلا ب متاثرین کی بحالی کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کاکہناتھاکہ سیلاب متاثرین 2022سے بے گھر ہیں ،وفاقی و صوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں ۔انہوں نے کہاکہ 400 ملین ڈالرز کا وہ قرض جو میں نے عالمی بینک سے حاصل کیا وہ ڈالرز وفاق نے اپنی جیب میں رکھے ، 2020 سے لے کر آج تک وفاق نے ایک گھر بھی نہیں بنایا میں چاہتا ہوں کہ آپ سیلاب متاثرین کو وہ رقم ضرور پہنچائیں ۔